بھارت، اسرائیلی وفد کے خلاف احتجاج کس یونیورسٹی میں ہوا؟

0
32

بھارت میں اسرائیلی وفد کے خلاف احتجاج کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ اور طلباءکے درمیان جھڑپیں ہوئیں ہیں۔

بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ ایک بار پھر بے نقاب

بھارتی میڈیا کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں اسرائیل کو پارٹنر بنائے جانے اور ان کے وفد کی آمد کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے لیے گئے ایکشن کی طلبا نے شدید مخالفت کی۔

دوسری طرف طلباءگذشتہ چند دنوں سے ‘ جامعہ مینوئیل’ کی خلاف ورزی بارے جاری نوٹس کی مخالفت میں بھی احتجاج کررہے ہیں۔ یونیورسٹی طلبا وائس چانسلر ڈاکٹر نجمہ اخترکے دفتر کے سامنے احتجاج کرنے پہنچے۔طلباءکا گارڈز کے ساتھ بحث و مباحثہ ہوا جس کے بعد آپس میں تکرار ہوئی۔ طلبا نے انتظامیہ پر طاقت کے استعمال کا الزام لگایا ، جبکہ انتظامیہ نے ان تمام الزامات کوبے بنیاد قرار دیا۔

بھارت وہی کرنا چاہتا ہے جو اسرائیل نے فلسطینیوں کے ساتھ کیا،صدر آزاد کشمیر

یونیورسٹی طلباءکے مطابق’ طلبا جاری نوٹس کے معاملہ میں جامعہ کے وی سی سے بات کرنے پہنچے مگر وائس چانسلر نے طلباءسے بات نہیں کی اور گارڈز اور باونسر کو بلا کر ہمیں وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ گارڈز اور طلبا کے مابین جھڑپ ہوئی جس میں کچھ طلبا زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔طلباءنوٹس جاری کرنے کے خلاف گزشتہ 9 دنوں سے ہڑتال پر تھے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے بھارت کا طے شدہ دورہ منسوخ کر دیا

دریں اثناء انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ‘ طلبہ کو جامعہ مینوئیل کی خلاف ورزی کے معاملہ میں نوٹس بھیجا گیا تھا۔ جس میں انہیں جواب داخل کرنے کو کہا گیا، لیکن انہوں نے نوٹس کی کاپی جلا دی اور ڈسپلنری کمیٹی کا بائیکاٹ کردیا۔طلباءاور انتظامیہ کے درمیان کئی میٹنگ ہوئی۔ جس میں طلبا کو کہا گیا تھا کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں، طلبا نے پھر بھی وی سی دفتر کا گھیراو¿ کرنے کی کوشش کی ۔ اسی دوران طلبہ آپس میں لڑنے لگے۔

Leave a reply