فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے سیاسی جماعتوں کی ویب سائٹس کے حوالے سے ایک چشم کشا رپورٹ جاری کی ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کی صرف 35 فیصد سیاسی جماعتوں کی ویب سائٹس فعال ہیں، جب کہ اکثر جماعتیں قانونی و آئینی تقاضوں کے مطابق معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ملک کی 166 رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں میں سے صرف 58 جماعتوں کی ویب سائٹس جزوی یا مکمل طور پر فعال ہیں، جن میں سے بھی بیشتر مطلوبہ معلومات سے خالی ہیں۔ پارلیمان میں نمائندگی رکھنے والی 20 جماعتوں میں سے 14 کی ویب سائٹس فعال ہیں، تاہم معلومات کی فراہمی کا معیار نہایت ناقص پایا گیا۔

فافن نے بتایا کہ صرف 40 جماعتوں نے مرکزی عہدیداران کی فہرست اپنی ویب سائٹس پر فراہم کی، جب کہ محض 6 جماعتوں نے ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کی تفصیلات شیئر کیں۔ مالی شفافیت کے حوالے سے صورت حال مزید تشویشناک ہے، کیونکہ صرف ایک جماعت نے اپنے مالی گوشوارے شائع کیے ہیں۔ حیران کن طور پر کسی بھی جماعت نے امیدواروں کے انتخاب کے طریقہ کار یا جنرل کونسل کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا ویب سائٹس کو معلومات کی فراہمی کے متبادل کے طور پر پیش کرنا مناسب نہیں۔ سیاسی جماعتوں کو آئین کے آرٹیکل 17 اور الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت جوابدہی، شفافیت اور تنظیمی ڈھانچے کی وضاحت دینا لازمی ہے، جس پر زیادہ تر جماعتیں عمل نہیں کر رہیں۔

فافن نے جماعت اسلامی کی ویب سائٹ کو سب سے زیادہ معلوماتی قرار دیا، جب کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ویب سائٹ صرف وی پی این کے ذریعے ہی قابلِ رسائی پائی گئی، جو رسائی کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔فافن نے اپنی رپورٹ میں سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ شفافیت کو یقینی بنائیں، ویب سائٹس کو فعال رکھیں اور آئینی تقاضوں کے مطابق معلومات کی فراہمی کو بہتر بنائیں تاکہ عوامی اعتماد بحال ہو اور جمہوری عمل مستحکم ہو۔

بھارت دوبارہ مہم جوئی کرے گا تو بھرپور جواب دیا جائے گا، اسحاق ڈار

نجی ایئرلائن کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا

نئے مالی سال میں بجلی، گیس اور پیٹرول مہنگا کرنے کا فیصلہ

نئے مالی سال میں بجلی، گیس اور پیٹرول مہنگا کرنے کا فیصلہ

اسلامیہ کالج پشاور ہراسگی کیس ،اساتذہ کو رومانی تعلقات سے گریز کی ہدایت

Shares: