سرکاری اراضی پر قبضہ بوجہ پٹواری
قصور
کنگن پور اور الہ آباد میں محکمہ ہائی وے کی سرکاری اراضی پر بااثر افراد کا قبضہ
ک
تفصیلات کے مطابق الہ آباد میں تعینات ہونے والا پٹواری بہت بااثر ہے کہ مقامی ایم پی اے اور ایم این اے بھی اس کے اشاروں پر چلتے ہیں اچونکہ الہ آباد قیمت کے لحاظ سے ضلع قصور کا سب سے زیادہ قیمت والا علاقہ ہے تحصیلدار اسسٹنٹ کمشنر اور مقامی حکومتی سیاست دانوں کو ہر ماہ ایک کثیر رقم منتھلی کی صورت میں فراہم کی جاتی ہے عرصہ تقریباً تیس سال سے نذرانہ وصولی کی یہ روایت چلی آرہی ہے جس پارٹی کی بھی حکومت ہو پٹواری سے ماہانہ اپنا حصہ وصول کرنا اپنا قانونی حق سمجھا جاتا ہے الہ آباد میں تعینات رہنے والے تمام پٹواری کروڑ پتی ہو چکے ہیں ایک معمولی پٹواری صرف پٹوار خانے میں اپنے چار پرائیوٹ ملازم رکھتا ہے گاڑی کا ڈرائیور اور گھریلو ملازموں کی تعداد علیحدہ سے ہے کرپٹ سیاست دانوں سے ساز باز ہو کر کرپٹ پٹواریوں نے اربوں روپے کی سرکاری اراضی فروخت کر دی ہے محکمہ ہائی وے کی سرکاری اراضی پر کنگن پور میں قبضہ مافیہ نے عرصہ دراز سے قبضہ کر رکھا ہے چونیاں روڈ دیپالپور روڈ ڈھٹے شاہ روڈ اور شہر میں دیگر جگہوں پر سینکڑوں کنال سرکاری اراضی فروخت کی جا چکی ہے کرپشن کا بے تاج بادشاہ موجودہ پٹواری قبضہ مافیہ کو تحفظ دینے میں پیش پیش ہے وزیراعظم پاکستان اور سپریم کورٹ کے حکم پر شروع کی جانے والی مہم اور ناجائز تجاوزات کا خاتمہ اور سرکاری اراضی قبضہ مافیہ سے واگزار کروانے میں پٹواری طارق رکاوٹ بنا ہوا ہے اور قبضہ مافیہ سے بھاری رقم بٹور کر اعلیٰ افسران کو بوگس رپورٹیں بنا کر ارسال کر رہا ہے
الہ آباد کے رہاشیوں نے وزیراعظم پاکستان اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ الہ آباد میں اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر قبضہ مافیہ کے خلاف کاروائی کی جائے اور سرکاری اراضی واگزار کروائی جائے اور ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے