امریکی افواج نے آج یمن کے ساحلی شہر حدیدہ (Hodeidah) میں ایک حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 53 افراد جاں بحق ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں حوثی رہنما انصار اللہ عبدالملک بھی شامل ہیں۔امریکی عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ اتوار کے روز یمنی حوثیوں کے 11 ڈرون طیارے مار گرائے گئے، اور حوثیوں کی جانب سے فائر کیا جانے والا ایک میزائل یمن کے قریب سمندر میں جا گرا۔ تاہم، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ میزائل امریکا کے لیے کوئی بڑا خطرہ ثابت نہیں ہوا۔امریکی عہدیدار کے مطابق، حوثیوں نے حالیہ عرصے میں بحیرہ احمر میں امریکی مال بردار بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا تھا، جس سے خطے میں مزید کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی، اقوام متحدہ نے ان حملوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکا اور یمنی حوثیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک دوسرے پر حملے روکیں تاکہ علاقے میں امن قائم کیا جا سکے۔یہ حملہ اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتیں یمن میں جاری تنازعہ میں مزید پیچیدگی پیدا کر رہی ہیں، جس کا اثر نہ صرف یمن بلکہ پورے خطے پر پڑ رہا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتیں اس بحران کے حل کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہیں۔