عروسی ملبوسات میں پرانے رواج پھرسے مقبول

0
32

ملتان۔(اے پی پی)موسم کے خوشگوار ہوتے ہی شادی بیاہ کی تقریبات کاسلسلہ ایک بارپھر عروج پر آ گیا ہے۔ اسی سلسلے میں عروسی ملبوسات کی تیاری بھی زور وشور سے جاری ہے۔ اس وقت مارکیٹ میں منفرد ڈیزائنرکے ملبوسات دستیاب ہیں۔خریداری کے لیے انتخاب کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ان خیالات کااظہار گھریلو خواتین نے ”اے پی پی“ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شازیہ سلطان نے کہاکہ پاکستان میں عروسی جوڑے میں بھی نت نئے تجربات کیے جارہے ہیں۔رنگوں کے انتخاب میں بھی جدت پسندی سے کام لیا جارہاہے۔فاخرہ خان نے کہاکہ وقت کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج میں بھی تبدیلی آگئی ہے۔پہلے دلہنوں کیلئے مخصوص سرخ میرون کلرکے ملبوسات تیارکروائے جاتے تھے مگر اب ہلکے رنگوں کاانتخاب کیاجاتاہے۔بوتیک مالک شاہ نواز نذیر نے کہاکہ آج کل لانگ گاؤنز،شرارے اور غرارے فیشن میں ہیں جن پرکرسٹل اور زری کا کام اسپیشل آرڈر پر تیارکروایا جاتاہے۔ اس کے علاوہ فرشی غرارے اورشرارے بھی فیشن میں ہیں۔ عروسی ملبوسات میں پرانے رواج پھر سے مقبول ہیں۔ ناصرہ عتیق نے کہاکہ سرخ رنگ دلہن کے لیے سب سے بہترین رنگ ہے لیکن لائٹ کلرز کے اوپر بھی دیدہ زیب کام دلہن کے روپ کونکھارتا ہے۔

Leave a reply