Month: 2025 مئی

  • کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، کبھی دستبردار نہیں ہونگے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، کبھی دستبردار نہیں ہونگے، فیلڈ مارشل عاصم منیر

    چیف آف آرمی اسٹاف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر (نشانِ امتیاز – ملٹری) نے مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، پرنسپلز اور سینیئر اساتذہ سے ملاقات کے دوران ملک کی تعمیر و ترقی میں تعلیم اور اساتذہ کے کردار کو کلیدی قرار دیا۔

    باغی ٹی وی کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیرنے کہا کہ "معرکۂ حق میں اللہ تعالیٰ نے پاکستان کی ہر سطح پر مدد فرمائی۔ یہ معرکہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جب پوری قوم متحد ہو جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے شکست نہیں دے سکتی۔فیلڈ مارشل نے کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ "کشمیر کا کوئی بھی سودہ قابلِ قبول نہیں۔ ہم اسے کبھی نہیں بھول سکتے۔” انہوں نے کہا کہ "بھارت جان لے کہ پاکستان کبھی بھی کشمیر سے دستبردار نہیں ہوگا۔”

    انہوں نے مزید کہا کہ "بھارت نے کئی دہائیوں سے مسئلہ کشمیر کو دبانے کی کوشش کی، مگر اب وہ مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ یہ مسئلہ اب مزید دَب نہیں سکتا۔پانی پاکستان کی سرخ لکیر ہے اور ہم 24 کروڑ عوام کے اس بنیادی حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونے دیں گے۔” ان کا کہنا تھا کہ "پاکستان بھارت کی بالادستی کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔دہشت گردی بھارت کا اندرونی مسئلہ ہے، جس کی جڑیں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور امتیازی سلوک میں ہیں، جبکہ کشمیر ایک بین الاقوامی نوعیت کا مسئلہ ہے۔”

    فوجی سربراہ کا کہنا تھا کہ "اساتذہ کرام ہمارے ملک کا سب سے قیمتی سرمایہ ہیں۔” انہوں نے کہا کہ "آج میں جو کچھ بھی ہوں، وہ میرے والدین اور اساتذہ کی محنت اور رہنمائی کا نتیجہ ہے۔”فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ "پاکستان کی آئندہ نسلوں کی تربیت اور کردار سازی اساتذہ کی اہم ذمہ داری ہے۔ آپ نے نئی نسلوں کو پاکستان کی اصل کہانی سنانی ہے۔”

    چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ "بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد عناصر درحقیقت بھارتی سازش کا حصہ ہیں، ان کا حقیقی بلوچ عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔”ہم نے پاکستان کو ایک ایسا مضبوط ملک بنانا ہے جہاں تمام ادارے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے، بغیر کسی سیاسی دباؤ یا ذاتی مفادات کے، صرف عوام کی خدمت کے لیے کام کریں۔”

    ان کا کہنا تھا کہ "جو عناصر ریاست کو کمزور کرنے کی کوشش کریں، ان کے بیانیے کی کھل کر مخالفت کرنا ہم سب کا فرض ہے۔شرکاء نے سوال و جواب کے سیشن میں کہا کہ "یہ محفوظ وطن ہمارے جوانوں اور ان کی وردی کی قربانیوں کی بدولت ہے۔ ہمیں پاکستان اور اپنی مسلح افواج پر فخر ہے اور ہم ہر حال میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

  • ڈیرہ سمیت پنجاب کے 190 شہروں میں سیوریج نظام کی تبدیلی کا اعلان

    ڈیرہ سمیت پنجاب کے 190 شہروں میں سیوریج نظام کی تبدیلی کا اعلان

    ڈیرہ غازی خان (نیوز رپورٹر) چیئرپرسن وزیراعلیٰ پنجاب انسپکشن، سرویلنس و مانیٹرنگ ڈائریکٹوریٹ بریگیڈیئر بابر علاؤالدین (ستارہ امتیاز ملٹری، ریٹائرڈ) نے ڈیرہ غازی خان ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں ترقیاتی اداروں کے افسران کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں ڈیرہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی، کوہ سلیمان اتھارٹی، اور پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرلز اور افسران نے شرکت کی۔

    بریگیڈیئر بابر نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ پنجاب کے 190 شہروں، بشمول ڈیرہ غازی خان، تونسہ اور کوٹ چھٹہ میں نیا سیوریج نظام متعارف کرایا جائے گا، جس کے لیے 700 ارب روپے کی تجویز دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کی خوبصورتی اور میونسپل خدمات کی بہتری کو ترجیح دی جا رہی ہے، جبکہ ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے دفاتر کو فعال اور مستحکم بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ شہری سہولیات کو بہتر بنایا جا سکے۔

    اجلاس میں سٹاف آفیسر عبدالجبار بھٹی، میجر نوید اسلم، کوآرڈینیٹر عمر فاروق بھٹی، ڈی جی ڈیرہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی خالد منظور، ڈی جی کوہ سلیمان بابر بشیر، اور ڈی جی پی ایچ اے قدسیہ ناز بھی شریک تھے۔

  • ڈیرہ غازی خان: بریگیڈیئر بابر علاؤالدین کا دورہ، ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی اور سفارشات وزیراعلیٰ کو پیش کرنے کا اعلان

