کھیل کے میدان سے اہم خبرآگئی : 2021 اور 2022 ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والے ممالک کا اعلان

0
31

لندن :کھیل کے میدان سے اہم خبرآگئی : 2021 اور 2022 ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے والے ممالک کا اعلان ،اطلاعات کے مطابق کورونا وائرس کے سبب ملتوی کیا گیا ٹی20 ورلڈ کپ اب دوبراعظموں کے دوبڑے ملکوں میں منعقد ہوگا ، اس حوالے سے آئی سی سی کی طرف سے اعلان کردیا گیا ہے

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے تصدیق کی کہ کورونا وائرس کے سبب آئندہ سال فروری-مارچ میں شیڈول 50اوورز کا خواتین ورلڈ کپ بھی 2022 تک ملتوی کردیا گیا ہے۔

آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو مانو سوہنے نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس کے مستقبل کے حوالے اب ہماری سوچ بالکل واضح ہے جب ہمارے تمام اراکین کی توجہ ملتوی ہونے والے مقابلوں کو دوبارہ شیڈول کرنے پر مرکوز ہے۔انہوں نے کہا کہ 2021 ٹی20 ورلڈ کپ شیڈول کے مطابق بھارت میں منعقد ہو گا اور 2022 میں آسٹریلیا ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔

کورونا سے کرکٹ سرگرمیاں متاثر ہونے سے قبل آسٹریلیا کو رواں سال اکتوبر نومبر میں ایونٹ کی مردوں کے ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی تھی جس کے بعد بھارت کو 2021 میں ٹی20 اور 2023 میں 50اوورز کے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی تھی۔

اب نئے شیڈول کے مطابق بھارت پرانے منصوبے کے تحت ایونٹس کی میزبانی کرے گا البتہ رواں سال ملتوی ہونے والا ایونٹ 2022 میں آسٹریلیا میں منعقد ہو گا۔گزشتہ ماہ اپنے بورڈ کے اجلاس میں آئی سی سی نے کورونا کے درپیش مسائل اور سفری مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایونٹ کو ملتوی کردیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ 2021 میں ایونٹ کے انعقاد کے موقع کو گنوانا نہیں چاہتا تھا کیونکہ ایسی صورت میں انہیں 2022 اور 2023 میں لگاتار دو سال عالمی ایونٹس کی میزبانی کرنا پڑتی۔

رواں سال ایونٹ کے لیے کوالیفائی کرنے والی تمام ٹیمیں آئندہ سال بھارت میں ہونے والے 16رکنی ایونٹ میں شریک ہوں گی جبکہ 2022 کے ٹورنامنٹ کے لیے نئے کوالیفائنگ راؤنڈ کا انعقاد کیا جائے گا۔

اس کے بعد ساتھ ساتھ خواتین ورلڈ کپ کو بھی 2021 سے 2022 میں منتقل کردیا گیا ہے اور آئی سی سی کے مطابق اس کی بدولت ٹیموں کو ایونٹ کے لیے اچھے طریقے سے تیاری کرنے کا موقع ملے گا۔

مانو سوہنے نے کہا کہ رواں سال ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد سے خواتین کے بین الاقوامی مقابلے منعقد نہیں ہوئے اور اکثر ٹیمیں اسی طرح کی صورتحال سے دوچار ہیں لہٰذا ایونٹ کو 12ماہ کے لیے آگے بڑھانے سے ٹورنامنٹ میں حصہ لینے والی تمام ٹیموں کو ورلڈ کپ سے قبل اچھے انداز میں تیاری کا موقع ملے گا۔

Leave a reply