احتساب سب کا ہو گا،وقت دیتے ہیں، ذمہ داران کا تعین کر کے عدالت کو بتائیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

0
32

احتساب سب کا ہو گا،وقت دیتے ہیں، ذمہ داران کا تعین کر کے عدالت کو بتائیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چڑیا گھر سے جانوروں کی منتقلی سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی،سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی،

گزشتہ سماعت میں عدالت نے چیرمین بورڈ اور سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی کو آج پیش ہونے کا حکم دیا تھا، گزشتہ سماعت میں عدالت نے سیکرٹری موسمیات اور چیئرمین بورڈ سے کو 16 مارچ کا لسٹ طلب کیا تھا،

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ککہا کہ جی سیکرٹری صاحبہ آپ کو گزشتہ سماعت میں سمجھایا تھا،آپ نے وفاقی حکومت کے نوٹس میں عدالتی حکم کیوں نہیں لایا گیا،کسی کو معصوم جانوروں کی ویلفیر کے لئے کوئی دلچسپی نہیں ہے،کوئی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں،وزارت موسمیاتی چڑیا گھر کے بورڈ میں شامل ہے، چڑیا گھر کے نفع نقصان کا ذمہ دار وزارت موسمیاتی ہے،شیر کے مرنے کا ذمہ دار وزارت موسمیاتی ہے،

عدالت نے سیکرٹری موسمیات کی سرزنش کی،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی آفیسران نے عدالت کو بتایا کہ چڑیا گھر کے بورڈ ذمہ دار ہے،احستاب سب کا ہو گا، عدالت نے چڑیا گھر کو پہلے ہی غیر قانونی قرار دیا تھا،چڑیا گھر کے جانوروں کو مرنے کے لیے پنجروں میں قید کیا گیا ہے، چڑیا گھر کے جانوروں کو خوراک اور رہنے کی سہولت کوئی نہیں ہے،

سیکرٹری موسمیات نے کہا کہ مجھے اجازت ہے صفائی دینے کی،کابینہ کو لکھا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ قانون اور عدالتی حکم کے علاوہ کچھ نہیں لکھ سکتی ہو،کیا مطلب ہے ؟ وزیر اعظم ذمہ دار ہے،سیکرٹری موسمیات نے کہا کہ وزارت موسمیات کا قلم دان وزیر اعظم کے پاس ہے،عدالت نے کہا کہ آپ کو وقت دیتے ہیں، تحریری جواب عدالت میں جمع کرائیں، ذمہ داروں کا تعین کر کے جواب عدالت میں جمع کرائیں، میں قرار دے چکا ہوں، چڑیا گھر کے ذمہ دار وزارت موسمیات ہے،

عدالت نے سماعت 11 اگست تک ملتوی کر دی

Leave a reply