دبئی :دبئی پولیس نے جنسی زیادتی کا معمہ حل کردیا ہے، جنسی زیادتی کی نشاندہی جدید (ڈی این اے) ٹیکنالوجی کے ذریعے کی گئی ہے۔

بچےکی پیدائش پرسب کوچھٹی مگرغیرسرکاری، پرائیویٹ ادارے کےملازم کو نہیں‌

2011 میں جنسی زیادتی کے کیس ریفا پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا کے ایک عربی خاتون کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے لیکن ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے یہ کیس حل نہیں ہوسکا۔

بالی ووڈ اسٹار بھی’متنازع بھارتی شہریت بل‘ کے خلاف سامنے آگئے،بھرپورمذمت کردی

چیف اسسٹنٹ کمانڈر چیف میجر جنرل خلیل ابراہیم المنصوری نے کہا آٹھ سال پہلے واقعہ پیش آنے کے باوجود ہم نے اس کیس کو بند نہیں کیا اور نہ ہی جنسی زیادتی کا جرم کرنے والے شخص کی تلاش بند کی۔جدید ترین ڈی این اے ٹکنالوجی کے استعمال سے اس کیس کے حل کرنے میں مدد ملی ہے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کےاعزاز میں الوادعی عشائیہ، جاتے جاتے اداروں میں دراڑیں…

چیف اسسٹنٹ نے بتایا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ہم نے سالوں کی تفتیش کے بعد کسی کیس کو حل کیا، دبئی پولیس ہمیشہ جرم کرنے والے افراد کا پیچھا کرتی ہے اور حق داروں کو اُن کا حق دلاتی ہے۔محکمہ فرانزک کے ماہرین نے بتایا کہ دبئی میں جرائم سے نمٹنے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی اور لیب استعمال کیے جا رہے ہیں

بھارتی فوجی آفیسر بیوی کو دوستوں کے ساتھ جنسی تعلق استوار کرنے پر مجبور 

Shares: