12 ن لیگی رہنماؤں نے ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

0
30

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے پنجاب حکومت کی جانب سے درج ایف آئی آر کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیاہے.

وزیراعظم کے مشیر معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ، رانا مشہود، راجہ صغیر ودیگر ایم پی اے حفاظتی ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے۔ یگی رہنما حفاظتی ضمانت کیلئے درخواست دائر کریں گے۔ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے 12 رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ ان رہنماؤں میں عطاء تارڑ، اویس لغاری، راجہ صغیر احمد اور دیگر شامل ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ کل بادشاہ سلامت نے کہا وہ شہباز گل سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں، اس ملک میں لاڈلوں کی سیاست ختم کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے مقدمے کا بدلہ ہم سے لینے کی کوشش کی جارہی ہے، پنجاب حکومت نے شہباز گل کا بدلہ لینے کے لیے ہم پرایف آئی آردرج کرائی، اگر (ن) لیگ کے کسی رکن کوگرفتارکیا توآپ سب کوبھی گرفتارکیا جائے گا۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پولیس ہمارے اراکین اسمبلی کےگھروں پرچھاپوں میں قیمتی سامان اٹھاکرلے جارہی ہے، پنجاب میں پرویزالٰہی کا راج ہے اور پولیس بھی اراکین اسمبلی کے گھروں میں ڈکیتیاں کررہی ہے، (ن) لیگ کے اراکین پرمقدمے درج کیے جارہے ہیں، پرویز الٰہی کے لاڈلے جن کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں وہ سارا دن احکامات جاری کرتے رہتے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب عمران خان کے ملک دشمن بیانیے میں سہولت کار ہیں۔

معاون خصوصی نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے ڈپٹی اسپیکر کے بال نوچے ان پر مقدمہ ہونا چاہیے، آپ نے پٹیاں باندھ کراداکاری کی، ایک تصویردکھا دیں جس میں پرویز الٰہی پر تشدد ہورہا ہو۔

درخواست ميں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہمارے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ ہے، ہم صفائی کے لیے پیش ہونا چاہتے ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ حفاظتی ضمانت منظور کرے، اور پنجاب پولیس کو گرفتاری سے روکے۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا مشہود نے کہا کہ چند ہفتے قبل جب پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کا الیکشن ہوا تو ہم نے احتجاج کیا کہ اس میں سیکریسی آف بیلٹ خاطر نہیں رکھا گیا، ہمارے احتجاج پر ہونا تو یہ چاہیے تھا پولنگ کو روکا جاتا اور اپنی غلطی کو مانا جاتا لیکن یہاں بھی بدمعاشی اور ہڈ دھرمی دکھائی گئی اور الیکشن چلتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے انشاء اللہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا ، انھوں نے ایک کمیٹی بنادی جس میں ہمیں بلایا نہیں گیا اور پندرہ دن کے لئے پابندی لگادی ہم نے اس کو بھی چیلنج کیا ہوا ہے۔
خیال رہے کہ پنجاب پولیس نے پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا تھا.

پولیس کینٹ کچہری لاہور پہنچ گئی تھی اور عدالت سے عطا تارڑ ، رانا مشہود، اویس لغاری ، سیف الملوک کھوکھر سمیت دیگر کی گرفتاری کی اجازت مانگ لی تھی۔ پولیس نے مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کے لیے مجسٹریٹ کے پاس درخواست دائر کی تھی تاہم تاکہ انہیں گرفتارکیا جائے.

تھانہ قلعہ گجر سنگھ پولیس نے عدالت سے عطا اللہ تارڑ ، رانا مشہود، اویس لغاری ، سیف الملوک کھوکھر، ملک غلام حبیب اعوان، اویس لغاری، مرزا جاوید، پیر خضر حیات، راجہ صغیر، عبدالرؤف، پیر اشرف، بلال فاروق اور رانا منان کے وارنٹ گرفتاری مانگ لیے تھے۔
پنجاب پولیس نے موقف اختیار کیا تھا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں وہ دانستہ طور پر پیش نہیں ہو رہے ہیں لہذا انہیں گرفتار کر کے تفتیش مکمل کرنی ہے، اور وارنٹ گرفتاری جاری کرکے گرفتاری کی اجازت دی جائے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے پنجاب پولیس کی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے مسلم لیگ نواز کے بارہ رہنماؤں عطا اللہ تارڑ ، رانا مشہود، اویس لغاری ، سیف الملوک کھوکھر، ملک غلام حبیب اعوان، اویس لغاری، مرزا جاوید، پیر خضر حیات، راجہ صغیر، عبدالرؤف، پیر اشرف، بلال فاروق اور رانا منان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے تھے۔

Leave a reply