مون سون بارشوں اور سیلاب سے تباہیاں،300 بچوں سمیت900 سے زائد اموات،اور5 لاکھ کے قریب مکانات تباہ

0
44

سندھ اور بلوچستان اور پنجاب سمیت ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی،ملک بھر میں 14جون سے اب تک بارشوں اور سیلاب سے 300 بچوں سمیت900 سے زائد اموات ہوچکی ہیں-

باغی ٹی وی: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این ڈی ایم اے ) نے بارشوں اور سیلاب کے باعث 14 جون سے اب تک ہونے والے نقصانات کے اعدادو شمار جاری کردیئے،۔این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں 14جون سے اب تک بارشوں اور سیلاب سے 903افراد جاں بحق ہوئے-

خیبرپختونخوا:بارشوں اور سیلاب سے تباہ کاریاں،12 اقسام کی مختلف فصلیں تباہ ہو گئیں

این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں سیلاب سے4لاکھ 95ہزار259مکانات کو مکمل اور جزوی نقصان پہنچا سیلاب سے ایک ہزار 293 افراد زخمی ہوئے لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے،ہزاروں ایکڑ فصلیں اجڑ گئیں۔ سڑکیں بہہ گئیں، شہروں اور صوبوں کا آپس میں رابطہ کٹ گیا۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے مطابق سیلاب اور بارشوں سے بلوچستان میں 230 افراد جاں بحق ہوئے۔سندھ 293افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ پنجاب میں 164افراد لقمہ اجل بنےآزاد کشمیر میں سیلاب اوربارشوں سے 37افراد جاں بحق ہوئے۔گلگت بلتستان میں 9افراد سیلاب کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

این ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں 26ہزار 897 مکانات کو مکمل اور جزوی نقصان پہنچا خیبر پختونخوا میں 15 ہزار117مکانات سیلاب اوربارشوں میں بہہ گئے پنجاب میں 84 ہزار106مکانات متاثر ہوئے سندھ میں 3 لاکھ 68 ہزار233 مکانات کو مکمل اور جزوی نقصان پہنچا۔

کراچی میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے آج اور کل ہونے والی بارش سے کراچی ملیر ندی میں طغیانی کی وجہ سے کورنگی کاز وے ایک بار پھر زیر آب آگئی طغیانی کی وجہ سے کئی بار کورنگی کازوے زیر آب آچکی ہے جس کی وجہ سے کازوے کی سڑک خستہ حالی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہےاور پھر ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

کے پی کے میں سیلاب سے تباہی،عمران خان کو جلسوں سے فرصت نہیں

ٹریفک پولیس نے رکاوٹیں لگا کر کازوے کو بند کیا ہے اور ٹریفک کو متبادل راستے کی طرف موڑا جارہا ہے۔

دوسری جانب سوئی سدرن گیس حکام کے مطابق بولان میں سیلاب کے باعث گیس پائپ لائن بہنے سے کوئٹہ سمیت کئی اضلاع کو گیس کی فراہمی بند ہوگئی بولان کے علاقے بی بی نانی میں گیس پائپ لائن ریلےمیں بہہ گئی جس سےکوئٹہ کوگیس کی فراہمی معطل ہوگئی۔

ایس ایس جی سی کے مطابق برساتی ریلے میں گیس پائپ لائن بہنے سے مچھ، زیارت، پشین، مستونگ اورقلات کو بھی گیس کی فراہمی بند ہوئی شکارپور سے کوئٹہ آنے والی 24 انچ گیس کی پائپ لائن پہلے ہی بہہ چکی ہے بولان ندی میں پانی کم ہونےکے بعدگیس لائن کی مرمت میں کچھ دن لگ سکتے ہیں جب تک متبادل 12 انچ کی لائن سے گیس فراہم کی جارہی ہے۔

ادھر بارش برسانے والا ایک اور مضبوط سسٹم شمالی بلوچستان میں داخل ہو گیا ہے جبکہ ندی نالوں میں طغیانی، رابطہ سڑکیں بہہ جانے اور پل ٹوٹنے کے باعث بلوچستان کا ملک کے دیگر تمام صوبوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بارشیں برسانے والا مضبوط سسٹم جنوب وسطی اور مغربی بلوچستان تک پھیل رہا ہے جس کے باعث چمن شہر کےنواحی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہو رہی ہیں چمن میں کئی علاقوں کے برساتی نالوں میں طغیانی کے باعث رابطہ سڑکیں بند ہیں، شہر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی متاثر ہیں۔

