تین سال تک طالبان کی قید میں رہنےوالےآسٹریلوی لیکچرارکا افغانستان جانے کا اعلان

0
54

سڈنی:طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے آسٹریلوی لیکچرار نے حکومت کی مدد کرنے کے لیے افغانستان جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

باغی ٹی وی : عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے لیکچرار ٹموتھی ویکس تین سال طالبان کی قید میں رہنے کے بعد اہم کمانڈرز کی رہائی کے بدلے آزاد ہوئے تھے قید کے دوران ٹموتھی نے اسلام قبول کرکے اپنا نام جبرائیل عمر رکھ لیا تھا قید سے آزادی ملنے کے بعد سے وہ آسٹریلیا میں ہی مقیم ہیں تاہم اب انہوں نے طالبان حکومت کی مدد کا فیصلہ کیا ہے۔

طالبان حکومت کا 2 فروری سے تمام یونیورسٹیز کھولنے کا اعلان

اپنے ایک انٹرویو میں آسٹریلوی لیکچرار کا کہنا تھا کہ میں افغانستان کے بچوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتا ہے میں ان کی تعلیم کے لیے حکومت کی مدد کرنا چاہتا ہوں آسٹریلوی لیکچرار نے سکھ برادری سے افغانستان واپس آنے کی اپیل بھی کی اور ایک سابق رکن اسمبلی نریندر سنگھ خالصہ کی طالبان وزیر سراج الدین حقانی سے ملاقات بھی کرانے کا دعویٰ کیا۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی لیکچرار کو 2016 میں کابل یونیورسٹی کے دروازے سے اغوا کیا گیا تھا جب کہ 2019 میں انس حقانی اور خلیل حقانی کے رہائی کے بدلے آزادی ملی تھی۔

رواں برس مارچ سے لڑکیوں کے تمام اسکول کھول دیئے جائیں گے،ذبیح اللہ مجاہد

دوسری جانب افغانستان سے غیرملکیوں کے انخلا کے لئے طالبان اورقطرکے درمیان معاہدہ ہوگیا ”الجزیرہ” کے مطابق معاہدے کے کابل ائیرپورٹ سے چارٹرپروازوں کے ذریعے غیرملکیوں کا انخلا دوبارہ سےشروع ہوگا کابل ائیرپورٹ سے قطر ائیرویز کی ہفتے میں 2 چارٹرڈ پروازیں چلائی جائیں گی۔

چارٹرپروازوں سے امریکا اور دیگر ممالک اپنے شہریوں کو افغانستان سےنکالیں گے۔ ان پروازوں کے ذریعے جان کےخطرے سے دوچار افغانوں کا بھی انخلا کرایا جائےگا قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبد الرحمان الثانی نے طالبان سے معاہدے کی تصدیق کر دی ہے۔

غیر ملکیوں کے انخلاء کیلئے طالبان اورقطرکے درمیان معاہدہ طے

Leave a reply