ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کا فری ہومیو میڈیکل کیمپ کا انعقاد

0
35

گوجرانوالہ: ڈپٹی کمشنر آفس گوجرانوالہ کے کمیٹی روم میں پہلا فری ہو میو میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیاگیا جس کا باقاعدہ افتتاح ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ نائلہ باقر نے فیتہ کاٹ کر کیا – اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) ڈاکٹر رابعہ ریاست، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر خالد عمرقریشی، اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر شاہد جو تہ، ہومیو پیتھک ڈاکٹرز، لیڈی ڈاکٹرز نے کثیر تعداد میں شرکت کی جبکہ ڈاکٹر میاں عمران اور میاں احسان ہومیو پیتھک میڈیکل کیمپ کے چیف آرگنائزر بھی موجود تھے ہومیو پیتھک میڈیکل کیمپ میں ڈی سی آفس کے سرکاری ملازمین کی سکریننگ اور علاج معالجہ کیلئے HN کیئر اینڈ کیور سنٹر، کینٹ فارما، مسعود فارما اور بلاسم فارما کے تعاون سے ایک روزہ کیمپ کا انعقاد کیاگیا اور ڈی سی آفس کے 175سرکاری ملازمین کی ڈور سٹپ پر سکریننگ اورمفت طبی سہولیات فراہمی مہیا کی گئیں –

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) ڈاکٹر رابعہ ریاست نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ ڈی سی آفس میں ہو میو پیتھک میڈیکل کیمپ کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہو ئے کہاکہ بلاشبہ ہومیوپیتھی طریقہ علاج پر لوگوں کو غلط فہمیاں ہیں لیکن اس کیمپ کے ذریعے آپ لوگوں کو بہتر انداز سے خدمات پیش کر کے انہیں مطمئن کر سکتے ہیں -ضلعی انتظامیہ ہومیو ڈاکٹرز کی بھرپور سر پرستی کرے گی- ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر خالد عمر قریشی نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ہومیو پیتھک طریقہ علاج بہتر ہے دور جدید کے ساتھ اس میں مزید بہتری آ چکی ہے اور یہ بے ضرر طریقہ علاج بھی ہے کیونکہ ہومیو ادویات کے سائیڈ افیکٹ بھی کم ہیں ہومیو ڈاکٹرز لوگوں کو بہتر انداز میں مطمئن کریں – میڈیکل کیمپ سے ڈاکٹر میاں عمران، میاں احسان، ڈاکٹر محمدجمیل ڈاکٹر ضیغم حفیظ، ڈاکٹر عبدالقیوم ڈاکٹر کلیم صدیقی، ڈاکٹر نعیم اللہ صدیقی، ڈاکٹر محمد طاہراور دیگر نے بھی خطاب کیا اور ہومیو طریقہ علاج پر روشنی ڈالی اور اپنے درپیش مسائل سے ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کیا-

مقررین نے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ہومیو پیتھک طریقہ علاج دنیا کادوسرا لارجرسسٹم آف میڈیسن ہے اور اس کی باقاعدہ رجسٹریشن بھی ہو چکی ہے اور ہم معیاری کام کررہے ہیں اور ڈاکٹر ز کی علمی فکر اور عملی تربیت بھی کر رہے ہیں ڈی سی آفس میں کیمپ کے انعقاد پر ڈپٹی کمشنر نائلہ باقر کا شکریہ ادا کیا- مقررین نے مزید کہاکہ پاکستان کے علاوہ ملائیشیا، یورپی ممالک اور دیگر ممالک میں بھی یہ طریقہ رائج ہے انہوں نے ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ ہماری معاونت کریں تاکہ ہم بلا خوف و خطر مزید بہتری سے لوگوں کا علاج کر سکیں کیمپ کے اختتام پر شرکاء میں شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں –

Leave a reply