نائن الیون حملوں کے بعد ایئرلائن کو اتنا نقصان نہیں ہوا جتنا کرونا کی وجہ سے، ایئر لائن کی صنعت دیوالیہ ہونیکا خدشہ

0
37

نائن الیون حملوں کے بعد ایئرلائن کو اتنا نقصان نہیں ہوا جتنا کرونا کی وجہ سے، ایئر لائن کی صنعت دیوالیہ ہونیکا خدشہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں ایئر لائن کی صنعت بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے، کہا جا رہا ہے کہ نائن الیون کے حملوں‌کے بعد ایئر لائن انڈسٹری کو اتنا نقصان نہیں ہو اتھا جتنا اب کرونا کی وجہ سے ہو رہا ہے

بین الاقوامی ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ایئر لائنز کو رواں سال ایک کھرب ڈالر کی آمدنی کا ایک چوتھائی خسارہ ہوسکتا ہے ، کیونکہ متعدد ممالک نے فضائی سروس معطل کر رکھی ہے، سڈنی میں سنٹر برائے ہوا بازی کا کہنا تھا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو مئی کے آخر تک دیوالیہ ہو جائیں گے

قطر ایئر ویز کے سی ای او کا کہنا ہے کہ انتہائی مشکل دور ہے اس میں ایئر لائن کی صنعت کی بقا کیسے ہو گی؟ سمجھ نہیں آ رہی،

کرونا وائرس سے نہ صرف ایئر لائن کو نقصان ہو رہا ہے وہیں بجٹ آپریٹر سے لے کر قومی پرچم اٹھانے والے تک ہر فرد متاثر ہو رہا ہے، ہوائی جہاز بنانے والے اور سپلائی کرنے والی کمپنیاں بھی دباؤ کا شکار ہیں،بوئنگ کمپنی نے اربوں ڈالر کی حکومت سے امداد اور ایئر بسوں میں کریڈٹ لائنوں میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے

خبر رساں ادارے بلو مرگ کے مطابق امریکی ایئر لائنز کے گروپ انکار پورٹیڈ اور اسکائی ویسٹ کو بھی خسارہ ہو سکتا ہے،یورپی ایئر لائنز بھی خطرے میں ہیں،دنیا بھر کی حکومتیں ہواباز کمپنیوں سے مالی اعانت کے بارے میں بات چیت کر رہی ہیں ،قطر ایئر ویز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اکبر البیکر نے متنبہ کیا ہے کہ بہت ساری ایئرلائنز محدود ہو جائیں گی،بلومرگ ٹی وی پر انکا کہنا تھا کہ وہ لوگ جو ریاستی امداد نہ لینے اور خود مختار ہونے کی باتیں کر رہے تھے اب پوری دنیا میں خود ریاستی امداد کے لئے پوچھ رہے ہیں.

بلومرگ کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ اکیلے کام کرنے کی وجہ سے نقصانات اور قرضوں میں بہت حد تک اضافہ ہوچکا ہے ،ایئر ایشیا گروپ بی ایچ ڈی کے نمائندے نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ، کینیا ایئر ویز پی ایل سی کے مواصلات کے ڈائریکٹر ، جو اب صرف چند مقامی پروازیں چلارہے ہیں ،نے کہا فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے.

سپائس جیٹ لمیٹڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے فضائی آپریشن کو بحال رکھنے کے لئے کافی رقم درکار ہے،آسٹریلیا ہولڈنگز لمیٹڈ نے افرادی قوت میں 80 فیصد کمی کر دی ہے،پروازین بھی بند کر دی ہیں.ایشیانا ایئر لائنز نے کوریا کے بین اور دوسرے قرض دہندگان سے 1.6 ٹریلین اور 1.3 بلین ڈالر قرض لینے کی درخواست کی ہے،، کورین حکومت بھی ایئر لائن کی صنعت اور بڑی کمپنیوں کو ہنگامی فنڈز فراہم کرنے کے اقدامات کے حوالہ سے کچھ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کا ایک دو روز میں فیصلہ متوقع ہے.

