1989سے 11مئی 2019ءتک خواتین اور بچوں سمیت 95353 کشمیری شہید

سرینگر (باغی مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع شوپیان میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ۔بھارتی فوج نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے ستی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا ۔ شہیدنوجوانوں کی شناخت بشارت احمد اور طارق احمد کے طور پر ہوئی ہے ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کھاسی پورہ سے تعلق رکھنے والا طارق احمد سابق سپیشل پولیس افسر تھا جو گزشتہ سال اپریل میں مسلح جدوجہد میں شامل ہوگیاتھا۔نوجوانوں کی شہادت کے بعد علاقے میں مقامی نوجوانوں اور فورسز اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں۔ قابض انتظامیہ نے جنوبی کشمیر کے اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ۔بھارتی فوجیوں نے ضلع اسلام آباد کے علاقے بجبہاڑہ میں بھی محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، سینئر حریت رہنما اورتحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی اور دیگر حریت رہنماﺅں نے اپنے الگ الگ بیانات میں شہید نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ سید علی گیلانی نے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی حکمرانوں کی ضد اورغیر حقیقت پسندانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے اسے علاقے میں جاری خون خرابے کی بنیادی وجہ قراردیا۔محمد اشرف صحرائی نے کہاکہ بھارت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے کشمیریوں کی آواز کو خاموش نہیں کراسکتا۔
دنیا کے بیشتر حصوں میں آج جب ماں کا عالمی دن منایا جارہا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں مائیں اپنے لاپتہ بیٹوں کی واپسی کا انتظارکررہی ہیں جن کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ 30سال کے دوران گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا۔ ماں کے عالمی دن کے موقع پر کشمیرمیڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارت کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 1989سے 11مئی 2019ءتک خواتین اور بچوں سمیت 95353 کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔ بھارتی فورسز نے اس عرصے کے دوران22901خواتین کو بیوہ کردیا اور11120خواتین کی بے حرمتی یا ان سے بدسلوکی کی ۔رپور ٹ میں کہاگیا کہ بھارتی فوجیوں نے اس دوران 8000سے زائد کشمیریوں کو گرفتارکرکے لاپتہ کردیا ہے اور ان لاپتہ افراد کی مائیں آج بھی اپنے بیٹوں کی واپسی کا انتظارکررہی ہیں۔