    ڈیرہ غازی خان: بریگیڈیئر بابر علاؤالدین کا دورہ، ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی اور سفارشات وزیراعلیٰ کو پیش کرنے کا اعلان

    ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی،سٹی رپورٹرجواداکبر) چیئرپرسن وزیراعلیٰ پنجاب انسپکشن، سرویلنس و مانیٹرنگ ڈائریکٹوریٹ بریگیڈیئر بابر علاؤالدین (ستارہ امتیاز ملٹری) نے ڈپٹی کمشنر آفس ڈیرہ غازی خان میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پنجاب کے تمام محکموں کی مانیٹرنگ، ترقیاتی منصوبوں کے معائنے، گڈ گورننس اور دیگر عوامی مسائل کے جائزے کے لیے صوبے بھر کا دورہ کر رہے ہیں۔ ان کے بقول، پنجاب کے 38 اضلاع کا وزٹ مکمل ہو چکا ہے جبکہ جلد ہی راجن پور کا تفصیلی دورہ بھی کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ان دوروں کا بنیادی مقصد مفاد عامہ کے منصوبوں کی بروقت تکمیل، معیاری کام کی یقین دہانی، میونسپل سروسز کی بہتری اور عوامی شکایات کے حل کے لیے سفارشات تیار کرکے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو پیش کرنا ہے۔

    بریگیڈیئر بابر علاؤالدین نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان اپنی منفرد جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے نہایت اہمیت کا حامل ضلع ہے، جہاں سے صرف آٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر بلوچستان کے بعض علاقے واقع ہیں جن میں امن و امان کی صورتِ حال ابتر ہے۔ تاہم، پنجاب کے ادارے اور بلوچ اقوام ملک میں امن قائم رکھنے میں متحرک کردار ادا کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کبھی بھی ملک دشمن عناصر سے محبت نہیں کرتی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے 30 سال بعد بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیوی میں بھرتیوں کی منظوری دی گئی ہے، جن میں اب تک 650 سے زائد افسران و جوان شامل ہو چکے ہیں، اور مزید بھرتیاں بھی شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر جاری رہیں گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سخی سرور اور دیگر بڑے قصبوں میں صفائی، ترقیاتی امور اور دیگر شہری سہولیات کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی قیادت میں "ہمت کارڈ”، "لائیو اسٹاک کارڈ”، "گرین ٹریکٹرز”، دیہی خواتین کے لیے مویشیوں کی فراہمی، اسکول کے بچوں کے لیے دودھ پروگرام، لیپ ٹاپ اسکیم، آسان قرضے، چار مرلے کے پلاٹس، اور سولر سسٹم جیسے عوامی فلاحی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی طرف سے "پہلگام ڈرامے” کے بعد پاکستانی میڈیا نے ذمہ دارانہ صحافت کا مظاہرہ کیا اور دنیا بھر میں پاکستان کا مؤقف مؤثر انداز میں اجاگر کیا۔

    اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل قدسیہ ناز، مسلم لیگی رہنما عبدالحمید جلبانی، سٹاف آفیسر عبدالجبار بھٹی، میجر نوید اسلم، کوآرڈینیٹر عمر فاروق بھٹی اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

  • ڈیرہ غازی خان: اے سی ہیڈکوارٹر کا مختلف بازاروں پر چھاپہ، گرانفروشی پر مرغی فروش گرفتار

    ڈیرہ غازی خان: اے سی ہیڈکوارٹر کا مختلف بازاروں پر چھاپہ، گرانفروشی پر مرغی فروش گرفتار

    ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی، نیوز رپورٹر شاہد خان)ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غازی خان محمد عثمان خالد کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر نذر حسین کورائی نے شہر کے مختلف علاقوں اور بازاروں کا اچانک معائنہ کیا۔ معائنے کے دوران گرانفروشی ثابت ہونے پر ایک مرغی فروش کو گرفتار کروا دیا گیا۔

    اسسٹنٹ کمشنر نذر حسین کورائی نے خیابان سرور، سمینہ چوک، چورہٹہ، گولائی کمیٹی اور دیگر مقامات کا دورہ کیا جہاں پھل، سبزیوں، گوشت کے معیار اور نرخوں کی جانچ پڑتال کی گئی، جبکہ ہوٹلوں کا بھی معائنہ کیا گیا۔

    انہوں نے دکانوں میں سرکاری نرخ نامے کی دستیابی، پرائس کنٹرول ایکٹ پر عمل درآمد اور دیگر متعلقہ معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر اے سی ہیڈ کوارٹر کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کی ہدایت پر پرائس کنٹرول ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔

    انہوں نے تمام دکانداروں کو ہدایت کی کہ وہ سرکاری نرخ نامے نمایاں جگہوں پر آویزاں کریں اور مقررہ نرخوں پر ہی پھل، سبزی، گوشت اور دیگر اشیائے خوردونوش فروخت کریں تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

  • بجٹ ، بجٹنگ اور اس کی اقسام، ایک تحقیقاتی جائزہ،تحریر:سیدہ سعدیہ عنبرؔ الجیلانی

