وزیراعظم آزادکشمیر کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع

0
51

مظفرآباد(شفقت حسین )وزیراعظم کی آڈیو لیکس کے خلاف آزاد کشمیر بھر میں مظاہرے جاری‘ فاروق حیدر پر استعفیٰ کے لئے دباؤ بڑھ گیا‘ آبائی شہر مظفرآباد میں بھی مظاہروں کا سلسلہ شرو ع‘ آزاد کشمیر تحریک انصاف مظفرآباد کے زیر اہتمام آزادی چوک میں وزیراعظم فاروق حیدر کی متنازعہ گفتگو کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ”گو فاروق گو“ کے نعرے لگائے گئے۔ وزیراعظم کے اپنے آبائی اضلاع بشمول دارالحکومت مظفرآباد میں احتجاجی مظاہرے ۔جس میں تحریک انصاف کے مرکزی سینئر نائب صدر خواجہ فاروق احمد، تقدیس گیلانی، جواد گیلانی،چن شاہ، مظہر اعوان، زین کھوکھر،انجینئر خواجہ حذیفہ، فیضان نقوی، اجمل مغل، ساجد قریشی، عدیل میر، فیضان عباسی، بلال سواتی، ودیگر شریک تھے۔ مقررین کے خطاب سے قبل شرکاء نے وزیراعظم فاروق حیدر خان کے خلاف نعرے لگائے اور خواتین کے حوالے سے ان کی گفتگو کی مذمت کی گئی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سینئر نائب صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ وزیراعظم بلا تاخیر وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیں اور ساری قوم خصوصاً خواتین سے معافی مانگیں۔ اب وزیراعظم کو اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی، سیاسی جواز باقی نہیں بچا ہے۔خواجہ فاروق نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کرپشن، برادزی ازم کے خلاف ہم چپ رہے مگر خواتین کی عزت و احترام پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔وزیراعظم کے نازیبا الفاظ سے متعلق آڈیو سے اس پار مقبوضہ کشمیر میں کیا پیغام گیا ہوگا۔مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آڈیو لیکس میں وزیر کے ساتھ گفتگو اور سابق وزیراعظم سکندر حیات سمیت لوگوں کے حوالے سے الزامات خصوصاً سیاسی کارکن خاتون کے حوالے سے شرمناک گفتگو نے سب کے سرشرم سے جھکا دیئے ہیں۔ وزیراعظم کے صوابدیدی آسامیوں پر تعینات ان کے آفیسر اور ہم نوالہ، ہم پیالہ گروہ کے ارکان کی طرف سے صورتحال پر شرمسار ہونے کے بجائے کھلے عام دھمکیاں دی جارہی ہیں اور شرمناک گفتگو کو جائز قرار دینے کی مہم جاری ہے۔ وزیراعظم فاروق حیدر کی ایماء پر سوشل میڈیا پر اصلاح اور اخلاقیات کیخلاف دھمکیوں کا سلسلہ عروج پر ہے۔ یہ سب ایوان وزیراعظم کی ہدایات پر ہورہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ وزیراعظم نے بھی مودی والا انداز اختیار کرلیا ہے اور ان کے کارندے سوشل میڈیا پر آر ایس ایس کا چہر بن کر انتہاء پسندی، بدتہذیبی کی ریس لگائے ہوئے ہیں۔

Leave a reply