سیلاب سے60 لاکھ پاکستانیوں کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے:عالمی بینک

0
27

اسلام آباد: عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ مون سون کے دوران شدید بارشوں اور بدترین سیلاب کے نتیجے میں ملک بھر میں 60 لاکھ افراد کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ فوڈ سیکیورٹی اَپ ڈیٹ رپورٹ میں کیا گیا ہے کہ سیلاب کے نتیجے میں سینکڑوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، لاکھوں مویشی بھی ہلاک ہوئے جبکہ 9.4 ملین ایکڑ اراضی پرکھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ سب سے زیادہ نقصان بلوچستان اور سندھ میں ہوا ہے۔

دہلی دہل گیا ،زلزلے کے جھٹکوں نے سب کو ہلا کر رکھ دیا

رواں سال جون کے وسط سے پاکستان میں شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب اور دیگر آفات نے شدید جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔ سیلاب کے بعد صوبہ سندھ میں کچھ کسانوں کو اپنے مال مویشی کم قیمت پر فروخت کرنا پڑے ہیں کیونکہ وہ مویشی پالنے کی استطاعت نہیں رکھتے تھے۔

پاکستان کی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق، 14 جون سے شروع ہونے والی بارشوں کے بعد سے، پاکستان بھر میں 930000 سے زیادہ مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ صرف صوبہ سندھ میں ہی 208000 سے زیادہ مویشی ہلاک ہوئے ہیں، ملک بھر میں 800000 ہیکٹر سے زائد رقبے پر فصلیں سیلاب کی نذر ہو گئی ہیں۔ پاکستانی حکومت کے ابتدائی تخمینے کے مطابق سیلاب سے ہونے والے معاشی نقصانات 10 ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔

منشیات نہیں، بلکہ پارٹی کی تصاویر والدین کو بھجوانے پر تشدد کیا گیا،انکوائری رپورٹ

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیلاب کے بعد ملک میں اشیاء خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اکتوبر2021 میں اشیاء خوراک کی مہنگائی کی شرح 8.3فیصد تھی جو مارچ 2022میں 15.3فیصد اور سیلاب کے بعد ستمبر میں 31.7فیصد ہوگئی۔

گھر کے سامنے پانی پھینکنے پر پڑوسی نے پولیس اہلکار کو قتل کردیا

رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر جنوبی ایشیا میں ماحولیاتی و موسمیاتی عوامل، زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور مقامی کرنسیوں کی قدر گرنے سے مہنگائی میں اضافے کا رجحان ہے جس کی وجہ سے اشیا خوراک کی قیمتیں بھی بڑھ رہی ہیں۔ بنگلا دیش میں دسمبر کے دوران مہنگائی کی شرح میں سالانہ بنیادوں پر 7.9فیصد، نیپال میں 7.4فیصد اور پاکستان میں 35.5فیصد مہنگائی میں اضافہ ہوا جبکہ سری لنکا میں یہ شرح 64.4فیصد تک ریکارڈ کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ مون سون کے دوران جنوبی ایشیا کے خطے کے بعض علاقوں میں معمول سے بہت زیادہ بارشیں جبکہ بعض میں کم ہوئیں جس کی وجہ سے خوراک کی پیداوار میں تعطل آیا ہے جس کے اثرات اب سامنے آرہے ہیں۔

Leave a reply