32 سالہ خاتون ٹیچر نے کئے 14 سالہ طالبعلم کے ساتھ جنسی تعلقات قائم

32 سالہ خاتون ٹیچر نے کئے 14 سالہ طالبعلم کے ساتھ جنسی تعلقات قائم

32 سالہ خاتون ٹیچر نے کئے 14 سالہ طالبعلم کے ساتھ جنسی تعلقات قائم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کم عمر طالب علم کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر خاتون ٹیچر کو عدالت نے سزا سنا دی

ٹیکساس میں سابق خاتون ٹیچر کو عدالت نے طالب علم کے ساتھ جنسی تعلقات ثابت ہونے پرصرف ساٹھ روز قید کی سزا سنائی ہے جس پر شہریوں کا کہنا ہے کہ جج بہت نرم ہے، سزا زیادہ ہونی چاہئے تھی،شہریوں نے زیادہ سزا کے خلاف دوبارہ عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے

مارکا بوڈائن جس کی عمر 32 برس ہے نے ایک 14 برس کے طالب علم کے ساتھ جنسی تعلق قائم کیا، مارکا بوڈائن سکول ٹیچر ہیں اور انہوں نے طالب علم کو جنسی تعلق قائم کرنے سے قبل اسے جنسی عمل کے لئے موبائل پر فحش ویڈیوز اور تصاویر بھیجیں ،بعد ازاں طالب علم کی رضا مندی کے بغیر اسکے ساتھ جنسی تعلقات قائم کئے، طالب علم نے جب شکایت کی تو سکول ٹیچر کے خلاف کاروائی کا آغاز ہوا، اپریل 2021 میں سکول ٹیچر کو گرفتار کر لیا گیا، عدالت میں خاتون ٹیچر نے جرم کا اعتراف کر لیا جس پر عدالت نے ساٹھ روز قید کی سزا سنائی ہے

مارکا بوڈائن کو عدالت کی جانب سے کم سزا سنائے جانے پر شہریوں نے ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ سزا کم ہے،ایک ٹیچر کو زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے طلبا کے ساتھ غیر اخلاقی کام کرے، شہریوں کا کہنا ہے کہ بچوں کے تحفظ کے لئے ضروری ہے کہ سزا زیادہ دی جائے تا کہ یہ ایک مثال بنے اور باقی بچے محفوظ رہیں، اسی طرح کم سزا ملتی رہی تو ہمارے بچے محفوظ نہیں رہ سکتے

دوران سماعت اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی جنرل نے عدالت سے خاتون ٹیچر کو 20 سے چالیس برس سزا دینے کی استدعا کی تا ہم عدالت نے استدعا رد کر دی اور ساٹھ یوم کی سزا سنائی، کیس کے فیصلے کے بعد اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ بچے ہمارے معاشرے کے سب سے کمزور ارکان ہیں۔ ان کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے، انہیں نقصان پہنچانا نہیں،

رات بھر زیادتی کے بعد برہنہ حالت میں نرس کو سڑک پر ملزمان پھینک گئے

دو کمسن لڑکیوں کو برہنہ کر کے گھمانے والے کیس میں اہم پیشرفت

ماموں کی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار

پانی پینے کے بہانے گھر میں گھس کر لڑکی سے گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار

زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار

Comments are closed.