بادشاہی مسجد مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اپنا قیمتی حسن کھو رہی ہے
چنیوٹ
چنیوٹ کے وسط میں چار سو سال قبل مغلیہ دور کے وزیراعظم نواب سعد اللہ خان کے دور میں تعمیر ہونے والی بادشاہی مسجد مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے اپنا قیمتی حسن کھو رہی ہے جس پر حکومت وقت کی توجہ کی اشد ضرورت ہے
چنیوٹ کے وسط میں چار سو سال قبل مغلیہ خاندان کے دور میں وزیراعظم سعد اللہ خان نے چنیوٹ میں مسجد کو تعمیر کروایا جسے بادشاہی مسجد کا نام دیا گیا یہ مسجد مکمل طور پر پتھر سے تراشیدہ خوبصورت انداز سے نقش و نگار کے ساتھ تعمیر کی گئی پتھر کے محراب و منبر اور خوبصورت برامدہ جبکہ مسجد کے صحن میں وضو خانہ انتہائی نفاست سے تعمیر کیا گیا ہے مسجد کا ایک مینار سنگ لرزاں کی وجہ سے عالمگیر شہرت رکھتا ہے جبکہ تاریخی بادشاہی مسجد کا مرکزی دروازہ سیاحوں کیلئے خصوصی توجہ کا مرکز ہے جبکہ بادشاہی مسجد کے سامنے خوبصورت باغ اس مسجد کو چار چاند لگائے ہوئے ہے مگر گزشتہ دس سال سے محکمہ اوقاف محکمہ آثار قدیمہ اور دیگر متعلقہ حکام کی عدم توجہی کے باعث چنیوٹ کی یہ تاریخی بادشاہی مسجد اپنے قیمتی اور انمول حسن سے محروم ہوتی چلی جارہی ہے جس پر سیاحت کی دعویدار پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے بھی توجہ نہیں کی جو بہت بڑا سوالیہ نشان ہے
مغلیہ دور میں خوبصورت نقش و نگار سے مکمل طور پر پتھر سے تعمیر کی گئی بادشاہی مسجد سیاحت کو فروغ دینے کی دعویدار حکومت کی توجہ کی منتظر ہے