معاشی ماہرین نے 9200 ارب ٹیکس ہدف کے حصول کو مشکل قرار دے دیا

0
33
Budget

معاشی ماہرین نے 9200 ارب ٹیکس ہدف کے حصول کو مشکل قرار دے دیا

بجٹ سے متعلق سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ قرضوں کی ری پروفائلنگ کرنی پڑے گی جبکہ 6 مہینے سے آئی ایم ایف کے ساتھ پنگ پانگ کھیل رہے ہیں، اس کو بند کریں، ملک میں 30 لاکھ انڈسٹریل اور کمرشل کنکشن ہیں جو پاکستان کے سرکاری اداروں سے بجلی اور گیس لے رہے ہیں، لیکن سیلز ٹیکس ادا کرنے والے 70 ہزار یا اس سے بھی کم ہیں۔

نجی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ جو لوگ بجٹ تیار کر رہے ہیں ان کو اچھی طرح اندازہ ہے کہ آگے کیا ہونے والا ہے، اس پر آپ پردہ ڈالنا چاہتے ہیں تو ڈال لیں لیکن آپ یہ پردہ ڈال نہیں سکتے۔ ماہر معیشت خاقان نجیب نے کہا کہ ٹیکس پر بات ہوتی ہے لیکن اخراجات پر بات نہیں ہوتی، حقائق پر مبنی بات نہ ہوئی تو ایک سال بعد نمبرز دیکھ کر سب حیران ہوجائیں گے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
آئین کا تحفظ ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے۔ چیف جسٹس
100 واں ڈے،پی سی بی نے بابر اعظم کی فتوحات کی فہرست جاری کر دی
لندن میں نواز شریف کے نام پرنامعلوم افراد نے تین گاڑیاں رجسٹرکرالیں،لندن پولیس کی تحقیقات جاری
بینگ سرچ انجن تمام صارفین کیلئے کھول دیا گیا
انٹربینک میں ڈالر سستا ہوگیا
ووٹ کا حق سب سے بڑا بنیادی حق ہے،اگر یہ حق نہیں دیاجاتا تو اس کامطلب آپ آئین کو نہیں مانتے ,عمران خان
سعیدہ امتیاز کے دوست اورقانونی مشیرنے اداکارہ کی موت کی تردید کردی
سابق صدر کے سی سی آئی انجم نثار بولے کہ بہت مشکل ہے کہ ہم 9200 ارب کا ٹیکس ہدف حاصل کرسکیں، اگر حاصل بھی کرلیں تو وہ قرضوں کی ادائیگی میں چلا جائے گا۔ معاشی تجزیہ کار محمد سہیل نے کہا کہ بدقسمتی سے یہ ایک نارمل بجٹ ہے ، سب سے بڑا مسئلہ 22 ارب ڈالر کی ادائیگی کا ہے، 22 ارب ڈالر کی پیمنٹ کیسے ہوگی؟ اگر اس کی پیمنٹ نہ ہوئی تو کرنسی مزید گر جائے گی۔ ماہر ٹیکس امور ذیشان مرچنٹ کا کہنا ہے کہ جتنے ٹیکس یہ لگا سکتے تھے لگا چکے ، اب مزید کی گنجائش نہیں۔

بجٹ میں مختلف سیکٹرز میں ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ٹیٹرا پیک دودھ، پیکٹ کی دہی، ڈبے میں بند مکھن اور پنیر مہنگے ہوں گے، ٹن پیک مچھلی، ڈبے میں بند مرغی کا گوشت اور انڈوں کے پیکٹ کی قیمت بھی بڑھ جائے گی، 18 فیصد ٹیکس لگ گیا۔ جبکہ برانڈڈ کپڑے مہنگے ہوں گے۔ جی ایس ٹی 12 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دیا گیا، کافی ہاؤسز، شاپس اور فوڈ آؤٹ لیٹس پر 5 فیصد ٹیکس لگے گا، ٹیکس ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے کی گئی ادائیگی پر ہوگا۔

وفاقی حکومت نے نان فائلر پر 50 ہزار سے زائد رقم نکالنے پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کردیا۔ بجٹ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ نان فائلر افراد کی جانب سے بینک سے رقم نکالنے کو دستاویزی اور ان کی ٹرانزیکشن کے اخراجات بڑھانے کیلئے 50 ہزار روپے سے زائد کی رقم نکالنے پر 0.6 فیصد کی شرح سے ٹیکس عائد کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں ایشیا میں بننے والی پرانی اور استعمال شدہ 1300 سی سی سے بڑی گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسز کی حد بندی ختم کردی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ ایشیا میں بننے والی پرانی اور استعمال شدہ 1800 سی سی تک کی گاڑیوں کی درآمد پر 2005 میں ڈیوٹیز اور ٹیکسز کو محدود کر دیا گیا تھا۔ اب 1300 سی سی سے اوپر کی گاڑیوں کے ڈیوٹی اور ٹیکسز کی حد بندی ختم کی جا رہی ہے۔ ڈیوٹی اور ٹیکسز کی حد بندی ختم ہونے کے بعد گاڑیاں مہنگی ہونے کا امکان ہے۔

Leave a reply