کراچی میں ٹریفک حادثات میں خطرناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ برس 2024 کے دوران تقریبا 500 افراد حادثات میں جاں بحق ہوئے جبکہ 4 ہزار 879 افراد زخمی ہوئے۔
ہسپتال کے اعداد و شمار کے مطابق ان حادثات کی وجوہات میں لاپروائی سے ڈرائیونگ سے لے کر تعمیراتی سرگرمیاں وغیرہ ہیں۔پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے اس ضمن میں بتایا کہ2024 میں کل 497 افراد کو تین بڑے ہسپتالوں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹراما سینٹر/ سول ہسپتال کراچی اور عباسی شہید ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کیا گیا۔پولیس سرجن نے اعداد و شمار بتائے کہ ان میں 67 خواتین شامل تھیں، مزید کہنا تھا کہ جناح ہسپتال میں کل 153 مرد اور 21 خواتین، سول ہسپتال کراچی میں 96 مرد اور 10 خواتین اور 181 مرد اور 36 خواتین کا پوسٹ مارٹم عباسی شہید ہسپتال میں کیا گیا۔
پولیس سرجن کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سال شہر قائد کے تین بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ٹریفک حادثات میں زخمی ہونے والے کل 4 ہزار 879 افراد لائے گئے، جن میں سے 1035 خواتین شامل تھیں۔ڈاکٹر سمیہ سید نے کہا کہ ان میں سے کچھ افراد دوران علاج چل بسے، تاہم ان کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم نہیں کروایا۔ہسپتالوں کے اعداد و شمار بتاتے ہوئے پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ حادثات میں زخمی ہونے والے 2 ہزار 63 مرد اور 893 خواتین کو جناح ہسپتال، 617 مرد اور 44 خواتین کو سول ہسپتال اور 1164 مرد اور 98 خواتین کو عباسی شہید ہسپتال میں علاج کے لیے لایا گیا۔
پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ حادثات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ تمام اموات کی اطلاع پوسٹ مارٹم کے معائنے کے لیے ہسپتالوں کے میڈیکو لیگل سیکشن کو نہیں دی گئی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح دوران علاج دم توڑنے والے زخمیوں کے پوسٹ مارٹم کے لیے ایم ایل او سیکشنز کو بھی رپورٹ نہیں کیا گیا، کیونکہ اہل خانہ ایسا کرنے سے ہچکچاتے نظر آتے تھے۔
خیبرپختونخوا کا 16ہزار 247اساتذہ بھرتی کرنے کا فیصلہ
محمود خان اچکزئی کی مولانافضل الرحمان سے اہم ملاقات، بڑا فیصلہ
حکومت سندھ کا 19 فروری کو عام تعطیل کا اعلان
دو روزہ بین الاقوامی فلسطین کانفرنس کل اسلام آباد میں شروع ہو گی
وزیراعلیٰ سندھ کا وفاق سے 33 ارب کی سبسڈی فوری دینے کا مطالبہ