ہانگ کانگ چین کا حصہ مگر امریکہ کا ساتھی،کیا امریکہ اور چین دنیا کو بیوقوف بنا رہے ہیں؟ مبشر لقمان کے اہم انکشافات

0
40

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ امریکہ اور ہانگ کانگ کے درمیان تعلقات ہمیشہ سے ہی گہرے تھے،دنیا کی اہم ترین اکنامک پارٹنر شپ میں سے ایک ہے،اگر موجودہ عالمی سیاست میں کوئی تبدیلی آتی ہے تو دونوں پر بڑے گہرے اثرات مرتب ہوں گے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پچھلے دس سالوں میں امریکہ نے ہانگ کانگ کے ساتھ تجارت سے فائدہ اٹھایا ،2018 میں 33.8 بلین کی تجارت ہوئی اسکا مطلب ہے کہ امریکہ اور ہانگ کانگ دونوں اہم اور منافع بخش تجارتی پارٹنر ہیں،ہانگ کانگ اور امریکہ کے تعلقات یہاں تک کیسے پہنچے یہ جاننے کے لئے ضروری ہے کہ پہلے ہانگ کانگ کو سمجھ لیں

مبشرلقمان کا مزید کہنا تھا کہ ہانگ کانگ وہ اووسیز کمپنیز کے لئے دنیا کا سب سے بڑی مارکیٹ تک پہنچنے کے لئے اہم گیٹ وے ہے ، دوسری جنگ عظیم کے بعد امریکہ نے چائنہ کے اس شہر میں دلچپسی لینا شروع کر دی تھی،اور ابتدا میں ہانگ کانگ کی جو لوکیشن تھی اس کو اہم شپنگ حب کے طور پر جانا جاتا تھا، 1960 کی آخری دہائی مین امریکہ نے امریکن چیمبر آف کانگریس ہانگ کانگ قائم کیا تو اس سے قبل کئی امریکی تجارتی کمپنیاں یہاں اسٹیبل کر چکی تھیں

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ 1992 میں جب برطانیہ نے ہانگ کانگ کا اختیار واپس چائنہ کو دیا اسوقت سے امریکی سیاستدان اس پر گہری نظر رکھنے لگے یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے خاص قانون سازی کر کے اہم قانون پاس کیا جس کو ہانگ کانگ پالیسی ایکٹ کہا جاتا ہے، ہانگ کانگ کو امریکہ کی معیشت کے لئے اہم قرار دیا جاتا تھا یہی وجہ ہے کہ ہانگ کانگ کی برٹش اکانومیز سے الگ ہو بھی چائنہ کے زیر اثر آ کر بھی ہانگ کانگ امریکہ کے ساتھ غیر متنازعہ تجارتی تعلقات قائم رکھ رہا تھا

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ہانگ کانگ کے حوالہ سے اس قانون کو امریکی صدر ہی کالعدم قرار دے سکتے ہیں اسکے علاوہ کسی کو اختیار نہیں، جب ہانگ کانگ کی سپیشن ٹریڈنگ سٹیٹس کی بات کرتے ہین تو اسکا یہی مطلب ہے کہ واشنگٹن ہانگ کانگ کو چائنہ سے الگ مانتا ہے جس کی وجہ سے ہانگ کانگ ان ٹیرف سے بچ سکتا ہے جو امریکہ چائنہ پر لگاتا ہے،

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ 1992 ایکٹ میں اہم شق ہے جس میں واشنگٹن ہانگ کانگ کو کنڈیشنل سپورٹ فراہم کرتا ہے اس سے ہانگ کانگ امریکہ، اور اس کے اتحادیوں کے پاس ٹیکنالوجیز تک رسائی حاصل کرتا ہے، ہانگ کانگ میں 1998 تک ہانگ کانگ اور امریکہ میں 24 ارب مالیت کی تجارت تھی اب اور مضبوط ہوئے،ہانگ کانگ میں اب 80 ہزار سے زائد امریکی شہری موجود ہیں جبکہ 13 سے زائد کمپنیز موجود ہیں