بوگوٹا میں قائم کمپنی نے اپنے 21،000 ملازمین کو بلا معاوضہ چھٹی کی پیش کش کی ہے،ائر فرانس- کے ترجمان نے اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکارکر دیا ہے،امریکی اور اسکائی ویسٹ نے بھی اس پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکارکیا ہے۔ امریکہ مسافر بردار جہازوں کو 25 ارب ڈالر تک پے رول سپورٹ فنڈز اور کارگو کو 4 ارب ڈالر دینے کا ارادہ ہے –

بلومرگ کے مطابق کورین ایئر لاین، ایشیانا، چائنا سدرن ایئر لائن، چائنا ایسٹرن ایر لائن کے پاس صرف چند ہفتوں کی ایئر لائن کو چلانے کی صلاحیت باقی ہے،.دنیا بھر میں خوف کی فضا پھیلانے والے مہلک ترین کرونا وائرس سے ایئرلائنز انڈسٹری پر بھی نہایت منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، صرف ایشیا پیسفک کی ایئرلائنز کے بزنس میں رواں سال 27 ارب 80 کروڑ ڈالر کی کمی کا سامنا ہوگا۔انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ مجموعی طور پر عالمی ایوی ایشن انڈسٹری کو 30 ارب ڈالر کا نقصان متوقع ہے، انڈسٹری کو نقصان چین کو جانے والی پروازوں کی منسوخی اور سامان کی ترسیل بند ہونے سے ہوا

کورونا وائرس کے باعث دنیا کی ایئر لائنز کو رواں سال اربوں ڈالر کے نقصان کا سامنا کرناپرا ہے اور یہ خسارہ دن بدن بڑھ رہا ہے ۔ سنگا پور ایئر لائن نے اپنے ملازمین پر بھاری پے کٹ لگا دیا ہے . اسی طرح فلائی بے کے ہزاروں سٹاف ممبرز نئی ملازمتوں کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں. ہانگ کانگ ایئر لائن نے کھانا دینے کی سہولت ختم کردی .اسی طرح بہت سے ممالک کی جانب سے پروازوں میں کمی یا پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کی وجہ سے ایوی ایشن انڈسٹری کو نقصان کا سامنا ہے۔

انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ مجموعی طور پر عالمی ایوی ایشن انڈسٹری کو 30 ارب ڈالر کا نقصان متوقع ہے، انڈسٹری کو نقصان چین کو جانے والی پروازوں کی منسوخی اور سامان کی ترسیل بند ہونے سے ہوا۔

کرونا وائرس کی وجہ سے بھارتی معیشت مزید تباہ ہو رہی ہے، بھارت کی دو بڑی ایئر لائنز کمپنیوں نے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کا اعلان کر دیا ہے

بھارت کی دو بڑی ایئر لائنز انڈیگو اور وستارا کے مالی حالات اتنے خراب ہو گئے ہیں کہ دونوں کمپنیاں اپنی پروازیں بند کرنے کا سوچ رہی ہیں، انڈیگو کے سی ای او رونجوئے دت نے ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کا اعلان کر دیا ہے،

انڈیگو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے آمدنی میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ایئر لائن انڈسٹری کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انڈڈیگو کے فلائٹ آپریشن کے سربراہ اسیم میترا نے پائلٹوں کو جمعرات کی صبح بھیجے گئے ایک ای میل میں کہا ہے کہ ہوا بازی شعبے کی معاشی حالت نمایاں طور پر خراب ہو چکی ہے، لہذا آئندہ چند روز میں سخت اقدامات اٹھانے ضروری ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے ممالک نے فضائی آپریشن معطل کر دیئے ہیں جس کی وجہ سے ہوا بازی کے شعبے کو شدید دھچکا لگا ہے،انڈیگو کے سی ای او نے بھی ایک ای میل میں کہا کہ ایئر لائن کی معاشی حالت خراب ہونے کی وجہ سے اب کوئی بھی ایئرلائن مستحکم نہیں بلکہ سب خسارے میں ہیں،

دوسری جانب مالی بحران سے دوچار سرکاری ایئرلائنز ایئر انڈیا بھی کورونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ سے اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں بھی 5 فیصد کمی کر سکتی ہے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایئر انڈیا نے اپنی تمام بین الاقوامی پروازوں کو بند کر دیا ہے اس لئے ایئر لائن کے ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کا امکان ہے۔ ایئر انڈیا کے فروخت میں تاخیر کی وجہ سے حکومت کو اس کو چلانے کے لئے 3000 کروڑ روپے خرچ کرنے کی ضرورت ہے۔ مودی سرکار نے پہلے ہی ایئر انڈیا میں سو فیصد حصص کی خریداری کے لئے کاغذات جمع کروانے کی آخری تاریخ میں 17 مارچ سے 30 اپریل تک توسیع کر دی ہے۔ حکومت نے 2018 کے بعد جنوری 2020 سے ائیر انڈیا کی نجکاری کے لئے دوبارہ سے کوششیں شروع کر دی ہیں.

Leave a reply