وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس مفصل تھی،
وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے نو مئی اور 26 نومبر کے حوالے سے تفصیلی خیالات کا اظہار کیا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے احسن طریقے سے تمام امور پر روشنی ڈالی،نو مئی کے کیسز میں جن لوگوں نے دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا اور شہداءکی یادگاروں کو مسمار کیا، ان کے ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہوئے، ٹرائل میں وکیل کا حق دینے کے ساتھ ساتھ فیملی اور ریکارڈ تک رسائی فراہم کی گئی،ملٹری کورٹس میں ٹرائل غیر موجودگی میں نہیں ہو سکتا، اس کے لئے خود موجود ہونا لازمی ہوتا ہے، ٹرائل میں اپیل کے دو حق دیئے گئے، ملٹری اتھارٹیز اور ہائی کورٹ میں اپیل کا حق دیا گیا ہے، رائٹ ٹو فیئر ٹرائل کو یقینی بنایا گیا ہے،جن لوگوں نے فوجی تنصیبات پر حملہ نہیں کیا، وہ دیگر جلاﺅ گھیراﺅ کے واقعات میں ملوث تھے ان کے مقدمات اے ٹی سی میں چل رہے ہیں، اگر دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے تو اس کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا،تمام مقدمات قانون اور آئین کے مطابق چل رہے ہیں، نو مئی کے منصوبہ ساز اور ماسٹر مائنڈ کے خلاف بھی کیس آگے بڑھنا چاہئے،نو مئی کے کیسز کا فیصلہ عجلت میں نہیں ہوا، اس میں دو سال کا عرصہ لگا، نو مئی کے تمام ملزمان کیفر کردار کو پہنچیں گے،
9 مئی میں سزا یافتہ لوگوں کے لیے اپیلیں فائل کریں گے،بیرسٹر گوہر
سانحہ نو مئی کے مجرمان کو شواہد کی بنیاد پر سزائیں سنائی گئیں،عطاءاللہ تارڑ
نومئی مجرمان کو سزائیں،عمران خان کا خوف،پی ٹی آئی نے کارکنان کو چھوڑا لاوارث
سانحہ 9 مئی، مزید 60 مجرمان کو سزائیں، حسان نیازی کو 10 برس کی سزا