25 نومبر 2020 ،یوم وفات میرا ڈونا

0
29

ڈیاگو ارمانڈو میراڈونا ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والے ایک سابق فٹ بال کھلاڑی تھے۔ انہیں فٹ بال کی تاریخ کے عظیم اور متنازع ترین کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

30 اکتوبر 1960 کو پیدا ہونے والے ڈیاگو میراڈونا ارجنٹائن کے دار الحکومت بیونس آئرس کے نواحی قصبے ویلا فیوریتو کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ نے اپنے پیشہ ورانہ دور میں بوکا جونیئرز، ایف سی بارسلونا اور ایس ایس سی ناپولی کے لیے مختلف اعزازات حاصل کیے۔ اپنے بین الاقوامی دور میں آپ نے 91 مقابلوں میں شرکت کی اور 34 گول کیے۔

آپ نے 1982ء، 1986ء، 1990ء اور 1994ء کے فٹ بال عالمی کپ مقابلوں میں شرکت کی۔1986ء میں ارجنٹائن نے آپ کی قیادت میں عالمی کپ میں شرکت کی اور حتمی مقابلے میں مغربی جرمنی کو شکست دے کر عالمی چیمپیئن بنا۔ میراڈونا نے ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔

کوارٹر فائنل میں انگلستان کے دو گول نے آپ کو ایک افسانوی حیثیت دے دی۔ ٹیلی وژن ری پلے نے ثابت کیا کہ آپ نے پہلا گول اپنے ہاتھ سے کیا تھا۔ بعد ازاں آپ نے کہا کہ "تھوڑا سا میراڈونا کا سر اور تھوڑا سا خدا کا ہاتھ”۔ اس طرح یہ گول "خدائی ہاتھ” (Hand of God) کے نام سے دنیا بھر میں مشہور ہوا۔ مقابلے کے بعد آپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

” اگر اس میں ہاتھ شامل بھی تھا، تو وہ ضرور خدا کا ہاتھ تھا۔ “
انگلستان کے خلاف اس یادگار مقابلے میں اس پہلے متنازع گول کے بعد آپ نے جو دوسرا گول بنایا وہ ان کی صلاحیتوں کا عکاس تھا۔ آپ نے میدان کے وسط سے گیند کو لیا اور انگلستان کے پانچ کھلاڑیوں اور گول کیپر کو غچہ دیتے ہوئے گیند کو جال کی راہ دکھائی۔ اسے 2002ء میں فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کی جانب سے کیے گئے ایک آن لائن پول میں صدی کا بہترین گول قرار دیا گیا۔ اس مقابلے میں ارجنٹائن نے 2-1 سے فتح حاصل کی اور انگلستان کو ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا۔ ان دونوں گولوں کو برطانیہ کے چینل 4 ٹیلی وژن کی جانب سے 2002ء میں کھیلوں کے 100 بہترین لمحات میں چھٹا نمبر دیا۔

سیمی فائنل میں بیلجیم کے خلاف آپ نے دو گول داغے اور ٹیم کو حتمی مقابلے میں لے آئے، جہاں مغربی جرمنی نے آپ کی کڑی نگرانی کی لیکن اس کے باوجود آپ کی مدد سے ارجنٹائن فاتحانہ گول کرنے میں کامیاب ہوا اور یوں فتح 3-2 سے ارجنٹائن کے حصے میں آئی۔ آپ کو بہترین کھلاڑی کا گولڈن بال ایوارڈ دیا گیا۔

1990ء کے عالمی کپ میں ٹخنے کے زخم نے آپ کی کارکردگی کو متاثر کیا اس کے باوجود ارجنٹائن کی ٹیم حتمی مقابلے تک پہنچی جہاں مغربی جرمنی نے ایک متنازع پنالٹی ملنے کے سبب 1-0 سے کامیابی حاصل کی۔ یوں ارجنٹائن اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔

1991ء میں اٹلی میں کوکین کے لیے ایک ڈوپنگ ٹیسٹ میں ناکام ہونے کے بعد آپ کو 15 ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 1994ء کے عالمی کپ کے دوران بھی آپ منشیات کے استعمال کے باعث پابندی کا شکار بنے۔ یوں شدید تنازعات کی لپیٹ میں آنے کے بعد بالآخر آپ نے 30 اکتوبر 1997ء کو فٹ بال سے سبکدوشی کا اعلان کر دیا۔

بعد ازاں آپ صحت کی خرابی اور وزن میں بے پناہ اضافے کے باعث مسائل کا شکار رہے۔ تاہم ایک جراحی کے نتیجے میں وزن میں اضافے پر قابو پا لیا گیا۔ کوکین کے نشے سے چھٹکارہ پانے میں بھی آپ نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔

2000ء میں آپ کی سوانح حیات "میں ڈیاگو ہوں” (Yo Soy El Diego) شایع ہوئی جو ارجنٹائن میں فروخت ہونے والی بہترین کتاب بنی۔

فیفا کے "صدی کے بہترین کھلاڑی” کے لیے کرائے گئے پول میں آپ 53.6 فیصد ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے۔ برازیل کے اعتراضات کے بعد فیفا نے فٹ بال ماہرین کی ایک کمیٹی مقرر کر دی جس نے پیلے کو صدی کا بہترین کھلاڑی قرار دیا۔ میراڈونا نے اس فیصلے کے خلاف احتجاجاً فیفا کی تقریب میں شرکت نہ کرنے کی دھمکی دی۔ بالآخر فیفا نے دو اعزازات دیے، میراڈونا اپنا انعام لے کر چل دیے اور پیلے کو اعزاز سے نوازنے کا انتظار نہ کیا

25 نومبر 2020 کو ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے اس افسانوی کردار اور عالمی شہرت یافتہ فٹ بالر ڈیاگو میراڈونا کا دل کا دورہ پڑنے سے حرکتِ قلب بند ہوجانے کے سبب انتقال ہوگیا۔ انتقال کے وقت وہ 60 برس کے تھے۔

Leave a reply