نئے پاکستان میں بھی پولیس میں سیاسی مداخلت کم نہ ہوسکی
نئے پاکستان میں بھی پولیس کو سیاسی مداخلت سے پاک کرنے کا وعدہ ایفاء نہ ہوسکا،آئی جی پنجاب پولیس کی جانب سے ملنے والے ایک کروڑ روپے کے فنڈز ممبران صوبائی اسمبلی پولیس افسران اور اہلکاروں میں تقسیم کرتے رہے،تقریب میں موجود پولیس افسران محکمہ پولیس میں کھلی سیاسی مداخلت پر نالاں ہوکر چہ مگوئیاں کرتے رہے.پولیس ملازمین میں ایک کروڑ روپے کے خطیر فنڈز کی تقسیم کے حوالے سے مظفرگڑھ کے ڈی پی او آفس میں تقریب منعقد ہوئی.موجودہ حکومت کے سیاست سے پاک پولیس کے نعرے کے برخلاف تقریب میں تحریک انصاف کے ممبران صوبائی اسمبلی سردار عبدالحئی دستی اور نیاز خان گشکوری کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیاگیا تھا،حکومتی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی نے ضلع بھر کے تھانوں میں تعینات پولیس افسران،اہلکاروں اور رضاکاروں میں تقریباً ایک کروڑ روپے کے فنڈز تقسیم کیے،فںڈز رضاکاروں کے اعزازئیے،تفتیشی فنڈز،ٹی اے ڈی اے بلز اور میڈیکل فنڈز کی مد میں تقسیم کیے گئے.اس موقع پر پولیس میں ہونے والی سیاسی مداخلت پر تقریب میں موجود کئی پولیس افسران نالاں نظر آئے اور آپس میں چہ میگوئیاں کرتے رہے،نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر باغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس افسران کا کہنا تھا کہ پولیس کو سیاست سے پاک کرنے کا نعرہ سیاسی تھا.ممبران اسمبلی کی کھلم کھلا پولیس نظام میں سیاسی مداخلت سے پولیس کا نظام مزید ابتر ہوگا.دوسری جانب پولیس ترجمان وسیم خان گوپانگ کا کہنا تھا کہ پولیس تقریب میں عوام کے منتخب نمائندوں کو بلانا سیاسی مداخلت نہیں کہلایا جاسکتا،ووٹرز نے منتخب نمائندوں کو ووٹ دئیے جس کی وجہ سے انہیں مدعو کیاگیا.