سرینگر:جنت نظیروادی میں زندگی کوقیدہوئے 182 واں روز،سرینگرمیں دھماکہ بھارتی فوج کوجانی نقصان کی اطلاعات

0
43

سرینگر:سرینگر:جنت نظیروادی میں زندگی کوقیدہوئے 182 واں روز،سرینگرمیں دھماکہ بھارتی فوج کوجانی نقصان کی خبریں موصول ہورہی ہیں ،ادھر اطلاعات کےمطابق مقبوضہ کشمیرمیں کرفیواورلاک ڈاؤن 182ویں روزمیں داخل ہوگیا جبکہ وادی میں ادویات اورخوراک کی قلت تاحال برقرار ہے۔

ذرائع کےمطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے پرتاپ پارک میں گرینیڈ دھماکے اس دھماکے میں چھ افراد زخمی ہوگئے جن میں دو سی آر پی ایف اور چار عام شہری شامل ہیں زخمی حوالدار راجو بسواس اور کانسٹیبل ایس کے پٹنائک ہیں۔فوری طور پر انہیں مقامی اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔راجو بسواس کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے جبکہ ایس کے پٹنائک زیر علاج ہے۔

سری نگر سے ذرائع کےمطابق پنکج کمار سنگھ، سی آر پی ایف پی آر او نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ چارلی 71 کے دو اہلکار معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ دو عام شہری بھی معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ تمام زخمی افراد خطرے سے باہر ہے اور اس وقت قریب کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آی اے)نے اتوار کی صبح جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے۔ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ این آئی اے کی دو ٹیموں نے شوپیان ضلع کے مانی ہل بٹہ پورہ اور ملڑیرہ ترکہ وانگام علاقے میں تین جگہوں پر چھاپہ مارا ہے۔

ذرائع کے مطابق این آئی اے نے رفیع راتھر جو حال ہی میں نیشنل ہائی وے پر نوید بابو اور ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کے ساتھ پکڑا گیا، کے گھر میں چھاپہ مارا ۔ اس کے علاوہ ملڑیرہ ترکہ وانگام میں حزب المجاہدین کے رکن عادل احمد پال کے گھر پر بھی چھاپہ مارا گیا۔ذرائع سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ این آئی اے نے ایک بی جے پی کے سر پنچ طارق احمد میر کے گھر پر بھی چھاپہ مار کارروائی کی۔

سری نگر سے ذرائع کےمطابق کے مطابق بھارتی دفاعی حکام نے اس کا الزام عسکریت پسندوں پر لگایا ۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کے بعد علاقے میں حفاظتی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں اور تلاشی مہم جاری ہے۔

ادھر مقبوضہ وادی کشمیرمیں بھارت کی طرف سے مسلط کردہ غیر انسانی لاک ڈاؤن اور مواصلاتی بندش کے باعث مسلسل 182ویں روز بھی معمولات زندگی بدستور مفلوج ہیں۔ سڑکیں سنسان، وادی میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور ایک کروڑ سے زائد افراد دنیا کی سب سے بڑی جیل میں قید ہیں۔

وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری ہےاور بھارتی فوج نے گزشتہ ہفتے سات نہتے کشمیریوں کو شہید کردیا ۔وادی میں خوراک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے ۔ بھارت نے مظلوم کشمیریوں پر ظلم وبربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے اور ہزاروں کشمیریوں سمیت مقبوضہ وادی کی سیاسی قیادت کو بھی جیلوں میں بند کر رکھا ہے ۔

وادی میں موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات تاحال معطل ہیں۔ دوسری جانب مودی سرکار کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے میں ناکام ہےکشمیری کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کرتے رہے۔

واضح رہے کہ 5اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور بھارت نے کشمیریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

Leave a reply