روس دو لاکھ یوکرینی بچے جبری اٹھاکرلے گیا ہے:یوکرین

0
30

یوکرین کا روس پر دو لاکھ یوکرینی بچے جبری اٹھا لے جانے کا الزام،اطلاعات کے مطابق یوکرینی صدر زیلنسکی نے ماسکو پر یوکرین سے دو لاکھ بچوں کو جبری اٹھا لے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین اس حرکت کے لیے ذمہ دار افراد کو سزا دے گا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زیلنسکی کا بین الاقوامی یوم اطفال کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس مجرمانہ پالیسی کا مقصد صرف لوگوں کو چرانا نہیں ہے بلکہ روس چاہتا ہے کہ جن لوگوں کو اٹھا کر لے گیا ہے وہ یوکرین کو بھول جائیں اور کبھی واپس لوٹ نہ سکیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ماسکو جن دو لاکھ بچوں کو زبردستی روس لے گیا ہے ان میں یتیم خانوں میں رہنے والے بچے اور اپنے خاندان سے الگ ہوجانے والے بچوں کے علاوہ ایسے بچے بھی شامل ہیں جنہیں ان کے والدین سے زبردستی چھین لیا گیا۔جو لوگ بھی اس حرکت کے لیے ذمہ دار ہیں یوکرین انہیں سزا دے گا تاہم اس سے پہلے وہ روس کو یہ دکھا دے گا کہ یوکرین کو فتح نہیں کیا جاسکتا۔

یوکرینی صدر نے کہا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 243 بچے ہلاک ہوچکے ہیں، 446 زخمی ہوئے ہیں اور 139لاپتہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تعداد زیادہ بھی ہوسکتی ہے کیونکہ جن علاقوں پر روسی فوج نے قبضے کررکھے ہیں وہاں کی پوری تصویر ان کی حکومت کے پاس دستیاب نہیں ہے۔

دوسری جانب، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ جنگ تو کل ختم ہوسکتی ہے اگر روس یوکرین پر اپنی جارحیت روک دے تاہم انہوں نے کہا کہ فی الحال اس کے ختم ہونے کی کوئی علامت انہیں نظر نہیں آرہی ہے۔امریکہ کو لگتا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ ابھی کئی ماہ تک جاری رہے گی۔

Leave a reply