ایبٹ آباد کے علاقے حبیب اللہ کالونی میں 13 سالہ گھریلو ملازمہ کے مبینہ ریپ اور قتل کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گھر کے مالک کو گرفتار کر لیا ہے۔
ترجمان ایبٹ آباد پولیس کے مطابق متاثرہ بچی ایک گھر میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کر رہی تھی۔ بچی کی لاش گزشتہ رات اسپتال منتقل کی گئی، جہاں ابتدائی طبی معائنے میں تشدد اور جنسی زیادتی کے شواہد ملے۔پوسٹ مارٹم ایوب میڈیکل کمپلیکس میں کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کی والدہ مانسہرہ میں مقیم ہیں اور ان کی شوہر سے علیحدگی 12 سال قبل ہوئی تھی۔ بچی کافی عرصے سے گھریلو ملازمت کر رہی تھی۔
واقعے کی ایف آئی آر میرپور تھانے میں مقتولہ کے والد کی مدعیت میں عزیرات پاکستان کی دفعہ 302 (قتل کی سزا) اور 376 (ریپ کی سزا) اور خیبرپختونخوا چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کی دفعہ 53 (جنسی زیادتی) کے تحت درج کی گئی.
فضائی نگرانی کی صلاحیت ، پاکستان کا چین سے KJ-500 طیارہ خریدنے کا فیصلہ
روسی تیل بھارت کے لیے اب سستا سودا نہیں رہا، رعایتیں کم ہونے لگیں
مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ہرن ذبح کرنے کا واقعہ، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج
خیبر پختونخوا سینیٹ انتخابات ، تحریک انصاف کو 3 کنفرم نشستوں سے محرومی کا خدشہ