دسویں جماعت کا طالبعلم اور اس کا ماموں دن دیہاڑے اغوا مقدمہ درج کر لیا

چنیوٹ
ذاتی رنجش کی بنا پر دسویں جماعت کا طالبعلم اور اس کا ماموں دن دیہاڑے اغوا مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس اغوا کاروں کو گرفتار کرنے اور مغوی ماموں بھانجا کو بازیاب کروانے میں ناکام متاثرہ خاندان کا احتجاج وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ
تھانہ محمد والا چنیوٹ کے نواحی گاؤں ٹھٹی بالا راجہ میں علاقے کے جاگیر داروں نے ذاتی رنجش کی بنا پر دسویں جماعت کے طالبعلم عباس اور اس کے ماموں محمد نواز کو دن دیہاڑے گن پوائنٹ پر جان سے مار دینے کی دھمکی دیتے ہوئے مبینہ طور پر اغوا کرلیا متاثرہ خاندان کے مطابق عباس اور اس کا ماموں محمد نواز کو ملزمان صدیق ، ناصر ، جعفر اور دیگر ساتھیوں کی مدد اور اسحلہ کے زور پر تشدد کرتے ہوئے سفید رنگ کی کار میں زبردستی بیٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔اغوا ہونے والے عباس اور محمد نواز کے بھائی نے اغوا کاروں کی لڑکی سے پسند کی شادی کررکھی ہے جس پر ملزمان نے اسلحہ کے زور پر ماما اور بھانجے کو اغوا کر لیا لواحقین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ان کی بچی نے اپنی آزاد مرضی سے شادی کی تھی جس کی بنا پر ہمارے بچے اور بھائی کو اغوا کر کے قتل کرنا چاہتے ہیں۔پولیس ہمارے افراد کو بازیاب نہیں کروا سکے متاثرہ خاندان نے ارباب اختیار سے اپیل کی ہے کہ ان جاگیرداروں کو گرفتار کر کے ہمارے افراد کو بازیاب کروایا جائے