    بجٹ ، بجٹنگ اور اس کی اقسام، ایک تحقیقاتی جائزہ،تحریر:سیدہ سعدیہ عنبرؔ الجیلانی

    بجٹ تعارف و تعریف؛ (Concept of Budget)

    تاریخی طور پہ دیکھا جائے۔ تو بجٹ ایک لاطینی زبان کے لفظ "بلگا” اور فرانسیسی لفظ "بوجٹ(Bougette)” سے ماخوذ ہے۔ جس کے معنی چمڑے کے کسی تھیلے یا بیگ یا پرس کے ہیں۔

    اٹھارویں صدی میں برطانیہ کے وزیر خزانہ اور پہلے وزیراعظم مسٹر رابرٹ پول جب پارلیمنٹ میں مالی امور کی منظوری کے لئیے جاتے۔ تو ان کے پاس ایک چمڑے کا تھیلا ہوتا تھا۔ جس میں ملک کے مالی امور سے متعلقہ اہم دستاویزات ہوتیں۔ بعد میں یہ تھیلا "بجٹ” کے نام سے مشہور ہوا۔ یوں تاریخی اعتبار سے بجٹ کا آغاز 1745ء میں برطانیہ سے ہوا۔ وقت گزرنے کے ساتھ، یہ اصطلاح آمدنی و اخراجات سے بڑھ کر مالیاتی منصوبہ بندی، مالی امور کے نظم و نسق اور ملکی وسائل کی تفویض کاری کے پورے عمل تک وسعت اختیار کر گئی۔

    علم معاشیات کی رو سے اگر ہم بجٹ کی اصطلاح کی تعریف کریں۔ تو ” بجٹ ایک مالیاتی یا زری منصوبہ نما دستاویز ہے۔ جس میں کسی حکومت کو اسے ایک مالی سال کے دوران حاصل ہونے والی وصولیوں جو وہ مختلف ذرائع سے حاصل کرتی ہے۔ اور ایک مالی سال کے دوران کئے جانے والے وہ اخراجات جو وہ مختلف مدوں پر کرتی ہے۔ کو ظاہر کیا جاتا ہے۔ اس میں نئے مالی سال کے ریونیو و اخراجات کے لئیے تخمینہ سازی بھی کی جاتی ہے ۔ اور پچھلے مالی سال کے ریونیو و اخراجات کے اعدادوشمار بھی ظاہر کئیے جاتے ہیں ۔”

    حکومت کے معاشی فرائض ؛ (Economic Functions of Govt)

    کسی بھی ملک کی حکومت کو تین بنیادی مالی فرائض سر انجام دینے پڑتے ہیں۔

    1_ معاشی استحکام ؛ (Economic Stability)
    جس میں ملکی معیشت سے افراط ِ زر و تفریطِ زر کو کنٹرول کرنا نیز بیروزگاری کی سطح کو کم کرنا ہے۔

    2_ معاشی ترقی ؛ (Economic Growth)
    جس میں ملک کے بنیادی انفراسٹرکچر جن میں ذرائع نقل و حمل ، انفرمیشن ، ٹیکنالوجی کی ترقی اور توانائی کی بہتر و سستی فراہمی ہے۔ مزید مخصوص صنعتوں کو اعانوں کی فراہمی تاکہ ملکی معاشی افزائش یا معاشی گروتھ یعنی ملکی پیداوار خواہ وہ صنعتی ہو یا زرعی (GDP) میں اضافہ ممکن ہو سکے ۔

    3_ معاشی فلاح و بہبود ؛ (Economic Welfare)
    جس میں ملکی عوام کو صحت و تعلیم ، امن و دفاع، رہائش و نقل و حمل کی سہولیات کی بہتری و اضافہ کرنا شامل ہے۔
    کسی بھی حکومت کو اپنے سرکاری معاملات چلانے نیز یہ تمام فرائض ادا کرنے کے لئیے آمدنی کی ضرورت ہوتی ہے۔ تاکہ وہ اپنے ان اخراجات کو بخوبی پورا کر سکے۔

    سرکاری بجٹ کا ڈھانچہ ؛ (Structure of Govt Budget)

    حکومت ٹیکسوں ، بیرونی سرمایہ کاری، قرضوں اور امداد وغیرہ سے یہ آمدنی حاصل کرتی ہے۔ اور ان اخراجات کی مدوں میں خرچ کرتی ہے ۔
    سرکاری بجٹ کی تین ممکنہ صورتحال ہو سکتی ہیں۔

    1_ متوازن بجٹ ؛ ( Balanced Budget)

    اگر تو حکومت کی آمدنی اور اس کے اخراجات آپس میں برابر ہوں۔ تو ایسے بجٹ کو متوازن بجٹ (Balanced Budget) کہا جاتا ہے۔ جہاں ،

    Govt Revenue = Govt Expenditures

    2_ فاضل بجٹ ؛ (Surplus Budget)
    اگر کسی بجٹ میں حکومت کا ریونیو ، اس کے اخراجات سے بڑھ جائے۔ تو اسے فاضل بجٹ (Surplus Budget) کہا جاتا ہے۔ جو کہ معاشیات دانوں کی نظر میں اچھا تصور نہیں کیا جاتا ۔ کہ اس کا مطلب یہ ہے۔ کہ حکومت عوام سے ٹیکس تو وافر وصول کر رہی ہے۔ مگر ان کی سہولیات اور معاشی ترقی پہ خرچ نہیں کر رہی۔ جس سے بجٹ فاضل بن رہا ہے۔ مگر آج کل کے حالات کے پیش نظر یہ ممکن ہی نہیں کہ کسی ملک کا بجٹ فاضل بن پائے ۔ جیسے,

