ربوٹ مچھلی تیار

0
46

حیران کر دینے والی روبوٹ مچھلی جو ’برقی خون‘ سے آگے جاتی ہے.حقیقی زندگی سے ملتی جلتی ایک ایجاد سامنے آہ گئی ہے جس میں سائنسدانوں نے ایک نرم ملائم جسم والی روبوٹ مچھلی تیار کی ہے جو اپنے اندر بیٹری کی جگہ ’برق خون‘ کو بطور بیٹری استعمال کرتی ہے اور مختلف کام انجام دیتی ہے۔کورنیل یونیورسٹی میں واقع آرگینک روبوٹ لیب نے لائن فش جیسا ایک روبوٹ بنایا ہے۔ اس میں نہ کوئی بیٹری ہے اور نہ ہی کوئی سیل لگا ہے بلکہ اس میں برقی مائع ہے جو مچھلی کو انرجی فراہم کرتا ہے۔
عجیب بات یہ ہے کہ یہی برقی خون اسے پانی میں آگے بڑھنے میں بھی مدد دیتا ہے۔اس طرح روبوٹ مچھلی نے بغیر ریموٹ والی تار کے آگے بڑھنے کا ایک اہم فاصلہ طے کیا جو ایک عرصے سے سائنسدانوں کے لیے چیلنج بنا ہوا تھا۔بیٹریوں جیسے آلات روبوٹ کا وزن زیادہ کر دیتے ہیں اور یوں وہ بیکار ہو جاتا ہے۔ پھر کچھ بھی ہو جائے روبوٹ کی حرکت اور کارکردگی اچھی نہیں رہتی اسی بنا پر یونیورسٹی کے سائنسدان جیمز پکل اور ان کے ساتھیوں نے 40 سینٹی میٹر طویل مچھلی سلیکن سے تیار کی ہے۔اس میں دو ہائیڈرالک پمپ ہیں جس میں ساتھ جڑی ہوئی زنک آئیوڈائڈ فلو سیل بیٹریاں لگی ہیں۔ ایک پمپ مائع کو دم کے ایک جانب سے دوسری جانب بھیجتا ہے۔ دوسرا پمپ مائع کو مچھلی کے پچھلے اور اگلے پروں کی جانب گھماتا ہے۔ اس طرح مچھلی میں حرکت ہوتی ہے اور آگے کی جانب تیرتی ہے۔ اس کی رفتار ابھی بہت آہستہ ہے یعنی یہ ایک منٹ میں جتنا فاصلہ طے کرتی ہے وہ اس کے جسم کی کل لمبائی کا بھی آدھا ہے۔

Leave a reply