سیلاب میں پھنسے 38,143 سے زائد افراد ریسکیو،وزیراعلیٰ کی ریلیف آپریشن مزید تیز…

لیویز کنٹرول کے مطابق کوہ خواجہ عمران کے دامن میں سیلابی ریلوں میں رابطہ سڑکیں بہہ گئی ہیں جس کے باعث سپینہ تیزہ اور غوژئی کے دیہات کا 3 دن سے چمن شہر سے رابطہ منقطع ہے پشین، برشور، خانوزئی، کان مہترزئی اور مسلم باغ میں گرج چمک کےساتھ موسلا دھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جبکہ لورا لائی، ژوب، میختر، شیرانی، دکی اور زیارت میں بھی بادل خوب برس رہے ہیں۔

مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارش سے متاثرہ علاقوں میں دوبارہ بارش سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے اور امدادی کاموں میں بھی دشواری کا سامنا ہے قلعہ عبداللہ، توبہ اچکزئی اور گلستان میں موسلادھار بارش کے باعث رابطہ سڑکیں آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی ہیں جبکہ توبہ اچکزئی میں برج متکزئی ڈیم اوور فلو ہونے کے باعث سیلابی پانی آبادیوں میں داخل ہو گیا ہے۔

نئے طاقتور اسپیل نے بلوچستان کے بالائی اور شمالی علاقوں میں پھر سے سیلابی صورتحال بنا دی ہے، بالائی علاقوں میں سیلابی ریلوں سےکئی مکانات اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے ڈیرہ بگٹی، بارکھان، کوہلو، موسیٰ خیل میں تیز بارش کے باعث برساتی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے جس سے مختلف علاقوں کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

شدید بارشوں، ندی نالوں میں طغیانی اور رابطہ سڑکیں بہہ جانے کے باعث بلوچستان کا سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ساتھ زمینی رابطہ معطل ہو چکا ہے۔

سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے دل کھول کر امداد فراہم کریں، سراج الحق کی اپیل

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں ہونے والی بارشوں کے اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں جن کے مطابق گزشتہ 24گھنٹے کے دوران سندھ ،بلوچستان ،پنجاب ،خیبر پختونخوا میں بارش ہوئی،آزاد کشمیراور گلگت بلتستان کے بعض مقامات پر بھی بارشیں ہوئیں،سب سے زیادہ بارش سندھ میں سکرنڈ 175، پڈعیدن 142، نوابشاہ میں 118ملی میٹر بارش ریکارڈ،ٹنڈو جام 92، میرپور خاص 87، بدین 81، خیرپور 71،چھور 70، حیدرآباد 66 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی-

منڈی بہاؤالدین 32، چکوال 26، منگلا 21، اسلام آباد سید پور 20، گولڑہ میں 9ملی میٹر بارش ریکارڈہوئی ،سیالکوٹ ایئرپورٹ 49، سٹی 36، جہلم 47، کوٹ ادو 38 اور مری میں 33 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی بنوں 10، چترال، بالاکوٹ 08، پتن میں5 ملی میٹر بارش ریکارڈہوئی-

کالام 17، دیر بالا 24، زیریں 11، مالم جبہ 20، دروش 13، پاراچنار 12 میں ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی میر کھانی میں 28ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ،خیبر پختونخوا میں ڈیر ہ اسماعیل خان ایئرپورٹ 54، سٹی 44، سیدو شریف 32، کاکول میں 23ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی زیرو پوائنٹ 8، بوکرا 7، ائیرپورٹ کے قریب2ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی-

وزیراعظم نے سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر لندن کا دورہ منسوخ کر دیا

کراچی،ناظم آباد، کیماڑی، جناح ٹرمینل 11، یونیورسٹی روڈ 10، ایم او ایس، مسرور بیس میں 9 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی سعدی ٹاؤن 19، نارتھ کراچی، صدر 18، فیصل بیس، اورنگی 17، گلشن معمار 14 ملی میٹربارش ریکارڈ ہوئی قائد آباد 27، گلشن حدید، گڈاپ ٹاؤن 24، سرجانی 23، کورنگی 21 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی-

لاڑکانہ 65، موہنجو داڑو، روہڑی 62، جیکب آباد 59،سکھر 42، دادو 39 اور مٹھی 25ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی نارووال 11 ، ملتان ایئرپورٹ 5، شہر 1، گجرات 3، جوہر آباد 2، لیہ، اٹک میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی بھکر17، رحیم یار خان 16، ڈی جی خان 11، راولپنڈی شمس 11، کچہری 9، چکلالہ ایئرپورٹ پر 5ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی،خضدار 36، بارکھان 22، لسبیلہ 18 اورقلات میں 7 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی-

راولپنڈی میں بارشوں کے نئے سلسلے کی پیشگوئی

Leave a reply