    Govt Revenue > Govt Expenditures

    3_ خسارے کا بجٹ ؛ (Deficit Budget)
    اسی طرح اگر کسی ملک کے اخراجات اس کے ریونیو سے بڑھ جائیں ۔ تو اسے خاسر بجٹ یا خسارے کا بجٹ(Deficit Budget) کہا جاتا ہے۔ جہاں

    Govt Revenue < Govt Expendituresترقی پزیر ممالک کا زیادہ تر خاسر بجٹ ہی ہوتا ہے۔ بجٹ میں اس خسارے کے پورا کرنے کے لیئے حکومتوں کو سرکاری و بیرونی قرضہ جات اور امداد کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ بیرونی قرضوں کی فراہمی کے لئیے آئی ۔ ایم۔ ایف ، ورلڈ بنک اور ایسے کئی ادارے و ممالک وغیرہ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ قرض لینے والے ممالک کو بھاری سود اور کئی پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے ۔بجٹنگ یا بجٹ سازی؛

    بجٹ سازی کے عمل کو "بجٹنگ” کہا جاتا ہے ۔ کسی ملک کی وزارات خزانہ پچھلے مالی سال کے اعداد و شمار اور نئے مالی سال کے اہداف و تخمینوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اگلی مالی مدت کے لئیے بجٹ سازی کا عمل سر انجام دیتی ہے۔ اس کے لئیے وزارتِ خزانہ ملک کے تمام اہم شعبوں سے ڈیٹا حاصل کرتی ہے ۔

    بجٹ سازی کی اقسام ؛

    معاشیات میں بجٹ سازی کے تناظر میں بجٹ کی 9 ممکنہ اقسام ہیں ۔ یا بجٹ 9 طرح کے ہو سکتے ہیں۔

    1_ جامد بجٹ(Static Budget)
    ایک بار بجٹ بننے کے بعد ایسے بجٹ میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ یعنی یہ پورے مالی سال میں جامد رہتا ہے۔

    2 لچکدار بجٹ (Flexible Budget)
    ایسے بجٹ کی ایک بار بجٹ سازی کے بعد مالی مدت کے دوران بوقت ضرورت تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ یعنی شبعوں میں تفویض کردہ وسائل میں بوقت ء ضرورت تبدیلی ممکن ہے۔

    3_ فنکشنل بجٹ (Functional Budget)
    ملکی معیشت یا کسی آرگنائزیشن کے ہر شعبے کا اس کی ضرورت کے مطابق الگ الگ بجٹ بنانا فنکشنل بجٹ کے زمرے میں آتا ہے۔

    4_ ماسٹر بجٹ (Master Budget)
    فنکشنل بجٹ کا مجموعہ ماسٹر بجٹ ہوتا ہے۔ جس میں معشیت کے تمام شبعہ جات کے الگ الگ بجٹ کو یکجا کر دیا جاتا ہے۔ مثلاً ،
    Master Budget =Production Budget + Marketing Budget +Development Budget + Administration Budget….etc.

    5_ زیرو بیسڈ بجٹ (Zero- Baised Budget)
    ماضی کے اعداد و شمار سے صرف نظر کرتے ہوئے حالیہ آمدنی و ضرورت کے مطابق جو نیاء بجٹ بنایا جاتا ہے ۔ جس میں پچھلی مالی مدت کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا ۔ اسے زیرو۔ بیسڈ بجٹنگ کہا جاتا ہے۔ سمجھ لیں کہ یہ پہلی بار حالیہ ضرورت کے مطابق ہوتا ہے۔

    6_ شراکتی بجٹنگ (Participative Budgeting)
    شراکتی بجٹ، بجٹ سازی کا ایک طریقہ ہے۔ جس میں بجٹ سازی کے عمل میں مختلف اسٹیک ہولڈرز، جیسے شہری، رہائشی، یا کسی تنظیم کے اراکین شامل ہوتے ہیں۔ اس نقطہء نظر کا مقصد بجٹ سازی کے فیصلوں میں شفافیت، جوابدہی، اور کمیونٹی کی شمولیت کو بڑھانا ہوتا ہے۔
    سادہ الفاظ میں بجٹ سازی کے اس طریقہ ء کار میں کسی معیشت یا آرگنائزیشن کی تمام اپر اور لوئر دونوں درجوں کی منجمنٹ تخمینہ سازی میں اپنی رائے دیتی ہے ۔

    7_نافذ کردہ بجٹنگ ( Imposed Budget)
    نافذ کردہ بجٹنگ میں بجٹ سازی میں کسی ملک یا آرگنائزیشن کی صرف اپر لیول منیجمنٹ ہی حصہ لیتی ہے۔ اور اسے نافذ کر دیا جاتا ہے ۔ نافذ کردہ بجٹنگ ، شراکتی بجٹنگ کے بلکل منافی بجٹ سازی کا طریقہ ء کار ہے۔