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ان کمپنیز میں تقریبا ایک لاکھ افراد ملازمت کرتے ہیں اور ان میں سے 300 امریکن کمپنیز کا ایشیا کے علاقائی ہیڈ کوارٹر کے طور پر استعمال کرتی ہے، ہانگ کانگ کی تجارت کا 40 فیصد ری ایکسپورٹنگ ہے، چائنہ اور امریکہ کے مابین ری ایکسپورٹنگ ہوتی ہے، دو ممالک اپنے مال کو تیسرے ملک کو بیچتے ہیں جہاں سے تیسرے ملک کو بیچا جاتا ہے،اور ایکسپورٹ کروایا جاتا ہے، ہانگ کانگ کو بین الاقوامی تجارت کے لئے مضبوط دیکھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ کا ہانگ کانگ کے لئے ٹریڈ سر پلس کسی بھی ملک کی نسبت زیادہ ہے

شہباز گل پالپا پر برس پڑے،کہا جب غلطی پکڑی جاتی ہے تو یونین آ جاتی ہے بچانے

وزیراعظم کا عزم ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہیں ری سٹکچرنگ کرنی ہے،وفاقی وزیر ہوا بازی

860 پائلٹ میں سے 262 ایسے جنہوں نے خود امتحان ہی نہیں دیا،اب کہتے ہیں معاف کرو، وفاقی وزیر ہوا بازی

کراچی طیارہ حادثہ کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش، مبشر لقمان کی باتیں 100 فیصد سچ ثابت

طیارہ حادثہ، رپورٹ منظر عام پر آ گئی، وہی ہوا جس کا ڈر تھا، سنئے مبشر لقمان کی زبانی اہم انکشاف

جنید جمشید سمیت 1099 لوگوں کی موت کا ذمہ دار کون؟ مبشر لقمان نے ثبوتوں کے ساتھ بھانڈا پھوڑ دیا

اے ٹی سی کی وائس ریکارڈنگ لیک،مگر کیسے؟ پائلٹ کے خلاف ایف آئی آر کیوں نہیں کاٹی؟ مبشر لقمان نے اٹھائے اہم سوالات

کراچی میں پی آئی اے طیارے کا حادثہ یا دہشت گردی؟ اہم انکشافات

طیارے کا کپتان جہاز اڑانے کے قابل نہیں تھا،مبشر لقمان کھرا سچ سامنے لے آئے

اگلی سپر پاور چین ہو گا، سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کے اہم انکشافات

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی بینکس کے تقریبا 148 بلین ڈالر کے اثاثے ہانگ کانگ میں ہیں، ہانگ کانگ امریکن سروسز اور ایکسپورٹ کے لئے اہم ہے، ویسے بھی امریکہ بھی ہانگ کانگ کے لئے اہم ہے،2019 میں ہانگ کانگ کی تمام ایکسپورٹ کا حصہ صرف امریکہ سے تھا جس کی مالیت 27 ملین امریکی ڈالر تھی، ایکسپورٹ کی بات آتی ہے تو ہانگ کانگ کے پاس چائنہ کے بعد سب سے بڑا ایکسپورٹر امریکہ ہے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اور ہانگ کانگ میں فارن ڈائریکٹ انویسمنٹ کو دیکھتے ہیں تو باقی ہانگ کانگ امریکہ سے حاصل ہونے والے فوائد حاصل ہونا شروع ہو جاتے ہیں، 2018 مین ہانگ کانگ نے امریکن سرمایہ کاری میں 82 بلین ڈالر کا اضافہ کیا ،ہانگ کانگ کی جو ڈائریکٹ انویسمنٹ امریکہ میں ہوئی وہ 14 سے 16 ارب تھی، یہ اندازہ لگانا مشکل نہین کہ امریکہ اور ہانگ کانگ کا تعلق ناقابل حد تک اہم ہے، اگر کوئی تبدیلی لانے کی عالمی سطح پر کوشش کی جاتی ہے تو دونوں متاثر ہوں گے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ ناقابل یقین حد تک منافع بخش پارٹنر سے محروم ہو سکتا ہے، امریکہ کو سرمایہ کاری کے لئے دوسرے ممالک میں جانا پڑے گا جس سے ہانگ کانگ کی معیشت کو بھی سخت دھچکا لگے گا، چین امریکہ مین جو جنگ جاری ہے اس مین پھر چین ہانگ کانگ سے ایکسپورٹ نہیں کرے گا ،ا سے امریکہ کی ری ایکسپورٹ متاثر ہو گی، یہ اگر شروع ہوتی ہے تو اس کا فالو اپ انتہائی خوفناک ہو گا

Leave a reply