گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کی گنجائش موجود ہے

0
41

فیصل آباد (محمد اویس) ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضروریات کو مستقل بنیاد پر پورا کرنے کیلئے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کی گنجائش موجود ہے، محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق گندم کی بہتر پیداوار میں زمین کی تیاری، اچھے بیج و قسم کا انتخاب، متوازن کھاد اور بروقت کاشت کے ساتھ ساتھ جڑی بوٹیوں کی تلفی اہم ہے،جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کے بغیر گندم کی فی ایکڑ زیادہ پیداوار کا حصول ناممکن ہے،جڑی بوٹیاں فصل کے ساتھ خوراک پانی اور ہوا میں حصہ،ٴْ بن کے گندم کی پیداوار میں نمایاں کمی کا باعث بنتی ہیں،ایک اندازہ کے مطابق جڑی بوٹیوں کی وجہ سے گندم کی پیداوار میں 50فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے،گندم میں جڑی بوٹیوں کے بیجوں کی ملاوٹ کے باعث پیداوار کی کوالٹی خراب ہونے سے ریٹ کم ملتا ہے،گندم کی فصل میں عام طور پر دو قسم کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں، پہلی قسم چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی ہے جن میں کرنڈ،باتھو، لیہہ، لیبلی، ریواڑی،سینجی، مینا، گاجر بوٹی، شاہترہ، بلی بوٹی، گیلیم مڑی اور جنگلی پالک قابل ذکر ہیں،دوسری قسم میں گھاس نمانو کیلے پتوں والی جڑی بوٹیاں شامل ہیں جن میں جنگلی جئی، دمبی سٹی اور پومڑی گھاس قابل ذکر ہیں، جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے بہترین وقت وہ ہے جب جڑی بوٹیوں نے 2سے 3پتے نکالے ہوں،گندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے پہلے پانی کے بعد وتر آنے پر دوہری بار ہیرو چلائی جائے اور اگر کاشتکاروں کے پاس افرادی قوت موجود نہ ہو تو جڑی بوٹیوں کی تلفی بذریعہ جڑی بوٹی مار زہروں سے بھی کی جاسکتی ہے،چوڑے پتوں اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کے لیے مخصوص زہریں استعمال کریں،چوڑے پتوں جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے عام طور پر گندم کی پہلی آبپاشی کے بعد وتر حالت میں سپرے کیا جاتا ہے اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے دوسری آبپاشی کے بعد سپرے کیا جاتا ہے، سپرے کے لیے مخصوصی نوزل فلیٹ فین یا ٹی جیٹ استعمال کریں اور پانی کی فی ایکڑ مقدار 100تا 120 لیٹر رکھیں،گندم کی فصل سے جڑی بوٹیوں کو بروقت تلف کر کے ہم گندم کی فی ایکڑ اچھی پیداوار حاصل کر سکتے ہیں جس سے بڑھتی ہوئی آبادی کی غذائی ضرورت کو مستقل بنیادوں پر یقینی بنا کر فوڈ سکورٹی کا حصول ممکن ہے۔

Leave a reply