25 دسمبر مناتے وقت دل میں شرمندگی ہوتی ہے، حمزہ شہباز نے ایسا کیوں کہہ دیا

25 دسمبر مناتے وقت دل میں شرمندگی ہوتی ہے، حمزہ شہباز نے ایسا کیوں کہہ دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ احتساب کا دہرا نظام ہے، یہ کونسا نیا پاکستان ہے ؟ آج پاکستان نازک دور سے گزر رہا ہے۔ ملک میں مایوسیوں کے ڈیرے اور حکومت کے بلند و بانگ دعوے ہیں، اورنج لائن نہیں چل سکی، بی آرٹی منصوبے پر ابھی تک کھڈے ہیں، آج بھوک غریب آدمی کے دروازے پر دستک دے رہی ہے،

حمزہ شہباز کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کا جی بھرا نہیں، گیس، بجلی کی قیمتیں بڑھانے کا ارادہ ہے، یہ کیسا نیا پاکستان ہے جہاں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت بتائے 14 ماہ میں کونسا منصوبہ مکمل کیا ؟ ہواؤں کا رخ بدل کر پھر مسلم لیگ (ن) کی طرف ہو جاتا ہے۔

حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ ہم قائداعظم کا یوم پیدائش تو مناتے ہیں مگر ان کے فرمودات پر عمل نہیں کرتے، 25 دسمبر مناتے وقت دل میں شرمندگی ہوتی ہے، ہم قائد کے اصولوں پر عمل نہیں کرتے، بینظیرعظیم لیڈر تھیں، ہم سیاسی اختلاف میں محسنوں کو بھول جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ حمزہ شہباز کو نیب نے گرفتار کر رکھا ہے وہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں‌تا ہم پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہونے کی وجہ سے انکے پروڈکشن آرڈرجاری ہوتے ہیں اور وہ اسمبلی اجلاس میں شریک ہوتے ہیں.

حمزہ شہباز نے رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ضمانت پر رہائی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا،حمزہ شہباز نے امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے ضمانت کی درخواست دائر کی ،درخواست میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے

لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ نیب نے بد نیتی کی بنیاد پر رمضان شوگر ملز میں تحقیقات کا آغاز کیا، نیب نے رمضان شوگر ملز کے معاملے پر متعدد بار انکوائری کی مگر کچھ بھی نہیں ملا،تحصیل بھوانہ میں نالہ عوامی مفاد میں بنایا گیا تھا، صوبائی کابینہ اور صوبائی اسمبلی نے سیوریج نالے کی تعمیر کی منظوری دی تھی،حمزہ شہباز کیخلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہیں،

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ رمضان شوگر ملز میں شریک ملزم شہباز شریف کو پہلے ہی ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے، رمضان شوگر ملز ریفرنس میں فرد جرم عائد ہونے کے بعد حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے،حمزہ شہباز صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ہے اور گرفتاری سے ذمہ داریوں کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا ہے،حمزہ شہباز کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے،

حمزہ شہباز کا فرنٹ مین بن گیا نیب میں وعدہ معاف گواہ،بیان ریکارڈ کروا دیا

مریم نواز کے وکلاء نے ہی مریم نواز کی الیکشن کمیشن میں مخالفت کر دی، اہم خبر

صرف اللہ کوجوابدہ ،کوئی کچھ بھی رائے رکھےانصاف کے مطابق فیصلہ دیں گے، عدالت کےحمزہ کیس میں ریمارکس

نیب نے احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف فیملی نے اپنے مختلف ملازموں کے ناموں پرکمپنیاں بنا رکھی ہیں،منی لانڈرنگ کی رقوم بے نامی کمپنیوں میں منتقل کی جاتی رہیں ،اور ان بے نامی کمپنیوں سے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں رقم منتقل ہوتی رہی. نیب رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نیب کو 10 غیرملکی منی ایکس چینجرزکا ریکارڈمل چکاہے، شہبازشریف، حمزہ،سلمان کوبرطانیہ کی 4 منی ایکس چینج سے رقوم منتقل ہوئیں، دبئی کی 6 منی ایکس چینج سے بھی رقوم منتقل کی گئیں۔ نیب رپورٹ کے مطابق شہبازشریف فیملی کو 10 کمپنیوں سے 37 کروڑبھیجے گئے.

Comments are closed.