دو ہفتے ہو گئے، شہباز شریف خود کو سچا ثابت کرنے کیلئے برطانوی اخبار کیخلاف دعویٰ نہ کر سکے
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف تاحال دعویٰ دائر نہیں کیا،برطانوی اخبار نے شہباز شریف پر زلزلہ زدگان کے فنڈز کھانے کی خبر شائع کی تھی. دو ہفتے گزرنے کے باوجود شہباز شریف کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر نہیں کی گئی.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے برطانوی اخبار کے خلاف ابھی تک دعویٰ دائر نہیں کیا البتہ اس حوالہ سے مشاورت جاری ہے، شہباز شریف کی پاکستان میں موجود لیگل ٹیم برطانیہ پہنچ چکی ہے، سلمان بٹ کی نگرانی میں قانونی ٹیم برطانوی وکیل کی خدمات حاصل کرے گی تا ہم ابھی تک برطانیہ سے ن لیگ نے کوئی وکیل نہیں کیا اور نہ ہی عدالت میں دعویٰ دائر کیا ہے.
لندن پہنچنے کے بعد شہباز شریف کی لیگل ٹیم نے پیغام بھجوایا کہ ہم کیس تیار کر رہے ہیں ہتک عزت کیس کے حوالہ سے 3 مختلف ماہرین سے مشاورت کی ہے تا ہم کسی سے ابھی تک فائنل بات نہیں کی، جلد بات فائنل کر کے عدالت میں کیس دائر کریں گے. شہباز شریف نے قانونی ٹیم کو جلد کیس دائر کرنے کی ہدایت کی ہے.
شہباز شریف کے بھتیجے حسن نواز اور حسین نواز بھی لندن میں ہیں، ان کی وہاں موجودگی کے باوجود ابھی تک کیس دائر نہیں کیا گیا، برطانوی اخبار نے خبر 14 جولائی کو شائع کی تھی، شہباز شریف نے ایک ہفتے کے اندر کیس کا اعلان کیا تھا مگر دو ہفتے گزرنے کے باوجود ابھی تک کیس دائر نہ ہو سکا.
واضح رہے کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل نے کہا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین ملنے سے والی برطانوی امداد میں چوری کی۔ پاکستان کو دی گئی امداد میں شہباز دور میں برطانوی امدادی ادارے نے لگ بھگ 50 کروڑ پاؤنڈ پنجاب کو دیئے۔ ایک جانب عالمی ترقیاتی منصوبوں کے لیے امداد دینے والا برطانوی محکمہ DFID سابق وزیراعلیٰ پنجاب پر امدادی رقم کی بارش کرتا رہا تو دوسری جانب ان کا خاندان عوامی فنڈ کے ملین پاونڈز منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کرتے رہے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے برطانیہ منتقل کی جانیوالی رقم میں DFID سے لی گئی امداد کا حصہ شامل ہے۔رپورٹ کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ پیسہ شہباز شریف کی اہلیہ، بچوں اور داماد کو منتقل ہوا، شہبازشریف کے داماد کو متاثرین کیلئے 10 لاکھ پاؤنڈز دیئے گئے تھے۔
اس خبر کی اشاعت کے بعد مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے برطانوی اخبار کی خبر کو جھوٹا قرار دے کر عدالت جانے کا اعلان کیا تھا، ن لیگ کے گرفتار رہنما شاہد خاقان عباسی نے بھی اس خبر کو جھوٹا قرار دیا تھا، شہباز شریف نے کہا تھا کہ عمران خان اورشہزاداکبرکے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کریں گے، خود ساختہ اور گمراہ کن خبر عمران خان اور شہزاد اکبر کے ایما پرچھاپی گئی، برطانوی اخبارکےخلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے
آشیانہ ہاؤسنگ سکیم کیس کی سماعت کے موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف زلزلہ زدگان کے پیسے کھانے کی خبر برطانوی اخبار میں چھپوائی گئی، خدانخواستہ اگر میرے خلاف آدھے دھیلے کی کرپشن ہوتی تب بھی ڈیلی میل میں خبر چھپوانے کی کیا ضرورت تھی، اس طرح سے پاکستان کو پوری دنیا میں بدنام کیا گیا، اگر اس کیس میں حقیقت تھی تو پاکستانی میڈیا کے سامنے لیکر آتے غیر ملکی اخبار میں خبر چھپوانے کی کیا ضرورت تھی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ شہباز شریف قوم کو گمراہ نہ کریں اور ان کے داماد علی عمران کو ادا کی گئیں 6 کروڑ روپے کی رقم کا حساب دیں۔ علی عمران اینڈ کو کے 3 ادائیگیوں کے چیکس دکھائے گئے، علی اینڈ کو کمپنی شہباز شریف کے داماد علی عمران کی ہے، کمپنی کو تین ادائیگیاں کی گئیں جن کی کُل رقم 6 کروڑ روپے بنتی ہے، ہم شہباز شریف سے صرف 3 ادائیگیوں کا پوچھ رہے ہیں جو ایرا کے فنڈز سے کی گئیں۔ شہباز شریف نے مجھ سے وعدہ کیا تھا برطانوی عدالت میں مقدمہ کروں گا، ان سے پھر کہتا ہوں کہ میرے خلاف لندن میں مقدمہ کریں، آئندہ ہفتے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ سے متعلق مزید انکشافات کروں گا