نوے کی دہائی میں سپر ہٹ فلمیں بنانے والے جمشید ظفر دنیا چھوڑ گئے

0
63

نوے کی دہائی میں‌ پاکستان فلم اندسٹری کو لازوال فلمیں دینے والے جمشید ظفر انتقال کر گئے ہیں.اُس دور کے تمام بڑے آرٹسٹوں کے ساتھ کیا. جمشید ظفر فلم پرڈیوسیر ایسوسی ایشن کے بانی ہیں.منجھے ہوئے فلم ساز اور پرڈیوسر جمشید ظفر ڈسٹری بیوٹر بھی رہے انہوں‌ نے کچھ فلمیں بھی ڈستڑی بیوٹ کیں. ایک عرصہ سے فلم انڈسٹری سے پیچھے ہٹ گئے تھے ان کے کام کرنے کا انداز نہایت ہی سنجیدہ تھا جب پنجابی فلموں‌ نے زور پکڑا تو وہ گھر بیٹھ گئے کسی سے ناراضگی کا اظہار نہیں کیا.ویسے تو ان کے کریڈٹ پر بے شمار ہٹ فلمیں ہیں لیکن دوپٹہ جل رہا ہے ،ڈاکو ،کرفیو جیسی فموں‌ نے انکی شہرت میں مزید اضافہ کیا. فلمسٹار میرا نے خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جمشید ظفر نہایت ہی شفیق انسان تھے عاجزی ان یمں‌ کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی میں نے ان کے ساتھ بہت سار فلموں میں کام کیا وہ مجھے فلم انڈسٹری کے ماتھے کا جھومر کہا کرتے تھے.فلمسٹار ریشم نے کہا کہ میں نے ان کے ساتھ دوپٹہ جل رہا ہے کی تھی بہت خوبصورت یادیں ہیں جو دل کو راحت دیتی ہیں ان کی طبیعت میں‌گرمی نہیں‌تھی وہ کسی سے بھی غصے یا بدتمیزی سے بات نہ کرتے میری ان کے ساتھ پہلی ملاقات سید نور کے زریعے ہوئے تھی اس کے بعد مجھے فلم دوپٹہ جل رہا ہے ملی. یاد رہے کہ جمشید ظفر نے فلم انڈسٹری کے لئے بہت سے اقدامات کئے ان کی وجہ سے فنکاروں‌کو بہت سارے فوائد ملے. پرڈیوسر ایسوسی ایشن کےساتھ جب تک منسلک رہے فنکاروں‌ کی سنی جاتی رہی . جمشید ظفر نے چند ماہ قبل اپنے بیٹے کی شادی کی تھی جس میں فلم انڈسٹری سے جڑے تمام ستاروں کو بلایا وہ گردوں کے عارضوں میں‌ مبتلا تھے طبیعت کچھ اچھی نہیں‌رہتی تھی.

Leave a reply