142 سالہ تاریخ میں جولائی زمین پر ریکارڈ کیا جانے والا گرم ترین مہینہ ماہرین

0
31

ماہرین کے مطابق 142 سال کی تاریخ میں جولائی زمین پر ریکارڈ کیا جانے والا گرم ترین مہینہ تھا۔

باغی ٹی وی : ماحولیاتی ادارے کی جاری رپورٹ کے مطابق تاریخ میں جولائی 2021 اب تک زمین کا گرم ترین مہینہ رہا ہے زمین اور سمندر کی سطح کا مشترکہ درجہ حرارت 20 ویں صدی کی اوسط سے 1.67 فیرن ہائٹ زیادہ تھا۔

رپورٹ کے مطابق مشترکہ درجہ حرارت پچھلے ریکارڈ سے 0.02 فیرن ہائٹ زیادہ تھا جو 2016 میں ریکارڈ کیا گیا تھا شمالی امریکہ، جنوبی امریکہ، افریقہ اور اوشیانا سب کا جولائی کا درجہ حرارت اپنی اپنی ٹاپ 10 فہرستوں میں تھا۔

رپورٹ میں کہنا ہے کہ یہ نیا ریکارڈ پریشان کن ہے اور دنیا میں موسمیاتی تبدیلیوں کی خطرے کی گھنٹی ہے۔

جولائی کے ریکارڈ درجہ حرارت کے بارے میں عالمی ادارے کا تجزیہ اقوام متحدہ کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق رپورٹ کی روشنی میں سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گلوبل وارمنگ پہلے ہی شدید موسم کا باعث بن رہی ہے اور دنیا 2040 تک 2.7F درجہ حرارت میں اضافہ دیکھے گی ۔

اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل آن کلائمیٹ چینج میں کہا گیا ہے کہ گرمی کی لہریں ، سیلاب اور خشک سالی شدید سے شدید ہو جائیں گی کوئلے ، تیل اور گیس کو توانائی کے لیے جلا کر انسان پہلے ہی سیارے کو تقریبا 2 ڈگری فارن ہائیٹ سے گرم کرچکا ہے یہ لنک غیر واضح اور ناقابل واپسی ہے لیکن اگر حکومتوں نے تیزی سے کام کیا تو اس کے بدتر اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

انٹرگورنمنٹ پینل آن کلائمیٹ چینج نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں انسانی سرگرمیوں سے زمین کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق خبردار کیا ہے۔

حال ہی میں جاری کی گئی اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گلوبل وارمنگ میں انسان کا کردار حد سے زیادہ اور واضح ہے، عالمی حدت 2030ء تک 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جائے گی جنگلات، مٹی اور سمندر کی کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی صلاحیت مزید اخراج سے کمزور ہوجائے گی دنیا کو ہیٹ ویو، بارشوں اور خشک سالی کا سامنا کرنا پڑے گا –

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے اپنے بیان میں انسانی سرگرمیوں سے زمین کو پہنچنے والے نقصانات سے خبردار کرتے ہوئے کہا تھ کہ زمین پر بڑے پیمانے پر موسمیاتی تبدیلیاں ہو رہی ہیں، یہ انسانیت کے لیے بہت بڑے خطرے کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اب ہی سر جوڑیں تو ہی ہم بڑے پیمانے پر ماحولیاتی تباہی سے نمٹ سکتے ہیں۔ لیکن جیسے آج کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے اس معاملے میں نہ تاخیر کی گنجائش ہے نہ غلطی کی۔

موسمیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل (آئی پی سی سی) کی جانب سے جاری کردہ یہ اندازہ 42 صفحات پر مشتمل دستاویز میں شامل ہے جسے پالیسی سازوں کے لیے سمری کا نام دیا گیا ہے-

آئی پی سی سی رپورٹ کے چند اہم نکات یہ ہیں : زمین کی سطح کا درجہ ہرارت سنہ 1850 سے 1900 تک اتنا گرم نہیں تھا جتنا سنہ 2011 سے 2020 کے درمیان رہا، دونوں ادوار کے درمیان ایک عشاریہ صفر نو سینٹی گریڈ کا فرق ہے ، گذشتہ پانچ برس سنہ 1850 کے بعد تاریخ کے سب سے گرم ترین سال تھے۔

حالیہ برسوں میں سطح سمندر میں اضافہ سنہ 1901 سے 1971 میں ریکارڈ ہونے والے اضافے سے بھی زیادہ ہے ، دنیا بھر میں گلیشیئر اور قطب شمالی میں موجود برف پگھلنے کی سب سے بڑی وجہ (90 فیصد) انسانی عوامل ہیں ،یہ بات طے ہے کہ شدید گرمی پڑنا اب اور عام ہوتا جائے گا جبکہ شدید سردی کی لہروں میں کمی آتی جائے گی۔

اس رپورٹ کے مصنفین کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس صدی کے اختتام تک سمندر کی سطح میں دو میٹر تک اضافے کے خدشے کو ’رد نہیں کیا جا سکتا لیکن ایک نئی امید بھی پیدا ہوئی ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج پر بڑی حد تک قابو پانے سے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔

جبکہ ماہرین کا کہنا تھا کہ یورپ میں شدید گرمی اس موسم گرما میں شمالی نصف کرہ کا تازہ ترین ریکارڈ ہے۔درجہ حرارت کے ریکارڈ کینیڈا ، امریکہ کے مغرب ، فن لینڈ ، ایسٹونیا ، ترکی اور ماسکو میں توڑے گئے ہیں۔ جرمنی اور چین کے کچھ حصوں میں سیلاب آیا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے جنگل سائبیرین تائیگا میں ریکارڈ جنگل کی آگ بھڑک رہی ہے۔

کوپرنیکس اتموسفیر مانیٹرنگ سروس کے سینئر سائنسدان مارک پیرنگٹن کے مطابق ، روس کے سخا ریپبلک جنگل میں آگ نے اس سال 208 میگا ٹن کاربن جاری کیا ہے جو کہ پچھلے سال کا ریکارڈ ہے۔

Leave a reply