جان لیوا اور مضر صحت منشیات عام ، اینٹی نارکوٹکس فورس دفاتر تک محدود
پتوکی سمیت قصور بھر میں شراب،چرس، ہیروئن گٹکا سمیت دیگر منشیات کا کاروبار عروج پر ہے،جبکہ پولیس سمیت دیگر متعلقہ ادارے مبینہ کرپشن،سیاسی دباؤ اور دیگر وجوہات کی بنا پر کاروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق
اسمگل شدہ بھارتی گٹکا، چرس، افیون، ہیروئن، راکٹ اور دیگر نشہ آور اشیاء کا نوجوانوں اور کم عمر بچوں میں استعمال تیزی سے بڑھ رہاہے۔ عوامی حلقوں نے اس امر پر تعجب کا اظہار کیا ہے کہ کرونا وائرس جیسی وباء کے دوران منشیات کی کھلے عام دستیابی حیرت انگیز ہے۔ایک سروے رپورٹ کے مطابق ضلع قصور کے مختلف دیہی علاقوں میں مضر صحت اشیاء سے شراب کشید کرنے کی بڑی تعداد میں بھٹیاں کام کررہی ہیں۔ دیسی شراب کا کاروبار اندرون قصور کی تحصیل پتوکی میں خاصا عروج پر ہے۔
ذرائع کے مطابق منشیات فروش مافیا کےسفید پوش افراد سیاسی سرپرستی میں مخصوص مقامات پر شراب فروخت کرنے کے ساتھ اس کی ہوم ڈلیوری بھی کرتے ہیں۔شراب کی کھلے عام دستیابی سے نوجوان نسل میں اس کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے، اس کے علاوہ چرس اور ہیروئن کی خرید و فروخت بھی عام ہے۔
باغی ٹی وی کی اطلاعات کے مطابق اندرون قصور کے علاوہ اسمگل شدہ بھارتی گٹکے کی بڑی مارکیٹ بنا ہوا ہے۔ پتوکی شہر کے علاوہ ضلع کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبات میں پان کے کیبنوں،پرچون کی دکانوں،اور دیگر مقا مات پر بھارتی اسمگلنگ شدہ گٹکا سفینہ،21سو،پان پراگ،ظفری اور دیگر ناموںسے کھلے عام دستیاب ہے،جبکہ بڑے پیمانے پر اسمگل شدہ مختلف برانڈکی غیر ملکی سگر یٹ کا کاروبار بھی سیاسی سرپرستی میں جاری ۔
دوسری طرف شہر کے بیچوں بیچ شراب فروخت کرنے والے ڈیلر موجود ہیں جو ریکارڈ یافتہ مجرم ہیں شراب کے عادی افراد شراب پی کر گلی محلوں میں گالم گلوچ اور بیہودہ زبان استعمال کرتے نظر آتے ہیں جس کی وجہ سے خاص طور پر عورتوں کو گزرنا مشکل ہوتا ہے ان شراب فروشوں اور شراب کے عادی افراد اس قدر گلی محلوں میں دندناتے پھرتے ہیں جس کی وجہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل جاتا ہے اہل علاقہ کا ڈی پی او قصور عمران کشور سے مطالبہ کے ان مجرمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور علاقے کو محفوظ کیا ایسے لوگوں کی وجہ سے معصوم بچوں پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے۔
(غفار ریاض نمائندہ باغی ٹی وی قصور)