    8_ رولنگ بجٹ
    (Rolling Budget Or Budget Rollover)
    ماضی کے اعداد و شمار کو پیش ِ نظر رکھ کر مستقبل کے تخمینوں سے مطابقت رکھتا ہوا جو نئی مالی مدت کے لیئے نیا بجٹ بنایا جاتا ہے۔ اسے رولنگ بجٹ کہا جاتا ہے۔ زیادہ تر ممالک یا آرگنائزیشنز میں رولنگ بجٹ سازی ہی کی جاتی ہے۔

    9_ سالانہ بجٹ (Annual Budget)
    ایک نئے مالی سال کے لئیے کوئی ملک یا آرگنائزیشن اپنے معاشی تخمینوں و اہداف اور اپنی آمدنی و اخراجات کو مد نظر رکھتے ہوئے جو بجٹ تیار کرتی ہے۔ اسے سالانہ بجٹ کہا جاتا ہے۔

    حاصل ء بحث ؛ ( Conclusion )
    بجٹ کسی بھی ملک یا آرگنائزیشن کے لیئے ایک دو طرفہ بک کیپنگ کی طرح ہے۔ جس میں ایک طرف اس کی آمدنی ہے۔ تو دوسری طرف اس کی حالیہ و مستقبل کے ترقیاتی اخراجات ہیں۔ جن کی مطابقت کا ایک مخصوص مالی مدت(ایک سال) کے لئیے پلان بجٹ ہے۔

  • تضحیک آمیز تبصرے، ٹرمپ  کا بھارت کے ساتھ  اعلان جنگ

    تضحیک آمیز تبصرے، ٹرمپ کا بھارت کے ساتھ اعلان جنگ

    امریکہ کا دورہ کرنے والے بھارتی رہنما کے تضحیک آمیز تبصروں کے بعد ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ جنگ ​​کا اعلان کر دیا-

    پاکستان سے شکست کے بعد مودی سرکار نے ہزیمت چھپانے کیلئےفواج کی جانب سے اپنے دفاع میں بھرپور جواب پر بھارت امریکا کے در پر پہنچ گیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں سے سیزفائر ہوا توبھارت نے یوٹرن لے لیا، ارناب گوسوامی جیسے مودی حمایتیوں نے امریکی صدر پر تنقید شروع کردی۔

    بھارتی میڈیا نے خفت مٹانے کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دہشتگردوں کا سرپرست بھی کہنا شروع کر دیا،بھارتی میڈیا نے ٹرمپ کیخلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا آئی کیو لیول بھارت کے7 ویں جماعت کے بچے سے بھی کم ہے،جہاں ٹرمپ جیسے صدرہوں گے وہاں نائن الیون جیسا واقعہ ہونا کوئی بڑی بات نہیں۔

    مودی سرکارنے جب پاکستانی مسلح افواج سے منہ کی کھائی تو امریکا سے مدد کی بھیک مانگی، جب سیز فائر طے پا گیا تو مودی سرکار نے یوٹرن لیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید شروع کردی۔

    سیالکوٹ: عیدالاضحی پر مثالی صفائی کے انتظامات، ضلعی امن کمیٹی کا اجلاس

    آپریشن بنیان مرصوص میں جوابی حملے میں بھارت کے رافیل طیارے تباہ ہوئے، پاکستانی مسلح افواج کے حملوں سے شمالی بھارت کے70 فیصد علاقے کی بجلی بند ہو گئی پاکستانی فضائیہ نے بھارت کا مہنگا ترین ایس 400 دفاعی نظام تباہ کیا، بھارت کے سیزفائر کیلئے رابطے کے حوالے سے سی این این کے رپورٹر نک رابرٹسن نے بھی تصدیق کی۔

    پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کی خبر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جاری کی امریکی صدر کے ایکس اکاؤنٹ سے سیز فائر کی خبر نے بھارتی میڈیا ، سیاست دانوں اور عوام کو سیخ پا کردیا تھا۔

    بھارتی سیاست دان کا کہنا ہے کہ سیز فائرکی خبر اب امریکی دھرتی سے جاری کی جائے گی، امریکا کے دباؤ کے باعث بھارت سیزفائر کر رہا ہے۔ 78 برس سے ہمارا موقف رہا ہے کہ کسی تیسرے ملک کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی آج ٹرمپ ٹوئٹ کرتا ہے اور سیزفائر ہوجاتا ہے، سیزفائر کیلئے کوئی نہ کوئی کردار ادا کرتا ہے مگرامریکا کی نے تجارتی دھمکیاں دیکر ایسا کرنا افسوسناک ہے۔

    عیدالاضحیٰ کی تعطیلات ، وفاقی بجٹ کی تاریخ میں پھر تبدیلی کا امکان

    بھارتی سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ بھارتی میڈیا کے اینکرز بھی امریکی صدر ٹرمپ پر برس پڑے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھارتی میڈیا کے اینکرز نے بغیر نظریے کے رہنما قرار دیدیا بھارتی ٹی وی اینکر نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ٹرمپ کشمیر پر بات کرا دے گا توہم بتا دیں ہم اپنا معاملہ دیکھنا جانتے ہیں۔


    کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اس دعوے کے ساتھ گردش کر رہا ہے کہ انہوں نے آپریشن سندور کے بعد امریکہ جاکر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور ان وفود میں سے ایک کی قیادت کر رہے ہیں جو آپریشن سندور اور دہشت گردی کے خلاف بھارت کی لڑائی کے سلسلے میں آگاہ کرنے کے لئے دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کریں گے۔ اس وفد نے اپنے دورے کا آغاز امریکہ سے کیا ہے اس کے بعد یہ وفد امریکی براعظم کے دیگر ممالک گیانا، پاناما، برازیل اور کولمبیا کا بھی دورہ کرے گا۔

    پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کی جانب سے یومِ تکبیر کی پر وقار تقریب کا انعقاد

    وائرل ہونے والی ویڈیو تقریباً 1 منٹ 16 سیکنڈ لمبی ہے جس میں ششی تھرور نے سابق امریکی صدور بل کلنٹن، براک اوباما اور بش کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان لوگوں میں کچھ خاصیت تھی جو اس آدمی میں کم نظر آتی ہے۔

    امریکہ کے نیویارک میں منعقد ہونے والے جے پور لٹریچر فیسٹیول 2024 کی ہے جس میں انڈیا ٹوڈے گروپ کے ارون پوری نے کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ ششی تھرور سے بات کی تھی اس دوران ارون پوری نے ان سے چند ماہ بعد ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات 2024 اور بھارت پر اس کے اثرات سے متعلق سوالات بھی کئے تھے وہ اس وقت کی ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ششی تھرور کی رائے بھی جاننا چاہتے تھے۔

    ارون پوری نے ششی تھرور سے ڈونلڈ ٹرمپ کے سلسلے میں سوال پوچھتے ہوئے کہا تھا کہ “ٹرمپ کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ ان کے لئے بہت زیادہ سفارتی ہوئے بغیر اپنے انداز میں ایک لفظ کہہ سکتے ہیں؟” اس پر ششی تھرور نے کہا تھا کہ میں “غیر مہذب” کہنے ہی والا تھا، لیکن سوچا کہ یہ قدرے بدتمیزی ہوگی۔ دیکھئے خاص طور پر جب میں بھارتی پارلیمنٹ کے رکن کے طور پر متعارف ہوا تو ہمارا کام نہیں ہے کہ ہم کسی دوسرے ممالک کے لیڈروں پر ان کی سرزمین پر تبصرہ کریں، لیکن یہ کہنے کے بعد یہ بھی سچ ہے کہ لوگوں کی اپنی سیاسی ترجیحات ہیں اور میری کوئی سیاسی ترجیحات نہیں ہیں کیونکہ میں یہاں ٹیکس ادا نہیں کرتا ہوں۔

    پاکستان یو این امن مشنز کیلئے فوجی تعاون کرنے والا سرکردہ ملک ہے، اسحاق ڈار

    ششی تھرور نے کہا کہ مجھے پرواہ نہیں کہ وہ کم ہیں یا زیادہ، میں یہاں امیگریشن نہیں ڈھونڈھ رہا ہوں یہاں تک کہ جب مجھے یہ کرنے کا حق تھا تب بھی میں نے ایسا نہیں کیا اس لئے امیگریشن کے بارے میں ان کا موقف مجھے پریشان نہیں کرتا یہ اور مسائل ہیں، اس ہال میں موجود ہر شخص کو پالیسی معاملات پر اپنی اپنی ترجیحات رکھنے کا حق ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ “لیکن ذاتی طور پر مجھے ان کا رویہ اتنا بہتر یا خوشگوار نہیں لگتا، جتنا کہ کسی امریکی سیاسی شخصیت دیکھنے کی توقع ہوتی ہے مجھے امریکہ میں قیام کے دوران چار یا پانچ امریکی صدور سے ملنے کی خوش نصیبی ملی ہے۔ میں نے بش، کلنٹن دونوں کے ساتھ بھی تفصیلی بات چیت کی اور اوباما کے ساتھ بہت مختصر گفتگو کی یہ تمام لوگ ایک خاص زمرے سے تعلق رکھتے تھے اور ایک خاصیت رکھتے تھے یہ سیاست نہیں ہے، کیونکہ اس فہرست میں دو ریپبلکن اور دو ڈیموکریٹس تھے لیکن ان کا ایک خاص سیاسی وزن، سفارتی وقار اور فکری سطح تھی، جو مجھے اس شریف آدمی میں بہت کم نظر آتی ہے۔ یہ میری ذاتی رائے ہے-

    تضحیک آمیز تبصروں کے بعد ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ جنگ ​​کا اعلان کر دیا،ٹرمپ نے ہندوستانی طلباء کے تمام ویزا بلاک کرنے کا حکم دیا ہے ہندوستان سے مینوفیکچرنگ کو ہٹانا اور ہندوستانی سے تعلق ر کھنے والے سی ای او کو امریکی کمپنیوں سے ہٹانا یہ تو ابھی شروعات ہے۔

    پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کی جانب سے یومِ تکبیر کی پر وقار تقریب کا انعقاد

