ہم ملک بھر میں تقریباً 1 کروڑ غریب گھرانوں کو خدمات فراہم کررہے. چیئرپرسن بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام

بی آئی ایس پی ملازمین بہترین طریقے سے رہنمائی کریں
BISP

چیئرپرسن بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام، ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا ہے کہ یہ ایک مثالی سماجی تحفظ کا پروگرام ہے جو پاکستان بھر میں تقریباً 1 کروڑ غریب گھرانوں کو خدمات فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آئی ایس پی محدود وسائل کے ساتھ ضرورت مند گھرانوں کی دیکھ بھال کر رہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج گوجرانوالہ میں جامع مسجد میاں عمر دین کے دورہ کے موقع پر کیا جہاں انہوں نے گوجرانوالہ، گجرات، حافظ آباد اور سیالکوٹ ڈویژنوں کی نمائندگی کرنے والے بی آئی ایس پی کے سٹاف کے ایک اجتماع سے خطاب کیا۔

‏ڈاکٹر امجد ثاقب نے بی آئی ایس پی کی جانب سے ضروت مند گھرانوں کو فراہم کی جانے والی نقد امداد کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مالی امداد انہیں ضروری گھریلو اخراجات کو پورا کرنے، اپنے بچوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرنے اور انہیں خوراک فراہم میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے نے اس بات پر زور دیا کہ افراد اکثر ناخواندہ ہوتے ہیں اور بی آئی ایس پی ملازمین کو ہدایت کی کہ وہ ان کی بہترین طریقے سے رہنمائی کریں۔

‏ڈاکٹر امجد ثاقب نے کہا کہ ’’جس شخص نے کسی دوسرے کی جان بچائی توگویا اس نے پوری انسانیت کو بچایا‘‘۔ انہوں نے بی آئی ایس پی کو ایک مثالی ادارہ بنانے کے اپنے وژن کا اظہار کیا، جہاں ضرورت مند افراد کا کھلے دل اور احترام کے ساتھ خیرمقدم کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر ثاقب نے زور دے کر کہا کہ خواتین کے ساتھ انتہائی عزت اور وقار کے ساتھ پیش آنا مذہبی اور اخلاقی فرض ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ایفی ڈیرن کیس میں سزا کالعدم قرار دینے کا تحریری فیصلہ جاری
زلفی بخاری کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ
فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس سماعت کے لیے مقرر
بینکوں پر 8 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ
فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس سماعت کے لیے مقرر

‏اپنے دورے کے دوران، ڈاکٹر ثاقب نے بی آئی ایس پی دفاتر کے اندر صاف ستھرا ماحول برقرار رکھنے، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، اور خدمات کے لیے اکثر لمبی قطاروں میں انتظار کرنے والی خواتین کے لیے مناسب پناہ گاہ اور پنکھوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا جبکہ انہوں نے بی آئی ایس پی کے ملازمین سے پروگرام کے آپریشنز اور خدمات کو بہتر بنانے کے طریقوں کے بارے میں انکی رائے حاصل کی، جس سے ادارے کی ترقی کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دیا جاسکے گا جبکہ نماز عصر کی ادائیگی کے بعد پروگرام کی کامیابی کے لیے دعا بھی کی گئی۔

Comments are closed.