نومئی کیس، یاسمین راشد،اعجاز چوہدری سمیت 31 ملزمان پر فرد جرم عائد

aijaz ch

لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 9 مئی کو مسلم لیگ ن کے دفتر کو جلانے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی۔عدالت نے 31 ملزمان پر فرد جرم عائد کی.

ملزمان نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا اور ان کے وکلا نے اپنے موکلوں کے دفاع میں دلائل دیے۔ عدالت نے کیس کی سماعت کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے پراسیکیوشن سے گواہان کو اگلی تاریخ پر طلب کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے کیس کی سماعت 23 جنوری تک ملتوی کر دی ہے اور اس موقع پر تمام ملزمان کو آئندہ تاریخ پر پیش ہونے کی ہدایت کی۔

یہ مقدمہ 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے اہمیت کا حامل ہے، جب مسلم لیگ ن کے مرکزی دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی، واقعہ کے بعد پی ٹی آئی رہنما گرفتار ہیں اور جیل میں ہیں،قبل ازیں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عسکری ٹاور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں ڈاکٹر یاسمین راشد ،اعجاز چوہدری ،عمر سرفراز چیمہ سمیت دیگر پر فرد جرم عائد کردی تھی

مریم نواز کو چاہیے کہ وہ اپنے والد یا چچا کو کہیں کہ مذاکرات بند کروا دیں،اعجاز چوہدری
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ مریم نواز چاہتی ہیں کہ مذاکرات ناکام ہوں،مریم نواز کو چاہیے کہ وہ اپنے والد یا چچا کو کہیں کہ مذاکرات بند کروا دیں،ہم تو جیلوں میں پڑے ہیں، مزید کچھ عرصہ گزار لیں گے، مذاکرات پاکستان کے مفاد میں ہیں، ان کو جاری رہنا چاہیے،اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ نے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، مگر جیل حکام نے جانے نہیں دیا، یہ یوسف رضا گیلانی کی توہین ہے۔

ہوائی اڈوں پر مسافروں کے لیے شراب کی خریداری کی حد مقرر کرنے کا مطالبہ

جنوبی کوریا کے معزول صدر یون سک یول گرفتار

Comments are closed.