مقبوضہ کشمیر کے نوجوان سر پر کفن باندھ کر نکلے،آزاد کشمیر والے بھی ان کی تقلید کریں ،سردار مسعود

0
13

مظفرآباد (شفقت حسین )آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ جس تحریک کا ہر اول دستہ نوجوان ہو، قوم اُن کی پشت پر ہو اور دانشور فکری رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہوں اُ س تحریک کو دنیا کی کوئی طاقت ختم یا کمزور نہیں کر سکتی ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کے نوجوان سر پر کفن باندھ کر میدان میں نکلے ہیں ۔ا ٓزاد کشمیر کے نوجوانوں کا بھی فرض ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے نوجوانوں کی تقلید کرتے ہوئے تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لیے اپنا فریضہ ادا کریں۔ ایوان صدر مظفرآباد میں خواتین اور نوجوانوں کے مختلف وفود اور میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی اور حق خود ارادیت کی تحریک ایک فیصلہ کن مرحلہ میں داخل ہو چکی ہے اور کشمیر کے غیور اور بہادر عوام” اب یا کبھی نہیں“ کے جذبے اور عزم کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں جس کی کامیابی یقینی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر میں اعلیٰ تعلیم یافتہ انجینئرز ، ڈاکٹرز اور پی ایچ ڈی سکالر ز کی شمولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیری عوام خاص طور پر نوجوانوں نے اپنا مستقبل تحریک آزادی کی کامیابی سے وابستہ کر دیا ہے ۔ صدر سردار مسعود خان نے آزاد کشمیر کے نوجوانوں پر بھی زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم ، ملازمت اور تجارت کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک کا حصہ بن کر اپنے بھائیوں اور بہنوں کی جدوجہد کو آگے بڑہائیں اور سوشل اور روایتی میڈیا کے ذریعے بھارتی مظالم اُجاگر کریں اور کشمیریوں کی آواز کو دنیا تک پہنچائیں ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اپنے ہاتھ میں موجود فون کے ذریعے مظلوم کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کی طرف سے سات دہائیوں سے کشمیریوں پر ظلم و جبر کا سلسلہ جاری ہے ۔ کشمیری اپنی آزادی کے حق سے کسی طور پر دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں ۔ وہ بھارتی قابض فورسز کی بربریت کو خاطر میں لا رہے ہیں اور نہ ہی کسی جبر کے ضابطے کے سامنے سر جھکانے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ قربانیوں اور جدوجہد کی تحریک گزشتہ ستر سال سے جاری ہے لیکن جولائی 2016 کو مظفر وانی شہید کی عظیم شہادت نے ا سی تحریک کو نئی مہمینر بخشی ، مقبوضہ کشمیر کے عوام کمال جرات اور بہادری سے بھارت اور اس کی سفاک قابض فوج کا مقابلہ کر کے عالمی برادری کی توجہ اپنی جدوجہد اور بھارتی مظالم کی طرف مبذول کر رہے ہیں۔ دریں اثناءآزاد کشمیر کے لیے نئے شائع ہونے والے ایک اُردو روزنامہ کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ دنیا اپنا دہرا معیار ترک کرے اور بھارت اور پاکستان کے درمیان دیرینہ حل طلب مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرنے میں پاکستان کی مدد کرے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اب کشمیریوں کے موقف کو جزوی پذیرائی ملنا شروع ہو گئی ہے ۔ اقوام متحدہ ، برطانیہ اور یورپی یونین کے فورمز پر مسئلہ کشمیر کو سنا گیا ۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ وہاں کی حکومتیں بھی بھارت پر اس مسئلہ کے حل کے لیے دباﺅ ڈالیں ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو بھارت کی طرف سے مذاکرات کے لیے تیار ہونے کا انتظار کئے بغیر افریقی ممالک کی طرح ایکشن لے کر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کر انا چاہیے ۔

Leave a reply