بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی نی کہا کیا؟۔

0
44

بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کا معاملہ معاشرے کے چہرے پر نما داغ ہے بلوچستان میں رہنے والے تمام اقوام اپنے ننگ و ناموس پر مر مٹتے ہیں بی این پی (عوامی) ہر اس عمل کی مذمت کرے گی جس سے بلوچستان کی ننگ و ناموس پر آنچ آتی ہو یکم نومبر کو اس شرمناک واقعہ کیخلاف بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) ضلع کا احتجاجی جلسہ اس کے ذمہ داروں کے منہ پر طمانچہ ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع کوئٹہ کے سینئر باڈی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کوئٹہ شہر کے غیور عوام اور سیاسی کارکنوں سے پر زور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس احتجاجی جلسہ میں شریک ہوکر یہ ثابت کریں کہ ہم کسی کو اپنے ننگ و نا موس سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ بی این پی (عوامی) حکومت کا حصہ ہونے کے باوجود کسی کو یہ اجازت نہیں دیتی کہ وہ بلوچستان کے عوام کی تقدیر اور ان کے عزت نفس سے کھیلے یکم نومبر کو تاریخی جلسہ یونیورسٹی واقعہ کے ذمہ داروں کے منہ پر طمانچہ ہوگا قبل ازیں بی این پی (عوامی) ضلع کوئٹہ کی سینئر باڈی کا اجلاس زیر صدارت ضلعی آرگنائزر عبدالوکیل مینگل منعقد ہوا مہمان خصوصی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ناشناس لہڑی تھے اجلاس سے اراکین مرکزی کمیٹی ڈاکٹر یاسر نصیر شاہوانی،سنگ الہیٰ بخش بلوچ سینئر کارکنان قیوم بلوچ،بہادر ناشناس لہڑی،سعید لہڑی،افتخار بلوچ،حاجی علی نواز لہڑی،ٹکری غلام محمد سمالانی،میر ستار شاہوانی،لالا حسن بلوچ،بلوچ خان لہڑی،خدائیداد لہڑی،فتح لہڑی،شوکت لہڑی،امجد محمد شہی،کاکا رئیسانی،ذوالفقار سمالانی،حمید اللہ مینگل،شبیر احمد لہڑی،میر حاتم لہڑی و دیگر نے خطاب کیا اجلاس میں 28اکتوبر بروز پیر سہ پہر 3بجے پریس کلب کوئٹہ کے سامنے یونیورسٹی واقعہ کیخلاف احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیااور یکم نومبر بروز جمعہ ڈاکٹر ناشناس کالونی میں سہ پہر 3بجے منعقد ہونے والے جلسہ عام کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی۔

Leave a reply