عالمی شہرت یافتہ سائبر سیکیورٹی کمپنی کیسپر اسکائی نے انکشاف کیا ہے کہ 2025 کے دوران اب تک 8,500 سے زائد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے ایسے سائبر حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں جن میں جعلی سافٹ ویئر کو مقبول آن لائن پروڈکٹیویٹی ٹولز کی شکل میں پیش کیا گیا۔
کمپنی کی رپورٹ کے مطابق چیٹ جی پی ٹی، مائیکرو سافٹ آفس، زوم اور ڈیپ سیک جیسے مشہور پلیٹ فارمز کے نام اور لوگو استعمال کر کے بدنیتی پر مبنی سافٹ ویئر تیار کیے گئے، جنہیں استعمال کرنے والے صارفین غیر ارادی طور پر وائرس اور میلویئر کا شکار بن گئے۔کیسپر اسکائی کا کہنا ہے کہ 2025 کے دوران اب تک کمپنی نے 4,000 سے زیادہ منفرد نقصان دہ اور ناپسندیدہ فائلوں کا سراغ لگایا، جنہیں معروف ایپس کا نقلی چہرہ دے کر پھیلایا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ صرف چیٹ جی پی ٹی سے مشابہت رکھنے والی 177 نئی میلویئر فائلز پائی گئیں، جو 2024 کے مقابلے میں 115 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔ اسی طرح 83 نقصان دہ فائلز کو ڈیپ سیک جیسے معروف اے آئی ٹول کے طور پر پیش کیا گیا۔
کیسپر اسکائی نے خبردار کیا ہے کہ اے آئی ٹولز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے ساتھ ساتھ سائبر حملہ آوروں کی سرگرمیاں بھی تیز ہو رہی ہیں، اور صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ صرف مصدقہ ذرائع سے ہی سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کریں اور اپنے سیکیورٹی سسٹمز کو اپڈیٹ رکھیں۔
بلوچستان اور آزاد کشمیر ،دانش اسکولز کے لیے 19 ارب 25 کروڑ روپے منظور
پنجاب میں غیر قانونی فلنگ اسٹیشنز کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز
امریکا نے ایرانی تیل ، حزب اللہ کے مالیاتی ادارے پر نئی پابندیاں عائد کر دیں
امریکا نے ایرانی تیل ، حزب اللہ کے مالیاتی ادارے پر نئی پابندیاں عائد کر دیں
جاسوسی کے الزامات، ایران سے ایک ماہ میں 2 لاکھ 30 ہزار افغان ملک بدر