اسلام آباد: وفاقی وزرا کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے حکومت کی جانب سے لوڈشیڈنگ پر عوام سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ 30 جون تک لوڈشیڈنگ ڈیڑھ سے دو گھنٹے رہ جائے گی۔
باغی ٹی وی : شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فیصلہ نہ کرنے سے ملک کا ہزاروں ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے اور ہوتا رہے گا،نیب ہے کیا اور اس نے ملک میں کیا کیا؟ یہ ہمیں ٹھنڈے دل سے سوچنا ہوگا،ملک میں نیب کو استعمال کرکے سیاست پراثرانداز ہونے کی کوشش کی گئی،نیب نے کتنوں کو جیل میں ڈالا اورکتنوں پر جرم ثابت ہوا، ملک میں احتساب کے ادارے موجود ہیں –
وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس،لوڈ شیڈنگ پر بریفنگ اور اہم فیصلے لیے جائیں گے
انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب اجرت پر کام کر کے گھر چلے گئے ہیں،چیئرمین نیب کو سیاست کوتوڑنے مڑورنے پر جواب دینا ہوگا،بتائیں کہ ان چار سال میں کتنے الزمات درست ثابت ہوئے؟جب تک نیب کا ادارہ موجود ہے حکومت نہیں چل سکتی قطرسےجن معاہدوں پر مجھے جیل میں ڈالا گيا انہی معاہدوں کی بدولت آج پاکستان کی معیشت بچی ہوئی ہے اور ہر ماہ 700 ملین ڈالرز کی بچت ہو رہی ہے۔
ملک کے میدانی علاقوں میں موسم شدید گرم، گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج سے ساڑھے تین گھنٹےسے کم لوڈشیڈنگ ہوگی،پچھلی حکومت نے 4 سال تک عوام سے جھوٹ بولا، سابق حکومت نے کوئی نیا پاور پلانٹ نہیں لگایا، ہم 60 روپے فی یونٹ بجلی بنا کر عوام کو 15 روپے فی یونٹ دے رہے ہیں، ملک میں بجلی کی ضرورت 25 ہزار میگاواٹ اور پیداوار 21 ہزار میگاواٹ ہے-
جبکہ وزیر توانائی خرم دستگیر نے بتایا کہ جن علاقوں کے لوگ بل ادا نہیں کرتے وہاں لوڈشیڈنگ زیادہ ہوگی۔