کراچی رپورٹر کراچی ڈسٹرکٹ ویسٹ سرجانی ٹاؤن کے علاقے KDA فلیٹ پر بد نام زمانہ لینڈ گریبر کا قبزھ

0
36

KDA
فلیٹ پر بد نام زمانہ لینڈ گریبر
جعلی میڈیا نیشنل نیوز ایجنسی کے CEO شاہین عبداللہ قادری کی عوام کے ہاتھوں پٹائی
باوثوق ذرائع کے مطابق
عوام کا کہنا ہے شاہین عبداللہ قادری اور اس کا منظم گروہ جس میں کچھ خواتین بھی شامل ہیں کے ڈی اے فلیٹ کی دکانوں کے تالے توڑ کر اور جعلی فائل بنا کر لوگوں کو فروخت کرتا ہے ایسے کئی لوگ ہیں جن سے اس نے لاکھوں روپے بٹور کر دکانوں کا سودا کر دیا تھا آج کے ڈی اے فلیٹ کی دکان کا مالک جب اپنی دوکان پر پہنچا تو اس کو پتہ چلا اس کی دکان شاہین عبداللہ قادری اور اس کے گروہ کے لوگوں نے فروخت کر دی ہے اس بات پر اس نے کچھ آس پاس کے لوگوں کو بتایا کہ یہ میری دکان ہے شاہین عبداللہ قادری نامی شخص اور جو کہ اپنے آپ کو میڈیا کا ظاہر کرتا ہے اس نے دھوکہ دہی سے میری دکان فروخت کر دی ہے لہذا آپ لوگ میری مدد کریں اس پر شاہین عبداللہ قادری کو بہانے سے بلایا اور شاہین عبداللہ قادری کو بہت مارا اور مرغا بنایا زیر نظر تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں عوام نے شاہین عبداللہ قادری
کے ہاتھ اوپر کر آئے ہوئے ہیں جب شاہین عبداللہ قادری اور اس کے منظم گروہ کے لوگوں کو پتہ چلا کے شاہین کو عوام مار رہی ہے تو اس کے ساتھیوں نے بھاگنے میں آفیت جانی شاہین عبداللہ قادری نے روتے ہوئے عوام سے معافی مانگیں اور دکاندار سے بھی بھی معافی مانگی کہ جن کو میں نے دکان فروخت کی ہے ان کو کچھ ٹائم
بعد میں پیسے ادا کر دوں گا لہذا مجھے جانے دیا جائے جس پر دکان کے مالک نے کے ڈی اے سائٹ ڈائریکٹر شیزاد کو اطلاع دیں اور اصل حقیقت سے آگاہ کیا جس پر ڈائریکٹر کے ڈی اے شہزاد اپنی ٹیم کے ہمراہ جس میں محسن رضا اسسٹنٹ ڈائریکٹر نثار کھوڑو اور کے ڈی اے کے کچھ اور لوگ کے ڈی اے فلیٹ پر پہنچے اور معلومات کی جس پر دکان مالکان اور عوام نے بتایا شاہین عبداللہ قادری اور اس کے گروہ کے لوگ دوکانوں کے تالے توڑ کر جعلی فائل بنا کر بیچ دیتے ہیں جس پر شہزاد صاحب نے جب شاہین عبداللہ سے بات چیت کی تو شاہین عبداللہ قادری نے بتایا کہ مجھ سے غلطی ہوگئی تھی لہذا میں نے سب سے معافی مانگی ہے اور آپ میری ان لوگوں سے جان چھڑائیں جس پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر نثار کھوڑو اور شہزاد صاحب نے دکان مالک اور عوام سے بات چیت کی تو دکان مالک نے کہا میری دوکان مجھے واپس خالی کرکے دی جائے جس پر شاہین عبداللہ نے جس کو دکان فروخت کی تھی اس سے خالی کرا کر دکان کے اصل مالک کو قبضہ دیا گیا اور شاہین عبداللہ کو باقی تمام لوگوں کے نام بتانے پر جو اس کے ساتھی ہیں اس کے ساتھ ڈبل کیبن گاڑی میں آئے تھے نام بتانے اور شہزاد صاحب نے جا بخشی کرائیں

Leave a reply