حیدرآباد، ایک ہزار 813 خواتین ریلیف کیمپس میں حاملہ

0
33

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے بے گھر افراد کو بیماریوں نے آ گھیرا جس کی وجہ سے انکی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے

محکمہ صحت سندھ نے سیلاب متاثرین میں پھیلنے والی بیماریوں کے حوالہ سے اعدادوشمار جاری کئے ہیں، محکمہ صحت سندھ کے مطابق حیدر آباد میں بنائے گئے ریلیف کیمپس میں ایک ماہ کے دوران 11 ہزار 77 افراد ڈائریا میں مبتلا ہوئے 12 ہزار 165 سیلاب متاثرین ریلیف کیمپس میں جلدی امراض میں مبتلا ہوئے ،آنکھوں کے انفیکشن کے 2 ہزار 707 کیسز رپورٹ ہوئے ملیریا کے 4 ہزار 564 مشتبہ اور ملیریا کے تصدیق شدہ 149 کیسز رپورٹ ہوئے 13 ہزار 114 افراد کو سانس کی تکلیف کے انفیکشن کی شکایت ہوئی ،ایک ماہ میں 65 ہزار 796 افراد کو میڈیکل سہولیات دی گئیں ،ایک ہزار 813 خواتین ریلیف کیمپس میں حاملہ ہیں 30 سے زائد خواتین بچوں کو جنم دے چکی ہیں

سندھ گورنمنٹ کی جانب سے حیدر آباد میں سیلاب زدگان کے لئے بنائے گئے کیمپ سٹی میں مسجد ڈسپنسری اور سکول کی سہولیا ت موجود ہیں متاثرین کا کہنا ہے کہ انہیں سندھ گورنمنٹ کی جانب سے کھانا اور دوسری سہولیات میسر کی جا رہی ہیں- وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے ٹینٹ سٹی کا دورہ کیا اور سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور متاثرہ بچوں میں کھلونے تقسیم کئے جس سے معصوم چہرے خوشی سے کھل اٹھے-

علاوہ ازیں سندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے 68 لاکھ 91 ہزار 457 افراد بے گھر ہوئے ہیں، سندھ حکومت سمیت پاکستان آرمی، نیوی، ایئر فورس، عالمی امدادی ادارے اور این جی اوز ریسکیو اور ریلیف کے کاموں میں مصروف ہیں سیلاب متاثرین میں 31 ہزار 198 کچن سیٹس اور دیگر سامان تقسیم کیا ہے، 6 لاکھ 50 ہزار 74 خاندانوں میں راشن بیگس بھی تقسیم کئے گئے ہیں، محکمہ آبپاشی، متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور پاک افواج کی تکنیکی مدد سے متاثرہ علاقوں سے پانی کی نکاسی پر بھرپور کام کر رہے ہیں تمام فیصلے آبپاشی انجنیئرز کی مشاورت سے ہو رہے ہیں، کسی کی منشاء پر کٹ نہیں لگائے جا سکتے، سندھ حکومت کی کوشش ہے زمینوں سے جلد از جلد پانی نکل جائے تاکہ آئندہ فصل کے لیے کاشتکار اپنی زمین تیار کر سکیں

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ وفاقی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے خصوصی غذائی ساشے متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے غذائی ساشے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موجود غذائی قلت کی شکار حاملہ خواتین اورلاغر بچوں کو فراہم کیے جائیں گے پہلے فیز میں مخصوص اضلاع کی 4 لاکھ خواتین، اور بچوں کو طبی معائنے کے بعد غذائی ساشے فراہم ہوں گے ہر فرد کو 7 عدد غذائی ساشے فراہم کیے جائیں گے

سیلاب کے بعد علاقوں میں تباہی کے مناظر ہیں، گھر تباہ ہو چکا، سامان بہہ چکا، جانور مر گئے، انسان زندہ ہیں لیکن اس امید پر کہ شاید کوئی مدد کو آ جائے، ایسے میں حاملہ خواتین سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ علاقوں میں قریبی ہسپتال نہیں، ٹرانسپورٹ میسر نہیں، سڑکیں بھی تباہ ہو چکی ہیں، اگر کسی خاتون کی ڈلیوری ہونی ہو تو ہسپتال اور طبی عملے کا نہ ہونا، یہ سب سے اذیت ناک مرحلہ ہو گا

متحدہ عرب امارات کے حکام کا آرمی چیف سے رابطہ،سیلاب زدگان کیلیے امداد بھجوانے کا اعلان

سیلابی پانی کے بعد لوگ مشکلات کا شکار ہیں کھلے آسمان تلے مکین رہ رہے ہیں

سیلاب سے اموات،نقصانات ہی نقصانات،مگر سیاستدان آپس کی لڑائیوں میں مصروف، مبشر لقمان پھٹ پڑے

عمران خان نے کل اداروں کے خلاف زہر اگلا ہے،وزیراعظم

پاک فوج کی ٹیمیں ریلیف آپریشن میں انتظامیہ کی بھرپورمدد کر رہی ہیں،وزیراعلیٰ

وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کرانے کی تفصیلات

باغی ٹی وی بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی آواز بن گیا ہے.

،پی ٹی آئی کے جلسہ کے موقع پر چارسدہ فاروق اعظم چوک میں سیلاب زدگان نے احتجاجی مظاہرہ کیا

Leave a reply