غیرملکی قرار دینے کے بعد حافظ حمد اللہ کا بیان سامنے آگیا.

0
39

جمعیت علماءاسلام کے مرکزی رہنماءوسابق سینیٹر حافظ حمداللہ نے کہاہے کہ نادرا کی جانب سے مجھے غیر ملکی قراردینا آئین کی خلاف ورزی ہے ملک میں اعلیٰ عہدوں پر فائزرہا بلاک شناخت کارڈ کابہانہ بنا کر شناختی کارڈ کو ضبط کر کے مجھے غیر ملکی قرار دیا گیا تمام تر دستاویزات کے باوجود میرے ساتھ اس طرح رویہ رکھنا انتہائی غیر انسانی عمل ہے حالات کا مقابلہ کرینگے ان خیالات کااظہار انہوں نے بات چیت کرتے ہوئے کیا حافظ حمد اللہ نے کہا کہ 2018میں میرا شناختی کارڈ بلاک ہواتھا اور اس حوالے سے مجھے کوئی نوٹس نہیں دیاگیا تھا فروری 2019میں مجھے بلاک شناختی کارڈ کی اطلاع ملی تھی تو قانون کے مطابق نادرا سے رجوع کیا تو نادرا کے حکام نے ہمیں بتا یا کہ شناختی کارڈ بلاک ہونا کوئی مسئلہ نہیں ہے اس کو جلد بحال کر دیا جائے اور نادرا حکام نے بتا یا کہ آپ پروسس کے ذریعے دستاویزات فراہم کرے تو یہ مسئلہ حل ہوجائے گا بلاک شناختی کارڈ فارم لیااوراس کوپر کر کے 1960-1965اور 1973کے دستاویزات لگا کر نادرا میں جمع کرادیئے جس کے بعد 24اپریل کو کمیٹی کے سپرد کر دیا جس کے بعد رمضان المبارک اور عید کے بعدجب دوبارہ معلومات حاصل کی تو نادرا حکام نے بتا یا کہ جلدان پر عملدرآمد ہوجائے گا اور کوئٹہ سے دستاویزات کلیئر ہونے کے بعداسلام آباد بھیجے گئے وہاں پر شناختی کارڈ کے معاملے پر کمیٹی کااجلاس منعقد کیا جب ہم وہاں پہنچیں تو متعلقہ سیکرٹری کراچی چلے گئے تھے اور نادرا حکام نے ہم سے معذرت کرلی 10دن کے بعد وزارت داخلہ کو ہمارے شناختی کارڈسے متعلق دستاویزات بھیجے گئے تھے اور نادرا نے جلد بازی کامظاہرہ کرتے ہوئے ہمیں غیر ملکی قرار دیاانہوں نے کہا کہ ہم کسی کے دباﺅ میں نہیں آئیں گے اور ہمارے ساتھ جو کچھ کیا اس کا حساب ضرور لیناہوگا انہوں نے کہا کہ ہمارے والد نے اس ملک کیلئے بہت قربانیاں دی اگر ہمیں اس لئے سزاءدی جارہی ہے کہ ہم سچ بولناچھوڑ دینگے تو یہ ان لوگوں کی غلط فہمی ہے ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہوں.

Leave a reply