5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کے خلاف کل یوم استحصال منایا جائے گا، امیر مقام

0
83
amir maqam

مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر امیر مقام نے اعلان کیا ہے کہ 5 اگست 2019ء کے بھارتی اقدامات کیخلاف کل یوم استحصال منایا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے بھارتی حکومت کے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی، جو کہ ایک غیر قانونی عمل ہے۔امیر مقام نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019ء کو مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی قبضے کو مضبوط بنانے کی کوشش کی تھی۔ اس اقدام کو آج 5 سال مکمل ہوگئے ہیں، اور یہ دن جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اڑھائی ہزار سے زائد کشمیری زخمی ہو چکے ہیں اور 24 ہزار کشمیریوں کو جیلوں میں ڈالا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے حریت کے دفاتر کو بند کر دیا اور 2022ء میں پریس کلب کو بھی بند کرادیا گیا۔ یہ مظالم نہ دبنے والے ہیں اور نہ تھمنے والے، اور بھارت نے جمہوریت کے نام پر ان ظالمانہ اقدامات کو جاری رکھا ہوا ہے۔امیر مقام نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں اپنی جگہ قائم و دائم ہیں اور ہم آخری دم تک کشمیریوں کی حمایت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ وہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطین اور کشمیر دونوں میں ظلم و جبر جاری ہے اور اس کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو مسترد کرتے ہیں اور عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کی حمایت کریں۔اس اعلان کے ساتھ، مسلم لیگ ن اور دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے 5 اگست کو یوم استحصال کے طور پر منانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس دن مختلف تقریبات، سیمینارز اور مظاہرے منعقد کئے جائیں گے تاکہ عالمی برادری کو بھارتی ظلم و ستم سے آگاہ کیا جا سکے اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت میں آواز بلند کی جا سکے۔

Leave a reply