  • غزہ میں قتل عام، برطانوی صحافی نے لائیو شو میں اسرائیلی سفیر کو لاجواب کردیا

    غزہ میں قتل عام، برطانوی صحافی نے لائیو شو میں اسرائیلی سفیر کو لاجواب کردیا

    غزہ میں فلسطینیوں پر اتنے مظالم ڈھائے گئے کہ اسرائیل کی حمایت کرنے والے بھی مخالف ہوگئے،سخت اور بے باک سوالات کی وجہ سے مشہور برطانوی صحافی پیئرز مورگن نے فلسطین اسرائیل حالیہ جنگ کے معاملے پر اسرائیلی سفیر کو لاجواب کر دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی صحافی پیئرز مورگن نے اسرائیلی سفیر کو لاجواب کردیا پیئرز مورگن نے سوال کیا کہ آپ نے کتنے فلسطینی بچوں کو قتل کیا جس پر اسرائیلی سفیر تعداد نہ بتاسکیں، اور انکار کرتی رہیں،، صرف اتنا کہہ سکیں میرے پاس اس سوال کا جواب نہیں ہے۔

    اس کے علاوہ پیئرز مورگن کا کہنا تھا اسرائیلی حکام دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے حماس کے 30 ہزار جنگجوؤں کو قتل کیا لیکن افسوس کے ساتھ ان کے پاس یہ ڈیٹا نہیں ہے کہ غزہ میں کتنے بچوں کو قتل کیا جا چکا ہے-

    پیئرز مورگن نے بدھ کے روز اسرائیل کی برطانیہ میں سفیر تزیپی ہوتوویلی کو ایک انٹرویو میں آڑے ہاتھوں لیا، اور الزام لگایا کہ اسرائیلی حکومت غزہ میں کچھ چھپانے کی کوشش کر رہی ہے،مورگن نے سوال اٹھایا کہ اسرائیل غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت کیوں نہیں دیتا، جبکہ خطہ 7 اکتوبر 2023 سے مسلسل اسرائیلی محاصرے میں ہے؟

    برطانوی صحافی نے پوچھا کہ آپ بین الاقوامی صحافیوں کو غزہ جانے کیوں نہیں دیتے تاکہ وہ وہاں آزادانہ اور غیر جانب دارانہ رپورٹنگ کر سکیں، بغیر اس کے کہ انہیں اسرائیلی فوج ساتھ لے کر چلے؟،مورگن کے ان سخت سوالات نے اسرائیلی سفیر ہوتوویلی کو دفاعی پوزیشن پر لا دیا، جب کہ انہوں نے اسرائیل کے اس مؤقف کا دفاع کیا کہ صحافیوں کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔

    غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 54 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، اگرچہ وزارت کی جانب سے ہلاک ہونے والوں میں جنگجو اور عام شہریوں کے درمیان فرق نہیں کیا جاتا۔

    مورگن کا کہنا تھا کہ جب تک بین الاقوامی میڈیا کو زمینی صورتحال کا مشاہدہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اسرائیل کے بیانات پر شکوک و شبہات برقرار رہیں گے۔

  • پاکستانی میڈیا نے جنگی حالات میں انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا،ملک احمد خان

    پاکستانی میڈیا نے جنگی حالات میں انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا،ملک احمد خان

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس ، لاہورپریس کلب اور پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی کے زیر اہتمام لاہورپریس کلب میں دفاع وطن اور میڈیا کے کردار کے موضوع پر تقریب منعقد ہوئی ۔ تقریب کے مہمان خصوصی سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان تھے۔

    تقریب میں پی ایف یوجے کے سیکرٹری جنرل وصدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری ، پی یوجے کے صدر نعیم حنیف ، پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر خواجہ نصیر ، پی یوجے کے جنرل سیکرٹری قمرالزمان بھٹی ،جوائنٹ سیکرٹری لاہور پریس کلب عمران شیخ ،فنانس سیکرٹری سالک نواز ، اراکین گورننگ باڈی سرمد فرخ خواجہ ، رانا شہزاد احمد اور الفت حسین مغل سمیت سینئر صحافیوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین کے سیکرٹری جنرل و صدر لاہورپریس کلب ارشد انصاری نے کہاکہ پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستانی میڈیا نے جس تدبر اور جرات کا مظاہرہ کیا وہ جذبہ قابل تحسین ہے جبکہ ہمسائیہ ملک کے میڈیا نے اس جنگ میں بنیادی صحافتی اصولوں کو پس پشت ڈال کر ساری دنیا میں اپنی جگ ہنسائی کرائی ، پاکستان کا میڈیا افواج پاکستان اور حکومت کیساتھ کھڑا ہے اور ہماری بہادر افواج نے چند گھنٹوں میں بھارتی افواج کو مار بھگایا۔

    پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر نعیم حنیف کا کہناتھا کہ پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی اور بقاءکے معاملے پر صحافی صف اول میں سیسہ پلائی دیوار کی طرح اپنے محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر خواجہ نصیر کا کہنا تھاکہ دنیامیں بھارتی میڈیا اپنے ہی ملک کے لئے ہزیمت کا باعث بنا جبکہ پاکستان کے باشعور میڈیا نے پہلگام واقعہ سے لیکر 10 مئی تک حالات کا صحیح رخ بین الاقوامی برادری کے سامنے رکھا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہاکہ بھارتی جارحیت کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا پاکستانی میڈیا نے جنگی حالات میں انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا،جنگ کے دنوں میں پوری قوم کو متحد دیکھاجو سیاسی جماعتیں ایک دوسرے سے بات کرنا پسند نہیں کرتی تھیں ملک کی بقاءکی بات آئی تو حکومت اور فوج کے پیچھے ان کو کھڑے دیکھا،اگر ہمیں اتحاد کا موقع ملا ہے تواب اس کوکھونا نہیں چاہیے۔اس موقع پرصدر ارشد انصاری نے لاہور پریس کلب کی جانب سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کو یادگاری شیلڈ اور پھول پیش کئے۔

  • سیالکوٹ: پولیس حراست سے فرار ہونے والا ملزم نسیم اختر دوبارہ گرفتار

    سیالکوٹ: پولیس حراست سے فرار ہونے والا ملزم نسیم اختر دوبارہ گرفتار

    سیالکوٹ (باغی ٹی وی بیوروچیف: شاہد ریاض) ڈی پی او سیالکوٹ فیصل شہزاد کی بروقت نگرانی، مؤثر حکمت عملی اور ہدایات کی روشنی میں پولیس کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے، تھانہ کوٹلی سید امیر کی پولیس حراست سے عدالت میں پیشی کے دوران فرار ہونے والا ملزم نسیم اختر دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملزم نسیم اختر، جو مقدمہ نمبر 106/25 بجرم 379 (چوری) اور مقدمہ نمبر 187/25 بجرم 380 (رہائشی یا نجی جگہ سے چوری) میں زیرِ تفتیش تھا، گزشتہ روز عدالت میں پیشی کے دوران پولیس کی گرفت سے فرار ہوگیا تھا۔ واقعہ کے فوری بعد ڈی پی او سیالکوٹ فیصل شہزاد نے سخت نوٹس لیتے ہوئے فرائض میں غفلت برتنے والے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کروایا اور ملزم کی فوری گرفتاری کے لیے ڈی ایس پی صدر کی سربراہی میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔

    پولیس ٹیموں نے جدید ٹیکنالوجی، ہیومن انٹیلیجنس اور پیشہ ورانہ مہارت کا استعمال کرتے ہوئے مسلسل چھاپے مارے اور بالآخر فرار ہونے والے ملزم کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق ملزم اس وقت پولیس کی حراست میں ہے، اور اس سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    ڈی پی او فیصل شہزاد نے پولیس ٹیم کی اس کامیاب کارروائی کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ جرائم پیشہ عناصر کو کسی صورت قانون سے فرار کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیالکوٹ پولیس اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں اور ہر قیمت پر قانون کی عملداری کو یقینی بنائے گی۔

  • سیالکوٹ: عیدالاضحی پر مثالی صفائی کے انتظامات، ضلعی امن کمیٹی کا اجلاس

    سیالکوٹ: عیدالاضحی پر مثالی صفائی کے انتظامات، ضلعی امن کمیٹی کا اجلاس

    سیالکوٹ (باغی ٹی وی بیورو چیف: شاہد ریاض) ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ صبا اصغر علی کی زیر صدارت ضلعی امن کمیٹی کا خصوصی اجلاس عیدالاضحی کے انتظامات کے حوالے سے ڈی سی آفس کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صفائی ستھرائی، قربانی کے جانوروں کی باقیات کی محفوظ تلفی اور شہری سہولیات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ڈپٹی کمشنر صبا اصغر علی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ویژن کے مطابق عیدالاضحی پر صفائی کے انتظامات کو مثالی بنایا جائے گا۔ سیالکوٹ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (SWMC) صفائی کے لیے خصوصی اقدامات کرے گی۔ شہریوں کی سہولت کے لیے ہیلپ لائن نمبرز 1139، 1718 اور 052-9250011 کو چوبیس گھنٹے فعال رکھا جائے گا تاکہ عوام کسی بھی شکایت کی فوری اطلاع دے سکیں۔

    ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ چاروں تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور لوکل گورنمنٹ کے افسران عید کے تینوں دن اپنی ڈیوٹیوں پر موجود رہیں گے تاکہ صفائی ستھرائی کے کام میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ قربانی کے جانوروں کی آلائشیں اور فضلات SWMC کے عملے کے حوالے کریں اور صفائی عملے سے مکمل تعاون کریں۔

    ڈپٹی کمشنر نے علما کرام سے بھی اپیل کی کہ وہ خطباتِ عید اور جمعہ میں صفائی کی اہمیت پر روشنی ڈالیں اور عوام کو ترغیب دیں کہ وہ حکومت اور متعلقہ محکموں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

    اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس مظفر مختار، چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن کاشف نواز رندھاوا، اسسٹنٹ کمشنرز انعم بابر، غلام فاطمہ، عثمان غنی، سدرہ ستار سمیت اراکینِ ضلعی امن کمیٹی نے بھرپور شرکت کی۔

    اجلاس کے اختتام پر ملک و قوم کی سلامتی، ترقی اور استحکام کے لیے دعا کی گئی۔