23 مارچ 2019 کا دن یاد گار تھا مہوش حیات

0
76

اداکارہ مہوش حیات کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے 2019 میں دیے گئے ایوارڈ ’تمغہ امتیاز‘ پر کافی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا کہ انہیں ان کی اداکاری کی وجہ سے نہیں بلکہ کسی اور وجہ سے ایوارڈ دیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : اداکارہ مہوش حیات نے اس وقت تنقید کرنے والوں کو کرارا جواب دیا تھا تاہم اب دو سال بعد بھی مہوش حیات نے واسع چوہدری کے شو’گھبرانا نہیں ہے‘ میں تمغمہ امتیاز پر لوگوں کی جانب سے تنقید کیے جانے پر کھل کر بات کی۔

مہوش حیات کا کہنا تھا کہ انہیں ایوارڈ ملنا چاہیے یا نہیں؟ اس معاملے پر بحث کرنا ہر کسی کا حق ہے مگر انہیں اس وقت تکلیف ہوئی جب ان کے لیے کہا گیا کہ اداکارہ کو ان کی اداکاری کی وجہ سے نہیں بلکہ کسی اور وجہ سے ایوارڈ ملا ہے۔

مہوش حیات کے مطابق جہاں تمغہ امتیاز ملنے پر انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا، وہیں کئی افراد نے ان کی حمایت بھی کی۔

اداکارہ نے بتایا کہ ان کی زندگی کے چند یادگار لمحات میں سے 23 مارچ 2019 کا وہ دن بھی یادگار تھا، جب انہوں نے ریاست پاکستان کی جانب سے اپنی اداکاری کی خدمات پر تمغہ امتیاز وصول کیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں مہوش حیات کا کہنا تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر مداحوں کی تنقید سے تنگ آکر کمنٹس کا سیکشن بند نہیں کرتیں، کیوںکہ وہ زیادہ تر تنقید کو دل پر نہیں لیتیں۔

پروگرام کے ایک سیگمنٹ میں مہوش حیات کو ایک موبائل پیغام 6 اداکاروں کو بھیجنے کا کہا گیا، جس میں اداکارہ نے لکھا کہ ’آج کل وہ تنہا ہیں، اور میسیج پڑھنے والے کا کیا ارادہ ہے؟

مہوش حیات نے مذکورہ پیغام عدنان صدیقی، ہمایوں سعید، فہد مصطفیٰ اور بلال اشرف سمیت دیگر اداکاروں کو بھیجا، جس پر سب سے پہلے عدنان صدیقی نے انہیں جواب دیا کہ وہ ’وہ تیار ہیں اور سین آن ہے‘۔

ہمایوں سعید نے مہوش حیات کو جواب دیا کہ وہ ان کے لیے ہمیشہ تنہا ہی رہیں گی۔

احمد علی بٹ کے موٹاپے کا مذاق اڑانے پر مہوش حیات واسع چوہدری پر برہم

Leave a reply