این جی او کی آڑ میں عیسائیت پھیلانے والے 15 امریکی عیسائی مبلغین کواغوا کرلیا گیا

0
37

ہیٹی :این جی او کی آڑ میں عیسائیت پھیلانے والے 15 امریکی عیسائی مبلغین کواغوا کرلیا گیا ،اطلاعات کے مطابق ہیٹی میں 15 امریکی عیسائی مبلغین اور ان کے اہلخانہ کو اغوا کر لیا گیا

امریکی مبلغین اور ان کے اہلخانہ کو مسلح گینگ نے اس وقت اغوا کیا جب عیسائی مبلغین کا گروپ یتیم خانے کے دورے سے واپس آ رہا تھا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی مبلغین اور ان کے اہلخانہ کو مسلح گینگ نے اس وقت اغوا کیا جب عیسائی مبلغین کا گروپ یتیم خانے کے دورے سے واپسی پرایک علاقے سے گزررہے تھے ، ان مبلغین کوامریکی حکومت کی طرف سے بھرپورمدد پہنچائی جارہی تھی

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ واقعے سے باخبر ہیں اور بیرونِ ملک امریکی شہریوں کی حفاظت سب سے اہم ترجیح ہے، اس سلسے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

خیال رہے کہ ہیٹی کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں سب سے زیادہ اغوا کی وارداتیں ہوتی ہیں۔

ادھرمصر میں فلاحی خدمات کی آڑ میں عیسائی مشنریوں نے ارتدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔ ملک کے کئی صوبوں کے شہری و دیہی علاقوں میں عیسائی مشنریوں کی مذموم سرگرمیوں میں اضافے سے اسلامی تنظیموں میں سخت بے چینی پھیل گئی ہے۔ ان ارتدادی سرگرمیوں کو عیسائیوں کے عالمی مرکز ویٹی کن سٹی اور مصر کی قبطی کمیونٹی کی جانب سے بھرپور مالی سپورٹ دی جاتی ہے۔

عیسائی مشنریوں نے بنیادی سہولیات سے محروم اور حالیہ مہنگائی سے متاثرہ علاقوں پر اپنی توجہ خصوصی طور مرکوز رکھی ہے، جہاں کے غریب اور بے روزگار مسلمانوں کو نقدی، ادویات اور اشیائے خورونوش فراہم کر کے انہیں ارتداد کی جانب مائل کیا جاتا ہے۔

ملک میں جاری بدترین معاشی بحران اور عبوری حکومت کی جانب سے ہزاروں مساجد کی تالا بندی اور علمائے کرام پر وعظ و نصیحت کی پابندی کے سبب، عیسائی مشنریوں کے لئے اپنی ارتدادی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے میدان خالی پڑا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مصر کے بالائی علاقوں صعید مصر میں جنرل سیسی کی سرپرستی میں قائم ہونے والی عبوری حکومت کے دور میں عیسائیت کی تبلیغ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ عیسائیوں کی ارتدادی سرگرمیوں کا زیادہ نشانہ بننے والے صوبوں میں قنا، اسیوط، سوباج، منیا، بنی سویکف اور دشنا نمایاں ہیں۔

ان علاقوں میں متعدد جگہوں پر عیسائی تنظیموں نے کرائے پر مکانات حاصل کر لئے ہیں، جنہیں اپنے مبلغین اور عیسائی ننوں کو ٹھہرانے اور عیسائیت سے متعلق لڑیچر اور دیگر مواد کو محفوظ رکھنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عیسائی مشنریاں زیادہ تر غیر ملکی این جی اوز، صحت کے اداروں اور خواتین کے حقوق کی تنظیموں کی آڑ میں اپنی سرگرمیوں کو فروغ دے رہی ہیں۔

Leave a reply