جھوٹے ماڈرن

0
33

آجکل ایک وڈیو کلپ بہت وائرل ہوا ہے جس میں ایک ادکار اور اینکر پرسن یاسر حُسین ایک نئی نئی ڈرامہ انڈسٹری سے مشہور اداکارہ اقرا عزیز کو سرٖعام شادی کی آفر کر رہے ہیں وہ نہ صرف آفر کر رہے ہیں بلکہ مسلسل ان کو گالوں پہ ماتھے پر اور سر پر چوم بھی رہے ہیں اور لوگ بجائے اس کے کہ اس بات کا برا منائیں کہ ہمارے کلچر کے حساب سے یہ تو بہت بری بات ہے لیکن یہ لوگ تو خوش ہو ہو کر انکی ویڈیو بنا رہے ہیں
جو لوگ خوش ہو ہو کر وڈیو بنا رہے تھے کیا وہ اپنے بچوں کو یہ ویڈیو دیکھا سکتے ہیں اور دیکھائیں گے بھی تو کیا کہ کر دیکھائیں گے کہ تم لوگ بھی ایسا ہی کرنا ؟؟
چلو جز بات میں آپ سے کوئی نازیبا حرکت ہو بھی گئی تو لوگ اس بات کو اتنا دھیان نہیں دیتے اور یہ بھی کہہتے ہیں کہ کوئی بات نہیں اس بندے سے جذبات میں آ کر یا غیر دانستہ طور پر یہ حرکت ہو گئی خیر ہے مگر یہ صاحب تو باز ہی نہیں آ رہے مسلسل چومے ہی جا رہے ہیں ۔۔۔۔

مانا کہ کسی کو شادی کی آفر کرنا بری بات نہیں لیکن ہر کام کا ایک طور طریقہ ہوتا ہے ماڈرن ہونا فیشن کرنا لیبرل ہونا
تب برا ہے جب آپ اپنے کلچر اور روٹس سے باہر نکل جاتے ہیں ہاں اپنے کلچر میں رہ کر ماڈرن ہوں فیشن کریں
معاشرے کو کلچر کو اپنے ساتھ لے کر چلیں اس میں کوئی حرج نہیں !
بات یہ ہے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو کیا دے کر جا رہے ہیں ؟؟؟ یہ سب جو ہو رہا ہے کچھ لوگ میری بات سے متفق نہیں ہونگے وہ کہہ رہے ہونگے کہ ویسے بھی تو ہمارے معاشرے میں اس سے زیادہ بہت کچھ ہو ریا ہے اگر ان لوگوں نے ایسے ایک دوسرے کو پروپوز کر دیا تو کون سا ایسا گناہ کر دیا میری ان لوگوں سے گزارش ہے کہ کیا یہ ہمارا کلچر ہے شاید ان پڑھے لوگوں نے یہ بات کہیں نہیں سنی یا پڑھی کہ جوُ قومیں اپنی روٹس اپنا کلچر اپنی رسمیں اپنے رواجوں کو بھلا دیتی ہیں ایک تو نہ وہ ترقی کرتی ہیں دوسرا وہ کہیں کی بھی نہیں رہتیں مطلب آپ نے اپنی پہچان ہی کھو دی تو آپ کے پاس کیا بچا ؟ ہاں ایک مثال تو ضرور سنی ہو گی کہ “کوا چلا ہنس کی چال اور اپنی بھی بھول گیا”

تو مہربانی آپ لوگوں کی کے نئی نسلوں کو آدھا کوا اور آدھا ہنس نا بنائیں اور اپنے معاشرے کو جو آپکی پہچان ہے جس سے آپکی پہچان ہے اسکو تباہ برباد نہ کریں
ہمارے ڈرامے کیوں دنیا میں مشہور اور کیوں پسند کیے جاتے ہیں کیوں کے ہمارے ڈرامے نے کبھی کلچر کا ہاتھ نہیں چھوڑا ہماری فلموں میں بھی اس بات کا خیال رکھا جاتا رہا ہے قومیں اپنے کلچر کی وجہ سے پہچانی جاتی ہیں اصل میں قومیں اور کلچر ایسے ہی نہیں بن جاتیں صدیاں درکار ہوتی ہیں اپنی قوم اپنی ثقافت اپنی پہچان بنانے کے لیے اور آجکل کے جھوٹے ماڈرن لوگوں کو کون بتائے گا کہ ساری دنیا میں لڑائی ہی ثقافت یعنی کلچر کی ہے ہر قوم کہتی ہے کہ اسکے کلچر کو افضل مانا جائے جب کوئی کسی کے کلچر کو برا بھلا کہتا ہے تو جنگ لگ جاتی ہے مطلب دنیا میں ساری قومیں اپنی ثقافت کو لے کر جنگ کرنے کو تیار ہیں کہ خبردار ہمارے کلچر کو کچھ کہا تو ۔۔۔۔ اور اپنے کلچر یعنی اپنی ثقافت کو بچانے پر ڈٹی ہوئی ہیں
ایک ہم ہیں کہ اپنے ہاتھوں سے اپنی ثقافت کا جنازہ نکال رہے ہیں ہم ہماری نسلوں کو خود کنفیوز کر رہے ہیں
پہلے ہی اس شعبے یعنی شوبز کو اچھا نہیں سمجھا جاتا اب نیا چاند چڑھ گیا ہے کہ سرعام اپنی ثقافت کی بے حرمتی ہو رہی ہے اور کوئی روکنے والا نہیں !

کلچر نے ہی ہر قوم کو ڈائریکشن دی ہے اسکی ترقی کے لئے تو مہربانی فرما کر آپ قابل عزت ہیں نئی نسل آپکو فالو کرتی ہے تو پلیز ایسی کوئی حرکت نہ کریں کہ جس کی وجہ سے ہماری آنے والی نئی نسلیں برباد ہو جائیں اور ہماری ثقافت بھی تباہ ہو جائے

Leave a reply