کمشنر ہزارہ نے سرکاری رقوم کے استعمال میں ہونے والی بدعنوانیوں کے ذمہ دار افسران کے خلاف مقدمات قائم کرنے کا حکم دیدیا

0
66

ایبٹ آباد۔ (اے پی پی) کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیرالاسلام نے کوہستان کے تینوں اضلاع سمیت پورے ہزارہ ڈویژن میں سرکاری رقوم کے استعمال اور ترقیاتی کاموں میں ہونے والی مبینہ بدعنوانیوں کے ذمہ دار سرکاری افسران اور اہلکاروں کے خلاف اینٹی کرپشن مقدمات قائم کرنے کا حکم دیا ہے، کوہستان کے تینوں اضلاع میں طالبات کو فراہم کئے گئے وظائف میں کرپشن کی اطلاعات کا بھی سخت نوٹس لیتے ہوئے ان وظائف میں ہونے والی کرپشن کے معاملات بھی تفتیش کے لئے گئے، محکمہ انسداد بدعنوانی سے گذشتہ 30 جون سے قبل کے تمام ترقیاتی کاموں کی پراگریس رپورٹ اور ان کیلئے کی گئی ادائیگیوں کی تفصیلات دو ہفتوں کے اندر طلب کر لی گئی ہیں۔ یہ احکامات انہوں نے کمشنر ہاؤس میں سرکاری رقوم کے استعمال اور ترقیاتی کاموں کیلئے کی گئی ادائیگیوں کی جانچ پڑتال کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں لوئر کوہستان اور کولائی پالس کے ڈپٹی کمشنروں کے علاوہ بعض اضلاع کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، سی اینڈڈبلیو، ٹی ایم اے، کینٹ بورڈ، واسا، انتظامیہ اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران ضلعی مانیٹرنگ افسروں کی جانب سے پیش کی گئی مانیٹرنگ رپورٹس کی روشنی میں ترقیاتی کاموں اور مختلف دیگر مدوں میں کی گئی مالی ادائیگیوں میں ظاہر ہونے والی مبینہ بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔ کمشنر ہزارہ نے ان بے قاعدگیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ان کے ارتکاب کو ناقابل معافی جرم قرار دیا اور متعلقہ مانیٹرنگ افسران کو حکم دیا کہ وہ ان بے قاعد گیوں کی تمام تفصیلات محکمہ اینٹی کرپشن کے حوالے کریں تاکہ سرکاری رقوم خرد برد کرنے کے ذمہ دار افسروں اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔ کمشنرہزارہ سید ظہیر الاسلام نے مانیٹرنگ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ کوہستان کے اضلاع میں طالبات کیلئے مختص کی گئی وظائف کی رقوم میں کرپشن کی گئی ہے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ اس کرپشن کے ذمہ دار افراد کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن کے ذریعہ کارروائی کی جائے۔ انہوں نے ترقیاتی کاموں کے حوالہ سے کہا کہ آئندہ کوئی بھی ایسا منصوبہ شروع نہ کیا جائے جس میں عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ ضائع ہو۔ انہوں نے مانیٹرنگ افسران اور متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ 15 دن کے اندر تمام ترقیاتی کاموں اور ان کیلئے کی گئی ادائیگیوں کو چیک کر کے رپورٹ پیش کریں اور چیکنگ کے دوران جن منصوبوں میں بے قاعدگیاں یا بدعنوانیاں سامنے آئیں ان سے محکمہ اینٹی کرپشن کو فوری آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے کولائی پالس سمیت کوہستان کے تمام ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ ترقیاتی فنڈز یونین کونسلوں میں مساوی تقسیم کریں اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر و مرمت کو ترجیح دی جائے اور کھلی کچہریوں میں جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے انہیں حل کیا جائے جبکہ ترقیاتی کاموں اور دیگر امور پر ماہانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے۔ کمشنر ہزارہ نے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ایبٹ آباد میں صفائی ستھرائی کی صورتحال پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے واسا کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے سالڈ ویسٹ پلانٹ کو بھی بیکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پلانٹ پر 17 ملین روپے خرچ کئے گئے اور گذشتہ دس سال سے اس پر انکوائری چل رہی ہے جس کا تاحال کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ انہوں نے ٹی ایم اے کو ہدایت کی کہ وہ تین روز کے اندر اس پلانٹ کی انکوائری رپورٹ پیش کرے تاکہ اس ناکام منصوبہ کیلئے قومی خزانہ سے ادائیگیاں کرنے والوں سے یہ رقوم واپس لی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ ضائع ہونے نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی آئندہ ایسا کوئی منصوبہ لگایا جائے گا جس سے عوام کو فائدہ نہ ہو۔

Leave a reply